• 25 اپریل, 2024

جلسے کی برکتیں

دل میں خوشی کے پھول مہکتے رہیں یوں ہی
یہ دن سرور وکیف میں کٹتے رہیں یوں ہی
ہوتی رہیں فلک سے یہ رحمت کی بارشیں
سب زندگی کے راستے سجتے رہیں یوں ہی
قلب و نظر کو ملتی رہیں یوں ہی وسعتیں
ہم اپنے جذب و عشق میں بڑھتے رہیں یوں ہی
ہوتے رہیں سدا یوں ہی ساماں بہار کے
غنچے دلوں میں پیار کے کھلتے رہیں یوں ہی
پروانہ وار ہم بھی ہوں اس نور پر فدا
پل پل وفا کی آن پہ مرتے رہیں یوں ہی
اک شان سے کٹیں سبھی جیون کے مرحلے
اس راہ افتخار پہ چلتے رہیں یوں ہی
پہنچیں ہر اک دوار پہ جلسے کی برکتیں
یہ سلسلے قرار کے ملتے رہیں یوں ہی

(پروفیسر عبد الصمد قریشی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 اکتوبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ