• 15 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

• مکرم نصیر احمد شاہد۔ مبلغ انچارج فرانس تحریر کرتے ہیں۔
آج کل موبائل فون زندگی کا ایک جزو لاینفک بن گیاہے با لخصوص نوجوان طبقہ کا، کہ کسی بھی لمحہ حتی کہ نماز میں بھی وہ اسے جدا نہیں کرنا چاہتے اور بعض لوگ تو سلام پھیرتے ہی فون دیکھنا شروع کردیتے ہیں کہ کہیں نماز کے دوران نماز سے بھی اہم خبر، میسج یا کال نہ آگئی ہو۔ بعض اوقات فرض نماز کے بعد درس ہوتا ہے لیکن کچھ نوجوان اس مختصر وقفہ میں بھی فون دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ اس تناظر میں آپکا مضمون ’’موبائل فون اور آداب مساجد‘‘ بہت اہم ہے۔ اللہ کرے کہ فون کے ایسے شیدائی مشین بننے کی بجائے ذکر الہی کے شیدائی بن جائیں اور آپ کامضمون ان کے لئے رہنمائی کا ذریعہ بن جائے۔ آمین۔ خاکسار کوشش کرے گا کہ یہ مضمون فرانس کے تمام نوجوانوں تک پہنچ جائے۔

•مکرمہ صدف علیم صدیقی۔ کینیڈا سے تحریر کرتی ہیں۔
آپ کا مضمون بعنوان ’’موبائل فون اور آداب مساجد‘‘ پڑھا۔ اس موضوع پر مضمون کی واقعتاً بہت ضرورت تھی۔ اب جب Covid Pandamic کے بعد مساجد میں پروگرامز کا دوبارہ انعقاد شروع ہوا ہے تو بہت سے لوگ موبائل فونز کا بے جا استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ خاص کر نوجوان بچے بچیاں اور اکثر بڑے بھی موبائل کی بیل آف کرنا بھول جاتے ہیں یا اجتماعات اور جلسہ جات میں بھی فون کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں اس مضمون پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور مساجد کا حق ادا کرنے والا بنائے۔ آمین ثم آمین

•مکرمہ نبیلہ رفیق۔ ناروے سے تحریر کرتی ہیں۔
ماشاء اللہ مؤرخہ 27 اگست کے شمارہ میں ’’سو سال قبل کا الفضل‘‘ اور اس کا عکس دیکھ کر بہت بھلا لگا۔ اللہ تعالی الفضل کو مزید ترقی دے۔ آج کے اداریے میں جہاں خلیفۃالمسیح ایدہ اللہ تعالی کی دعاؤں کی قبولیت اور خدائے رحیم و کریم کی رحمانیت کی ایک جھلک ’’عزیزہ ناجیہ‘‘ کی صورت میں نظر آئی ہے وہیں’’تریاق القلوب‘‘ میں سے شامل کی گئی بہت سی معلومات پڑھنے کو ملی ہیں۔ الفضل کا بہت شکریہ کہ اس نے احمد اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریح دوبارہ یاد کروا دی ہے۔

پچھلا پڑھیں

ذیلی تنظیموں کا تعارف اور ان کے مقاصد (کتاب)

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ