• 17 جولائی, 2025

احمدی عورت کی ذمہ داری

اطفال کارنر
تقریر
اَلْجَنَّۃُ تَحْتَ اَقْدَامِ الْاُمَّہَاتِ
احمدی عورت کی ذمہ داری

اس عنوان کے دو حصے ہیں۔ پہلا حصہ وہ مشہور و معروف حدیث ہے جو اَلْجَنَّۃُ تَحْتَ اَقْدَامِ الْاُمَّہَاتِ کے الفاظ میں بیان ہوئی ہے۔ جس کے معنی ہیں کہ جنت ماؤں کے قدموں تلے ہے۔ یہ حدیث بالعموم بچوں کو اپنی ماؤں کی خدمت کرنے کی طرف توجہ دلانے کے لیے بولی جاتی ہے کہ ماں کی خدمت جنت کی طرف لے جاتی ہے لیکن آج کی تقریر کے عنوان کا دوسرا حصہ یعنی اس حدیث سے جڑی ہوئی ایک احمدی عورت کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔

مضمون کا خلاصہ ایک سادہ سے الفاظ میں یوں بیان کیا جا سکتا ہے کہ احمدی مائیں اپنے بچوں کی ایسے رنگ میں تربیت اور اصلاح کریں کہ ان بچوں کو جنت اپنی منزل نظر آئے اور وہ ماؤں کی خدمت کرنے والے، ان کی اطاعت کا حق ادا کرنے والے ہوں۔ حقیقت میں بچوں کی جنت اور جہنم ماؤں سے جڑی ہوئی ہیں۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ بچہ فطرت صحیحہ پر پیدا ہوتا ہے ماں باپ اُسے یہودی، نصرانی، مشرک اور مسلمان بناتے ہیں۔ مائیں اگر اچھی تربیت کریں گی تو بچے جنت کا رُخ کریں گے ورنہ دوزخ کا۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ بانی لجنہ تنظیم فرمایا کرتے تھے کہ اگر مائیں بچوں کو نماز کی عادی بنائیں گی تو مرنے کے بعد جب وہ قبر میں سو رہی ہوں گی اور ان کے بچے ظہر کی نماز پڑھیں گے تو فرشتے ماؤں کو مخاطب ہو کر کہہ رہے ہوں گے کہ آپ نے بھی ظہر کی نماز پڑھی۔ اسی طرح علی ھذا القیاس عصر، مغرب، عشاء اور فجر کی نمازوں کے وقت فرشتے نمازوں کا ثواب ماؤں کے حق میں لکھ رہے ہوں گے۔ جب ان کے بچے دیگر نمازیں ادا کریں گے۔

بچوں کی تربیت والدین کے لیے ایک صدقہ جاریہ ہوتا ہے۔ جب بچوں کے نیک اعمال کا اجر ماں باپ کو ان کی وفات کے بعد بھی ملتا ہے۔ تو یہی معنی ہیں اَلْجَنَّۃُ تَحْتَ اَقْدَامِ الْاُمَّہَاتِ کے۔ ماں گھر کے انسٹیٹیوٹ کی انچارج ہوتی ہے۔ ماں کو اگر بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے مربی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ مربی کا لفظ رب سے لیا گیا ہے جس طرح رب ان بچوں کی تعلیم وتربیت کے سامان مہیا کرتا ہے ویسے ہی ماں بطور مربی اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ دار ہے۔ مربی کے ایک معنی مالی اور باغبان کے ہیں جو پودے کی شاخوں کی کانٹ چھانٹ کرتا اور گوڈی کر کے جڑی بوٹیوں کو الگ کرتا اور پودے کو خوبصورت بناتا ہے۔

تربیت کے ایک معنی Breeding کے بھی ہیں جس طرح ماں، بچوں کو Breed کرتی، ان کے لیے دعائیں کرتی، اور پیار بھری نظر سے دیکھتی ہے اسی طرح تربیت کے ایک معنی Nursing کے ہیں۔ ان معنوں میں ماں اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرتی اور نشوونما کرتی ہے اور وہ ان کو جنت کی راہ دکھلاتی ہے۔ اور یوں بچے ماں کے قدموں میں رہ کر جہاں تربیت پاتے ہیں وہاں جنت کی راہ بھی متعین کرتے ہیں۔

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ بچوں کا ماں سے نیکیاں سیکھنے اور بچوں کو بُری باتوں سے بچانے کی مثال مرغی اور چوزوں سے دیتے ہیں۔ جس طرح مرغی اپنے چوزوں کو پروں کے نیچے لے کر اُچک کر لے جانے والے پرندوں سے محفوظ کرتی ہے اِسی طرح مائیں بچوں کو اپنے ساتھ چمٹائے رکھ کر بُری باتوں سے بچوں کو محفوظ رکھتی ہیں۔ اور جنت کی طرف لے جاتی ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہماری سب ماؤں کو اَلْجَنَّۃُ تَحْتَ اَقْدَامِ الْاُمَّہَاتِ کے حقیقی معنوں کو سمجھتے ہوئے بچوں کی ایسے رنگ میں تعلیم و تربیت کرنے والا بنائے کہ ہمارے بچے اس تربیت کی وجہ سے جنت کے وارث ٹھہریں۔ آمین۔

(فرخ شاد)

پچھلا پڑھیں

شعراء (مرد حضرات) متوجہ ہوں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 جنوری 2022