• 28 اپریل, 2024

بہترین زاد راہ تقویٰ ہے

قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَ تَزَوَّدُوۡا فَاِنَّ خَیۡرَ الزَّادِ التَّقۡوٰی (البقرہ: 198) زا دِ راہ ساتھ لو اور بہترین زاد راہ تقویٰ ہے۔ قرآن کریم کے یہ الفاظ اس آیت میں ہیں جس میں حج کے حوالے سے بات کی گئی ہے کہ جب اس رکن اسلام کی ادائیگی کے لئے نکلو تو پھر ہمیشہ یاد رکھو کہ حقیقی مومن وہی ہے جو ہر قسم کی نفسانی بیماریوں سے اپنے آپ کو بچاتے ہوئے، نیکیوں پر قدم مارتے ہوئے، اس پاک فریضے کو سرانجام دینے کے لئے گھر سے نکلتا اور کوشش کرتا ہے۔ اور جو سفر کا سامان تم ساتھ لے کر نکلو، جو عمل تمہارے ہوں اس میں تقویٰ ہو گا تو حج بھی قبولیت کا درجہ پائے گا۔ لیکن یہ مومن کے لئے ایک عمومی حکم بھی ہے کہ ہمیشہ یاد رکھوکہ بہترین زادِ راہ تقویٰ ہے۔ مومنوں کے سفر اعلیٰ ترین نیکیاں کمانے کے مقصد کے لئے ہوں یا عام سفر۔ ہر صورت میں یاد رکھوکہ سفر وہی اللہ تعالیٰ کی برکات کا حامل بنائے گا جس میں تقویٰ مدنظر ہو گا، جس میں اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لئے نیک اعمال کی بجا آوری کی کوشش مدنظر ہو گی۔

پس اگر سفروں سے برکات حاصل کرنی ہیں تو تقویٰ بنیادی شرط ہے۔ اسے ہر وقت مومن کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ اگر یہ مدنظر رہے گا تو دنیاوی فائدوں کے حصول کے لئے بھی جو سفر ہیں وہ بھی اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کا ذریعہ بن جائیں گے۔ پس یہی سفر ہیں جو مومن کی شان ہیں اور ہونے چاہئیں۔

(خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 11 اپریل 2008ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ