• 3 مئی, 2024

سوچیں مری رہتی ہیں ہر وقت عبادت میں

سوچیں مری رہتی ہیں ہر وقت عبادت میں
خامہ ہے رواں میرا سرکارؐ کی مدحت میں

دنیا میں نظر آیا آقاؐ نہ کوئی تجھ سا
دیکھا ہی نہیں کوئی سیرت میں نہ صورت میں

الفاظ معطر ہوں خوشبو سے بہاروں کی
اشعار رقم کر دوں گل ہائے عقیدت میں

مجھ کو وہؐ چھپا لیں گے پردے میں شفاعت کے
صد شکر کہ ہوں شامل میں آپؐ کی امت میں

ہر ایک سے پیش آئے وہؐ نرمی و الفت سے
مسرور تھا ہر ذی روح اُس سایۂ شفقت میں

اخلاص کے وہؐ اعلیٰ درجوں پہ رہے فائز
اکمل ہیں محمد ہی شوکت میں وجاہت میں

ہو حاضری کا مجھ کو بھی حکم اگر بشرؔیٰ!
نعتیں میں سناؤں گی دربارِ رسالت میں

(بشریٰ سعید عاطف۔ مالٹا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی