• 18 مئی, 2024

احکام خداوندی (قسط نمبر40)

احکام خداوندی
اللہ کے احکام کی حفاظت کرو (الحدیث)
قسط نمبر40

حضرت مسیح موعود ؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔‘‘

(کشتی نوح)

طلاق (حصہ2)

چھونے سے قبل اگر طلاق ہو تو کوئی عدّت نہیں

• یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا نَکَحۡتُمُ الۡمُؤۡمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقۡتُمُوۡہُنَّ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ تَمَسُّوۡہُنَّ فَمَا لَکُمۡ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ عِدَّۃٍ تَعۡتَدُّوۡنَہَا ۚ

(الاحزاب: 50)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر اِس سے پہلے انہیں طلاق دے دو کہ تم نے انہیں چُھوا ہو تو ان کے اوپر تمہاری طرف سے کوئی عدت نہیں جس کا تم شمار رکھو۔

مطلقہ عورتیں تین حیض تک
اپنے آپ کو روکے رکھیں

• وَالۡمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصۡنَ بِاَنۡفُسِہِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوۡٓءٍ ؕ

(البقرہ: 229)

اور مطلّقہ عورتوں کو تین حیض کی مدت تک اپنے آپ کو روکے رکھنا ہوگا۔

مطلقہ عورت اپنے رحم میں مخفی چیز کو نہ چھپائے

• وَلَا یَحِلُّ لَہُنَّ اَنۡ یَّکۡتُمۡنَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ فِیۡۤ اَرۡحَامِہِنَّ اِنۡ کُنَّ یُؤۡمِنَّ بِاللّٰہِ وَالۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ

(البقرہ: 229)

اور ان کے لئے جائز نہیں، اگر وہ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لاتی ہیں کہ وہ اس چیز کو چھپائیں جو اللہ نے ان کے رِحموں میں پیدا کردی ہے۔

باہمی اصلاح کی صورت میں عدّت کے اندر خاوند
کو اپنی بیوی حق زوجیت میں واپس لینے کی اجازت

• وَبُعُوۡلَتُہُنَّ اَحَقُّ بِرَدِّہِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ اِنۡ اَرَادُوۡۤا اِصۡلَاحًا

(البقرہ: 229)

اور اس صورت میں ان کے خاوند زیادہ حقدار ہیں کہ انہیں واپس لے لیں اگر وہ اصلاح چاہتے ہیں۔

دو دفعہ طلاق دے کر رجوع کیا جا سکتا ہے

• اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ ۪ فَاِمۡسَاکٌۢ بِمَعۡرُوۡفٍ اَوۡ تَسۡرِیۡحٌۢ بِاِحۡسَانٍ

(البقرہ: 230)

طلاق دو مرتبہ ہے۔ پس (اس کے بعد) یا تو معروف طریق پر روک رکھنا ہے یا احسان کے ساتھ رخصت کرنا ہے۔

تیسری طلاق کے بعد، عورت، مرد کے لئے حلال نہیں جب تک وہ کسی اور مرد سے نکاح کر کے فراغت نہ حاصل کر لے

• فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنۡۢ بَعۡدُ حَتّٰی تَنۡکِحَ زَوۡجًا غَیۡرَہٗ ؕ فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِمَاۤ اَنۡ یَّتَرَاجَعَاۤ اِنۡ ظَنَّاۤ اَنۡ یُّقِیۡمَا حُدُوۡدَ اللّٰہِ ؕ وَتِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ یُبَیِّنُہَا لِقَوۡمٍ یَّعۡلَمُوۡنَ

(البقرہ: 231)

پھر اگر وہ (مَرد) اسے طلاق دے دے تو اس کے لئے اس کے بعد پھر اُس مَرد کے نکاح میں آنا جائز نہیں ہو گا یہاں تک کہ وہ اس کے سوا کسی اور شخص سے شادی کر لے۔ پھر اگر وہ (بھی) اسے طلاق دےدے تو پھر ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ایک دوسرے کی طرف رجوع کریں، اگر وہ یہ گمان رکھتے ہوں کہ (اس مرتبہ) وہ اللہ کی (مقررہ) حدود کو قائم رکھ سکیں گے۔ اور یہ اللہ کی (مقررہ) حدود ہیں جنہیں وہ ان لوگوں کی خاطر خوب کھول کھول کر بیان کر رہا ہے جو علم رکھتے ہیں۔

عدّت پوری کرنے کے بعد
عورتوں کو نکاح کرنے کی اجازت

• وَاِذَا طَلَّقۡتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغۡنَ اَجَلَہُنَّ فَلَا تَعۡضُلُوۡہُنَّ اَنۡ یَّنۡکِحۡنَ اَزۡوَاجَہُنَّ اِذَا تَرَاضَوۡا بَیۡنَہُمۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ

(البقرہ: 233)

اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور وہ اپنی میعاد پوری کر لیں، تو انہیں اس بات سے نہ روکو کہ وہ اپنے (ہونے والے) خاوندوں سے شادی کر لیں، جب وہ معروف طریق پر آپس میں اس بات پر رضامند ہوجائیں۔

طلاق کی صورت میں
دئیے گئے مال کو واپس لینے کی ممانعت

• وَلَا یَحِلُّ لَکُمۡ اَنۡ تَاۡخُذُوۡا مِمَّاۤ اٰتَیۡتُمُوۡہُنَّ شَیۡئًا اِلَّاۤ اَنۡ یَّخَافَاۤ اَلَّا یُقِیۡمَا حُدُوۡدَ اللّٰہِ

(البقرہ: 230)

اور تمہارے لئے جائز نہیں کہ تم اُس میں سے کچھ بھی واپس لو جو تم انہیں دے چکے ہو۔ سوائے اس کے کہ وہ دونوں خائف ہوں کہ وہ اللہ کی حدود کو قائم نہیں رکھ سکیں گے۔

• وَاِنۡ اَرَدۡتُّمُ اسۡتِبۡدَالَ زَوۡجٍ مَّکَانَ زَوۡجٍ ۙ وَّاٰتَیۡتُمۡ اِحۡدٰہُنَّ قِنۡطَارًا فَلَا تَاۡخُذُوۡا مِنۡہُ شَیۡئًا

(النساء: 21)

اور اگر تم ایک بیوی کو دوسری بیوی کی جگہ تبدیل کرنے کا ارادہ کرو اور تم ان میں سے ایک کو ڈھیروں مال بھی دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ واپس نہ لو۔

(700 احکام خداوندی از حنیف احمد محمود صفحہ324تا327)

(صبیحہ محمود۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

انڈیکس مضامین مئی 2022ء الفضل آن لائن لندن

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ