• 20 اپریل, 2024

روزہ رکھنے اور کھولنے کی دعا

فقہی مسائل

فرض روزہ رکھنے کے متعلق احادیث میں آتا ہے کہ

عن حفصۃ عن النبی ﷺ قال من لم یجمع الصیام قبل الفجر، فلا صیام لہ۔

ام المؤمنین حفصہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جس نے فجر سے قبل روزے کی نیت نہ کی تو اس کا روزہ نہ ہوا۔

(ترمذی ابواب الصوم باب لا صیام لمن لم یعزم من الیل)

عن حفصۃ قالت قال رسول اللّٰہ ﷺ لا صیام لمن لم یفرضہ من اللیل۔

ام المؤمنین حفصہ ؓ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :جس نے رات کو روزے کا ارادہ نہ کیا اس کا روزہ نہ ہوا۔

(ابن ماجہ کتاب الصیام باب ما جاء فی فرض الصوم من الیل)

حقیقت یہ ہے کہ نیت دل کے ارادہ کو کہا جاتا ہے ۔ نیت اور دلی ارادہ کسی جملہ یا الفاظ کی ادائیگی کا نام نہیں بلکہ دل کی کیفیت کا نام ہے ۔

روزہ رکھنے کی کوئی دعا احادیث میں مذکور نہیں ہے ۔تاہم روزہ کھولنے کی دعا احادیث میں مذکور ہے ۔ چنانچہ احادیث میں آتا ہے کہ

حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ

  • کان رسول اللّٰہ ﷺ اذا افطر قال : ذھب الظمأ وابتلت العروق، و ثبت الاجر ان شاء اللّٰہ۔

رسول اللہ ﷺ جب روزہ افطار کرتے تو یہ کہتے: ذھب الظمأ وابتلت العروق ، و ثبت الاجر ان شاء اللّٰہ۔

(ابو داؤد کتاب الصوم باب القول عند الافطار)

  • عن معاذ بن زھرۃ ، انہ بلغہ ان النبی ﷺ کان اذا افطر قال: اللھم لک صمت، وعلیٰ رزقک افطرت۔

معاذ بن زہرۃ بیان کرتے ہیں کہ مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب روزہ افطار کرتے تو کہا کرتے تھے۔ اللّٰھم لک صمت ، وعلیٰ رزقک افطرت۔

(ابو داؤد کتاب الصوم باب القول عند الافطار)

  • عن انس بن مالک ان النبی ﷺ کان اذا افطر قال : بسم اللّٰہ اللھم لک صمت و علی رزقک افطرت ، تقبل منی انک انت السمیع العلیم۔

انس بن مالکؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب روزہ افطار کرتے تو کہتے: بسم اللّٰہ اللھم لک صمت و علی رزقک افطرت ، تقبل منی انک انت السمیع العلیم۔

(الدعاء للطبرانی باب القول عند الافطار)

  • عن ابی ھریرۃ قال کان النبی ﷺ اذا صام ثم افطر، قال : اللھم لک صمت و علیٰ رزقک افطرت۔

ابوہریرۃؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب روزہ افطار کرتے تو کہتے: اللّٰھم لک صمت و علیٰ رزقک افطرت۔

(مصنف ابن ابی شیبہ کتاب الصیام باب فی الصائم اذا افطر ما یقول)


پچھلا پڑھیں

Covid-19 افریقہ ڈائری نمبر 21، 07 مئی 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 مئی 2020