• 15 مئی, 2024

سراجِ منیر

12؍ربیع الاول کا دن وہ دن ہے جب دنیا میں وہ نور آیا جس کو اللہ تعالیٰ نے سراجِ منیر کہا۔ جس نے تمام دنیا کو روحانی روشنی عطا کرنی تھی اور کی۔ جس نے خدا تعالیٰ کی حکومت دنیا میں قائم کرنی تھی اور کی۔ جس نے برسوں کے مُردوں کو روحانی زندگی دینی تھی اور دی۔ جس نے دنیا کو امن اور سلامتی عطا کرنی تھی اور عطا کی۔ جس کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ اِلَّا رَحۡمَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۰۸﴾ (الانبیاء: 108) اور ہم نے تجھے دنیا کے لئے صرف رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ جو صرف انسانوں کے لئے نہیں بلکہ چرند پرند سب کے لئے رحمت ہے۔ جو صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ غیر مسلموں کے لئے بھی رحمت تھا اور ہے اور جس کی تعلیم تا قیامت ہر ایک کے لئے رحمت ہے۔ جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے آپ کے ماننے والوں کو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول میں تمہارے لئے اُسوۂ حسنہ ہے۔ جیسا کہ فرماتا ہے کہ لَقَدۡ کَانَ لَکُمۡ فِیۡ رَسُوۡلِ اللّٰہِ اُسۡوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنۡ کَانَ یَرۡجُوا اللّٰہَ وَالۡیَوۡمَ الۡاٰخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیۡرًا ﴿۲۲﴾ (الاحزاب: 22) کہ یقیناً تمہارے لئے اللہ کے رسول میں نیک نمونہ ہے ہر اُس شخص کے لئے جو اللہ اور یوم آخرت کی امید رکھتا ہے اور کثرت سے اللہ کو یاد کرتاہے۔ پس اس اُسوۂ حسنہ پر چلنے کے بغیر مسلمان مسلمان نہیں کہلا سکتا۔

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے لئے توحید کے قیام کے بھی نمونے قائم کئے۔ عبادتوں کے بھی نمونے قائم کئے۔ اعلیٰ اخلاق کے بھی نمونے قائم کئے اور حقوق العباد کے بھی نمونے قائم فرمائے۔ لیکن افسوس ہے کہ آج کل کی مسلم اکثریت دعویٰ تو آپ کی محبت کا کرتی ہے لیکن عمل اس کے اُلٹ ہیں جس کی ہمارے آقا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی تھی اور جو آپ نے عمل کر کے دکھائے تھے۔ آپ تو رحمۃٌ للعالمین بن کر آئے تھے اور یہ لوگ جو محبت کا دم بھرتے ہیں اور آج 12؍ربیع الاول کو بھی بڑے جوش سے منا رہے ہیں اس میں بجائے یہ عہد کرنے کے کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ہم تیرے اُسوہ پر چلتے ہوئے رحمتیں ہر طرف پھیلائیں گے اکثر مسلمان ملکوں میں فتنہ و فساد کی کیفیت ہے۔

(خطبہ جمعہ یکم دسمبر2017ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

انڈیکس مضامین ستمبر 2022ء الفضل آن لائن لندن

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ