آخریں پر رہے، اے خدا یہ کرم
ہم کو سُوئے ہدٰی، ہم کو سُوئے حرم
لے کے چلتی رہے، قدرتِ ثانیہ
قدرتِ ثانیہ، قدرتِ ثانیہ
نور و محمود کے جسد ِپُر نور میں
ناصر و طاہر و ماہِ مسرور میں
یونہی ڈھلتی رہے، قدرتِ ثانیہ
قدرتِ ثانیہ، قدرتِ ثانیہ
ہے رواں کارواں کڑا ہے سفر
اے خدا! تھام کر یہ لوائے ظفر
یونہی بڑھتی رہے، قدرت ِثانیہ
قدرتِ ثانیہ، قدرتِ ثانیہ
ہم چلے آئے ہیں، سُن کے حَق کی نِدا
اب ہمیں با وفا باصِفا باخُدا
یونہی کرتی رہے ،قدرتِ ثانیہ
قدرتِ ثانیہ ،قدرتِ ثانیہ
تھا صدی کا سفر بھی دُعا کا اَثر
اے خدائے مسیح الزماں اور کر
یونہی پھلتی رہے ،قدرت ِثانيہ
قدرت ِثانیہ ،قدرتِ ثانیہ
صد مبارک صدی ، اے گروہِ صفا
نہ ہو خوفِ عدو نہ خدا ہو خفا
شاَد کرتی رہے ،قدرتَ ثانيہ
قدرتِ ثانیہ، قدرتِ ثانیہ
(عطاء الکریم شاد)
(وفا کے قرینے445)