• 26 اپریل, 2024

قرآن اٹک کر پڑھنے والے کے لیے دو اجر

عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْمَاهِرُ بِالْقُرْآنِ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ، وَالَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَيَتَتَعْتَعُ فِيهِ، وَهُوَ عَلَيْهِ شَاقٌّ، لَهُ أَجْرَانِ

حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : قرآن کو مہارت سے پڑھنے والا کراماً کاتبین کے ساتھ ہے اور جو شخص اٹک اٹک کر اس حالت میں قرآن پڑھتا ہے کہ وہ اُس پر شاق ہے (یعنی اُس کی زبان آسانی سے نہیں چلتی، تکلیف کے ساتھ ادا کرتا ہے) تو اُس کے لیے دو ہرا اجر ہیں۔ (ایک تلاوت کا اور دوسرا محنت کا)۔

(مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا، باب فضل الماہر بالقرآن والذی یتتعتع فیہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اپریل 2021