• 19 اپریل, 2024

اس مہینے میں قرآن کا نزول شروع ہوا

پھر شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیٓ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ کے ایک یہ معنی بھی ہیں کہ اس مہینے میں قرآن کا نزول شروع ہوا۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی یہی روایت ہے کہ جبریل ہر سال رمضان میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نازل شدہ قرآن کا دور کیا کرتے تھے اور آپ کے وصال کے سال یہ دور دو مرتبہ کیا گیا۔ دو دفعہ قرآن کریم دہرایا گیا۔

(صحیح البخاری کتاب فضائل القرآن باب کان جبریل یعرض القرآن علی النبیﷺ)

پس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اُسوہ اور اللہ تعالیٰ کے خاص منشاء سے آپ کا یہ طریق ہمیں توجہ دلاتا ہے کہ ہم قرآن کریم کو کم از کم ایک بار تو ضرور رمضان میں ختم کرنے کی کوشش کریں اور جیسا کہ مَیں نے کہا اس پر غور بھی کریں۔ جب غور کریں گے، پڑھیں گے، سمجھیں گے تو تبھی ہم اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد پر عمل کرنے والے ہو سکیں گے کہ ھُدًی لِّلنَّاس۔ کہ انسانوں کے لئے ہدایت ہے۔ ان انسانوں کے لئے ہدایت ہے جو اس سے ہدایت لینا چاہتے ہیں اور ہدایت پڑھے اور سمجھے بغیر تو نہیں مل سکتی۔

پس اس کا پڑھنا اور پڑھ کر سمجھنا ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے یہ بھی فرمایا کہ یہ ہدایت دلائل کے ساتھ ہے۔ تم لوگوں کو صرف یہ حکم نہیں دے دیا کہ تم اس کو پڑھو، اس میں ہدایت ہے بلکہ ہر ہدایت کی دلیل دی گئی ہے۔ اس کو سمجھو، پڑھو اور اپنے اوپر لاگو کرو کیونکہ دلائل کے ساتھ سمجھی ہوئی بات پر عمل دل کی گہرائی سے ہو سکتا ہے، حقیقی رنگ میں ہو سکتا ہے۔ اس ہدایت کی روح کو سمجھتے ہوئے ہو سکتا ہے۔ پھر یہ کہ بَیِّنَات کے ساتھ، دلائل کے ساتھ جو ہدایت ہے اس کو دوسروں تک پہنچانے اور غیروں کو سمجھانے میں بھی آسانی پیدا ہوتی ہے اور یوں قرآن کریم کے ذریعہ تبلیغ کا، ایک جہاد کا جو حکم ہے وہ بھی پورا ہوتا ہے۔ اور پھر یہ بھی اعلان فرمایا کہ اس میں فرقان بھی ہے۔ ایسے ٹھوس اور بیّن دلائل ہیں جو حق اور باطل میں فرق کر دیتے ہیں۔ اس پر عمل کرنے والا بھی دوسروں سے مختلف نظر آتا ہے۔ جو بھی قرآن کریم کی تعلیم پر عمل کر رہا ہے وہ دوسروں سے بہر حال مختلف نظر آئے گا۔ اس کی عملی اور روحانی اور اعتقادی حالت بھی دوسروں سے نمایاں طور پر اعلیٰ درجے پر پہنچی ہو گی۔ اور قرآن کے مقابل پر جب ہم دوسروں سے بات کرتے ہیں تب بھی جب ہم قرآن کی دلیل سے بات کریں گے تو قرآن کے مقابل پر کوئی اور کتاب یا کوئی اور دین کھڑا ہو ہی نہیں سکتا۔ کیونکہ اس میں ایسی تعلیمات ہیں، ایسے تاریخی شواہد ہیں، دوسرے دینوں کے مقابل پر ایسے دلائل ہیں جو روز روشن کی طرح اپنی برتری ثابت کر دیتے ہیں۔ اس کتاب کے شروع سے آخر تک خدا تعالیٰ کی طرف سے ہونے اور اب تک اپنی اصلی حالت میں محفوظ رہنے کا قرآن کریم اعلان کرتا ہے اور ہمیشہ محفوظ رہنے کا قرآن کریم اعلان کرتا ہے۔ پس اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں روزوں کے ساتھ جو ایک مجاہدہ ہے اس علم و عرفان کے خزانے کو پڑھنے اور سیکھنے کی بھی کوشش کرو اور اس کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں کا حصہ بناؤ۔ اس کے احکامات پر غور کرو اور اپنی زندگیوں پر لاگو کرو۔ اس کے بھولے ہوئے حصے کو اس مہینے میں بار بار دہرا کر تازہ کرو۔ اس کی تعلیمات کی جگالی کر کے اس مہینے میں اپنا جائزہ لو کہ کس حد تک تم قرآن کریم پر عمل کر رہے ہو۔

(خطبہ جمعہ 11 جولائی 2014۔ بحوالہ الاسلام)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اپریل 2021