• 15 مئی, 2024

میلاد النبیؐ کی تقریب کس نے شروع کی؟

ہمارے پیارے امام سیدنا حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’وہ شخص جس نے اس کا آغاز کیا، اس کے بارے میں کہا جاتاہے کہ یہ عبداللہ بن محمد بن عبداللہ قداح تھا۔ جس کے پیرو کار فاطمی کہلاتے ہیں اور وہ اپنے آپ کو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اولاد کی طرف منسوب کرتے ہیں اور اس کا تعلق باطنی مذہب کے بانیوں میں سے تھا۔ باطنی مذہب یہ ہے کہ شریعت کے بعض پہلو ظاہر ہوتے ہیں، بعض چھپے ہوئے ہوتے ہیں اور اس کی یہ اپنی تشریح کرتے ہیں۔ ان میں دھو کے سے مخالفین کو قتل کرنا، مارنا بھی جائز ہے اور بہت ساری چیزیں ہیں اور بے انتہا بدعات ہیں جو انہوں نے اسلام میں داخل کی ہیں اور ان ہی کے نام سے منسوب کی جاتی ہیں۔ پس سب سے پہلے جن لوگوں نے میلاد النبیﷺ کی تقریب شروع کی وہ باطنی مذہب کے تھے اور جس طرح انہوں نے شروع کی وہ یقینا ایک بدعت تھی۔ مصر میں ان کی حکومت کا زمانہ 362 ہجری بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اَوربھی بہت سارے دن منائے جاتے تھے۔ یوم عاشورہ ہے۔ میلاد النبیؐ تو خیر ہے ہی۔ میلاد حضرت علیؓ ہے۔ میلاد حضرت حسنؓ ہے۔ میلاد حضرت حسینؓ ہے۔ میلا د حضرت فاطمۃ الزہرا ؓ ہے۔ رجب کے مہینے کی پہلی رات کو مناتے ہیں۔ درمیانی رات کو مناتے ہیں۔ شعبان کے مہینے کی پہلی رات مناتے ہیں۔ پھر ختم کی رات ہے۔ رمضان کے حوالے سے مختلف تقریبات ہیں اور بے تحاشا اور بھی دن ہیں جو مناتے ہیں اور انہوں نے اسلام میں بدعات پیدا کیں۔ جیسا کہ مَیں نے کہا مسلمانوں میں سے ایک گروہ ایسا بھی ہے جو بالکل اس کو نہیں مناتے اور عید میلا دالنبیؐ کوبدعت قرار دیتے ہیں۔ یہ دوسرا گروہ ہے جس نے اتنا غلو سے کام لیا کہ انتہا کر دی۔‘‘

(خطبہ جمعہ 13مارچ 2009ء مطبوعہ الفضل آن لائن موٴرخہ 28؍ستمبر 2022ء صفحہ6)

پچھلا پڑھیں

انڈیکس مضامین ستمبر 2022ء الفضل آن لائن لندن

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ