• 10 دسمبر, 2024

تقریب عشائیہ مجلس انصار اللہ ناروے

گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی مجلس انصاراللہ ناروے نے ایک پروقار تقریب عشائیہ موٴرخہ3؍جنوری 2023ء کو شام سات بجے بیت النصراوسلو کے مسرور ہال میں منعقد کی۔ اس تقریب میں دوران سال مجلس خدام الاحمدیہ ناروے سے مجلس انصار اللہ ناروے میں شامل ہونے والے انصاربھائیوں کو خوش آمدید کہاجاتا ہےاور اُن سے مجلس عاملہ اور زعما کاتعارف کروایا جاتا ہے۔اس دعوت میں مجلس عاملہ میں نئے آنے والے ممبران اور نئے زعما کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔ اسی طرح عاملہ سے سبکدوش ہونے والے ممبران کو بھی مدعو کیا جا تا ہے۔ اس سال اس دعوت میں صفِ دوئم سے صفِ اول میں آنے والے انصاربھائیوں اور سابقہ صدورمجلس انصاراللہ ناروے کو بھی دعوت دی گئی تھی۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم خالد محمود صاحب قائد تبلیغ نے سورۃ الاحقاف کی آیات 16-17 کی تلاوت کی جس میں اللہ تعالیٰ نے انسان کو چالیس سال کی عمر میں پہنچنے کو ایک پختہ عمر قرار دیا ہے۔پھر اللہ تعالیٰ کے انعامات کا شکر ادا کرنے اور اپنی اور اپنی اولاد کی صحیح رنگ میں تربیت کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اس کے بعد محترم صدر مجلس انصاراللہ ناروے ڈاکٹر احمد رضوان صادق صاحب نے کھڑے ہوکر عہد دہرایا، پھر اس تقریب کا مقصد بیان کیا اور خدام سے انصار اللہ میں شامل ہونے والے بھائیوں کے نام بتائے۔اس سال 9 نئے انصار مجلس میں شامل ہوئے۔ اسی طرح صفِ دوم سے صف اول میں شامل ہونے والے انصار کی تعداد 8 تھی۔۔ محترم صدر مجلس انصاراللہ ناروے نے تنظیم کے قیام کا مقصد بتایا نیز یہ کہ ناروے میں مجلس انصار اللہ کا قیام 1981ء میں عمل میں آیا۔ صدر محترم نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب چشمہ معرفت سے اقتباس پیش کیا جس میں حضورؑ نے توبہ کرنے کا طریقہ بیان فرمایا ہے۔ جس میں اقلاع، ندم اور مستقل مزاجی پر عمل کرتے ہوے انسان بدیوں سے دور ہو سکتا ہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ فرماتے تھے کہ اگر انسان یہ سوچ لے کہ میں نے اس نئے سال میں ایک بدی چھوڑنی ہے اور ایک نیکی اختیار کرنی ہے۔تو چند سال میں ہی انسان میں بہت مثبت تبدیلیاں آسکتی ہیں۔مثلاً اگر ہم ارادہ کرلیں کہ اس سال خیانت نہیں کرنی۔یہ خیانت صرف روپے پیسوں میں نہیں بلکہ کام کی جگہ پر، رشتوں اور جماعتی ذمہ داریوں میں بھی نہیں کرنی۔ پھر اس کے ساتھ اگر یہ ایک نیکی اختیار کرلیں مثلاً یہ کہ دوسروں سے ہمیشہ اچھی بات کرنی ہے۔ یعنی کوئی ایسی بات نہیں کرنی جس سے کسی بھی انسان کو تکلیف ہو۔ کیونکہ اچھی بات کرنا بھی صدقہ ہے اور صدقہ بڑے مصیبتوں سے بچاتا ہے۔ اس طرح ایک سال بعد ہم میں بہت مثبت تبدیلی آسکتی ہے۔آخر میں آپ نے تمام شاملین کو تاکید کی کہ عمر کے اس حصے میں اچھے کاموں کی طرف توجہ دیں کیونکہ وقت بہت تیزی سے گزررہاہے۔ کسی نہ کسی کہ موت کی خبر آتی رہتی ہے۔ ہمیں اپنی موت کو بھولنا نہیں چاہیے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کے اس شعر پر اپنے خطاب کا اختتام کیا۔؎

وقت کم ہے بہت ہیں کام چلو
ملگجی ہو رہی ہے شام چلو

اس کے بعد نئے شامل ہونے والے انصار نے اپنا تعارف کروایا اور خیالات کا اظہار کیا۔ جس کے بعد سابقہ صدور مجلس انصار اللہ ناروے (محترم میر عبدالسلام صاحب، محترم بشارت احمد صابر صاحب، محترم رائے عبدالقدیر صاحب اور محترم رانا نعیم احمد خان صاحب) نے مختصرًا نصائح کیں۔

آخر میں مکرم چوہدری ظہور احمد صاحب نیشنل امیرجماعت ناروے نے دُعا کروائی اور تمام حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا۔ اس تقریب کی کل حاضری 30رہی۔

(رپورٹ: عامر محمود۔ قائد اشاعت مجلس انصاراللہ ناروے)

پچھلا پڑھیں

کیوں نہ جائیں ہم ان سب پے قرباں

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی