• 2 مئی, 2024

سو سالہ جوبلی منانے پر عصر حاضر میں لجنہ اماءاللہ اور ناصرات کی ذمہ داریاں

لجنہ اماء اللہ کی سو سالہ جوبلی کے حوالہ سے لجنہ اماء اللہ جرمنی کی ایک عاملہ ممبر کے ایک سوال کے جواب میں حضور اقدس ایدہ اللہ تعالیٰ نے جواب ارشاد فرمایا:
’’اصل چیز یہ ہے کہ سو سال پورے ہونے پہ آپ کی لجنہ کی ہر ممبر جو ہے وہ سو فیصد، اور ناصرات کی ہر ممبر سو فیصد جماعتی معاملات میں involve ہونی چاہیے، جماعتی تعلیم پہ عمل کرنے والی ہونی چاہیے۔ سو فیصد جو ہے اللہ تعالیٰ کی صحیح عبادت گزار ہونی چاہیے۔ قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی اور اس پہ عمل کرنے والی ہونی چاہیے۔ جماعت کے ساتھ اس کا مضبوط تعلق ہونا چاہیے۔ یہ سب بنیادی چیزیں ہیں… اصل تو چیز یہ ہے کہ اس سو سال میں ہمیں کوئی شخص انگلی اٹھا کر یہ نہ کہے کہ سو سال تو پورے ہو گئے، جوبلیاں منا رہے ہیں … ان کے ایمان ایسے ہیں کہ قرآن کریم کا حکم ہے حیا دار لباس کا، ان کے حیا دار لباس نہیں ہوتے۔ قرآن کریم کا حکم ہے پردے کرنے کا، ان کے پردے بھی صحیح نہیں ہیں۔ قرآن کریم کا حکم ہے اللہ کے حق ادا کرنے کا، وہ تو بہت ساری ایسی ہیں جو حق ادا نہیں کر رہیں۔ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے بندوں کے حقوق ادا کرنے کا، اس میں بہت ساری ایسی ہیں جو بندوں کے حقوق ادا نہیں کر رہیں۔ تو اگر ہماری اکثریت، یا نصف بھی، پوری طرح عمل نہیں کررہی ان چیزوں پہ جو بنیادی چیزیں ہیں اسلام کی تعلیم کی، تو پھر سو سالہ جوبلیاں منانے کا تو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ تو اصل میں یہی ہے کہ سو سال پورے ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے ایمانوں کی مضبوطی کا بھی جائزہ لیں۔ اس کے لئے بھی ایک سکیم بنائیں۔‘‘

(نیشنل عاملہ لجنہ اماء اللہ جرمنی کے ساتھ virtual ملاقات بتاریخ 27 مارچ 2021ء لجنہ Sonder Infopost)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 ستمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ