معمولات زندگی حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
از ڈائری مکرم عابد خان
؏ اے چھاؤں چھاؤں شخص تیری عمر ہو دراز
انٹرویو میں تاخیر
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت فرانس کی جماعت کو اجازت عنایت فرمائی تھی کہ جمعہ کی ادائیگی کے فورا ً بعد فرنچ میڈیا کے چند ممبران ملاقات کے لئے آجائیں۔ غلطی سے لوکل جماعت نے میڈیا والوں کو غلط وقت کی اطلاع کر دی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ جمعہ کی ادائیگی کے فوراً بعد وہ جرنلسٹ وہاں پر نہ پہنچ سکے چنانچہ حضور انور جمعہ کی ادئیگی کے بعد اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے اور ساتھ ہی یہ ہدایت بھی فرمائی کہ اگر وہ جرنلسٹ آجائیں تو حضور انور کو مطلع بھی کر دیا جائے۔
یہ جاننے کی وجہ سے کہ حضور انور کی طبیعت خراب ہے اور ابھی ابھی رہائش گاہ تشریف لے گئے ہیں مجھے لگا کہ حضور انور کو زحمت نہیں دینی چاہیئے اور لوکل جماعت کے کوئی عہدیدار یہ انٹرویو دے دیں گے۔ مگر اب چونکہ حضور انور نے ہدایت فرمائی تھی اس لئے آپ کی خدمت میں اطلاع پہنچا نا ضروری تھا۔
باوجود اس کے کہ حضور انور کی طبیعت ناساز تھی اور ابھی چند ہی لمحے قبل کھانے کے لئے اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے تھے، حضور انور اپنے دفتر تشریف لائے اور فرنچ میڈیا کے دو مختلف چینلز کے جرنلسٹس کو سوالا ت کے جوابات مرحمت فرما ئے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی احباب جماعت
سے محبت کی ایک اور مثال
انٹرویو ختم ہونے کے بعد حضور انور اس عمارت کے صحن میں نصب مارکی کی طرف تشریف لے گئے جہاں احمدی احباب جمعہ کی ادائیگی کے بعد کھانا تناول فرما رہے تھے۔
امیر صاحب فرانس سے مخاطب ہو کر حضور انور نے فرمایا :
’’اس بات کا خاص رکھیں کہ ہر فرد واحد کو اچھی مقدار میں کھانا ملے۔ کوئی بھی بھوکا واپس نہ جائے اور کوئی بھی ایسا نہ ہو جس کو اس کی ضرورت کے مطابق کھانا نہ ملے۔ اگر آپ کے پاس کھانے کے لئے پیسوں کا انتظام نہیں ہے تو میں ذاتی طور پر آپ کو پیسے دے دوں گا، لیکن کسی کو کھانے سے انکار نہیں کرنا یا کم کھانے کا نہیں کہنا۔‘‘
یہ حضور انور کی ہر احمدی کے لئے محبت کا ایک نہایت شاندار پیغام اور مثال تھی۔ مجھے نہیں پتہ کہ یہ الفاظ بے ساختہ تھے یا کسی احمدی کی طرف سے کھانے کی کمی کے حوالہ سے حضور انور کو کوئی شکایت موصول ہوئی تھی۔ خیر! جو بھی وجہ ہو حضور انور کی ہدایت سے احباب جماعت سے آپ کی بے پناہ محبت جھلک رہی تھی۔
جب حضور اپنی رہائش گاہ کے لئے بڑھے تو آپ کی طبیعت کی ناسازی دیکھ کر میں نے عرض کی کہ ’’حضور! کاش میں ڈاکٹر ہوتا تو آپ کی راحت کا کچھ سامان کر سکتا۔‘‘
اس پر حضور انور نے فرمایا :
’’ڈاکٹرز بھی کچھ نہیں کر سکتے، ٹھیک ہونے کے لئے کچھ وقت تو درکار ہوتا ہی ہے۔‘‘
جب حضور انور اپنی رہائش گاہ کی سیڑھیوں سے اوپر تشریف لے جا رہے تھے تو میرے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ کاش! آپ کچھ دیر آرام فرمالیں۔ اگرچہ کچھ دیر میں ہی آپ اپنے دفتر تشریف لے آئے اور ایک بھرپور ملاقات کے سیشن میں درجنوں احمدی فیملیز سے ملاقات فرمائی۔
(دورۂ فرانس حضور انورمؤرخہ 11 اکتوبر 2019ء)
(مترجم : ابو سلطان)