• 27 اپریل, 2024

تبلیغ کے میدان میں جماعت احمدیہ جرمنی کی تاریخی اور اہم پیش رفت

تبلیغ کے میدان میں جماعت احمدیہ جرمنی کی تاریخی اور اہم پیش رفت
رشین ممالک کی زبانوں نیز چینی اور فارسی میں
ویب سائیٹس، فیس بک پیجز اور یو ٹیوب چینلز کا افتتاح

قادر مطلق خدا نے ازل سے ہی یہ مقدر کر چھوڑا تھا کہ تکمیل دین مقصود کائنات، حضرت خاتم النبیین ﷺ کے ذریعہ اور تکمیل اشاعت دین آپﷺ کے غلام صادق مسیح آخرالزماں علیہ الصلوۃ والسلام کے ذریعہ ہوگی۔ چنانچہ مسیح پاکؑ کی بعثت کے ساتھ ہی ایسے محیر العقول ذرائع ظہور پذیر ہونے لگے جن کا تصور بھی اس سے پہلے انسان نہیں کر سکتا تھا۔ اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے مسیح پاکؑ کو ایسے وسائل اور سلطان نصیر عطا فرمائے جوان جدید ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئےہر لمحہ و ہر آن تکمیل اشاعت دین کا جھنڈا بلند سے بلند تر کرنے کیلئےدن رات ایک کئے ہوئے ہیں اوربے لوث وبے مثل خدمات بجا لارہے ہیں۔ انٹر نیٹ کی ایجاد کے ساتھ ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچائوں گا‘‘ کی بشارت کے نئے، انوکھے اور انمول مفاہیم روح کو گداز کئے دیتے ہیں۔ حضرت امیر الموٴمنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعائوں، توجہ اور راہنمائی کی برکت سےانٹر نیٹ کے ذریعہ ایسے ایسے علاقوں اور ملکوں میں بھی تکمیل اشاعت دین کا کام پوری تندہی اور جانفشانی سے ہو رہا ہےجہاں اس مبارک کام کی راہ میں بہت سی روکیں حائل ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس سعادت کا وافر حصہ جماعت احمدیہ جرمنی اور خصوصاً مکرم حافظ فرید احمد خالد صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ کی قیادت میں شعبہ تبلیغ کی ٹیموں کو نصیب ہورہا ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ثُمَّ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ

اس سلسلہ میں نہایت اہم اور تاریخی پیش رفت کی اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ جرمنی کوتوفیق عطا فرمائی ہے۔ اس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

فارسی: حضور انور کی منظوری سے فارسی زبان میں www.ehlefars.com کے نام سے جماعت کی پہلی Website اور ahmadiyyaPersian کے نام سے جماعت کےپہلے Facebook پیج کا آغاز ہوا ہے۔ ایم ٹی اے فارسی کے نام سے مرکزی سطح پر ایک youtube چینل کام کررہا ہے۔ جس پر اس وقت صرف حضور انور کے خطبات اور خطابات ملاحظہ کئے جا سکتے ہیں۔ اب جرمنی سے پیغام احمدیہ کے نام سے ایک نئے youtube چینل کا آغاز ہو رہا ہے جس پر حضور انور کے خطبات و خطابات کے ساتھ ساتھ مختلف موضوعات پر پروگرام ملاحظہ کئے جا سکیں گے۔ ان شاء اللّٰہ۔

آذر بائیجانی: آذر ی زبان میں www.ahmadiyya-az.com کے نام سے جماعت کی پہلی Website اور Ahmddiyya Müsalman Camiyyati کے نام سے جماعت کےپہلے Facebook پیج کا آغاز ہوا ہے۔

یوکرینین: یوکرینین زبان میں islamahmadiyya-ua.com کے نام سے جماعت کی پہلی Website, AhmadiyyaMuslimJamaatUkrain کے نام سے جماعت کے پہلے Facebook پیج اور Голос Ісламу Ахмадія )Voice of Islam Ahmadiyya) کے نام سے پہلے youtube چینل کا آغاز ہو رہا ہے۔

رشین: رشین زبان میں مرکزی سطح پر جماعت کی ویب سائیٹ، فیس بک پیج اور یو ٹیوب چینل اللہ کے فضل سے کام رہے ہیں۔ اب جرمنی سے Ахмадийская – Мусульманская-Община-Германии Ahmadiyya Muslim Jama’at Germany کے نام سےایک نئے Facebook پیج اور Голос Ислама Ахмадия Германия کے نام سے نئے youtube چینل کا آغاز ہو رہا ہے۔

ازبک: ازبک زبان میں مرکزی سطح پر جماعت کی ویب سائیٹ، فیس بک پیج اور یو ٹیوب چینل اللہ کے فضل سے کام رہے ہیں۔ اب جرمنی سے Аҳмадия-Мусулмон-Жамоати Ahmadiyya Muslim Jama`at کے نام سے ایک نئے Facebook پیج اور IslomAhmadiya Ovozi Germaniya کے نام سے نئے youtube چینل کا آغاز ہو رہا ہے۔

چینی: چینی زبان میں مرکزی سطح پر جماعت کی ویب سائیٹ اللہ کے فضل سے کام رہی ہے۔ اب جرمنی سے ایک Facebook پیج کا آغاز ہو رہا ہے۔

اس خدمت کی انجام دہی میں مکرم شیراز محمود صاحب انچارج IT شعبہ تبلیغ نے گرانقدر خدمات سر انجام دی ہیں۔ فجزاہم اللّٰہ احسن الجزاء

موٴرخہ 17؍ستمبر بروز ہفتہ بعد از نماز ظہر مسجد بیت الباقی ڈٹسن باخ میں ایک پُر وقار تقریب منعقد ہوئی۔ نیشنل و مقامی عہدیداران، شعبہ تبلیغ میں خدمت بجا لانے والے مربیان کرام، کارکنان اور طوعی خدمت کرنے والوں کے ساتھ ساتھ احباب جماعت نے شرکت کی۔ مکرم خالد احمد صاحب مربی سلسلہ و انچارج رشین ڈیسک یوکے، مکرم سید عطاء الواحد رضوی صاحب مبلغ انچارج رشیا، مکرم بشارت احمد صاحب مربی سلسلہ و نیشنل صدر جماعت لٹویا اور مکرم ایگر دمیتروک صاحب لوکل معلم یوکرین نے آن لائن شرکت کی۔ اس خصوصی تقریب کی صدارت مکرم و محترم عبد اللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعتہائے احمدیہ جرمنی نے کی۔ نظامت کے فرائض مکرم خواجہ عبدالنور صاحب مربی سلسلہ نے سرانجام دیے۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کی سعادت مکرم حافظ اطہر محمود صاحب مبلغ آذربائیجان کو ملی۔

تلاوت کے بعد خاکسار نے اس تاریخی تقریب کا تعارف کراتے ہوئے عرض کیا کہ آج کی تقریب حضرت مسیح موعودؑ کی عظیم الشان پیشگوئی ’’میں اپنی جماعت کو رشیا کے علاقہ میں ریت کی مانند دیکھتا ہوں‘‘ (تذکرہ صفحہ691 ایڈیشن ہفتم) کی طرف ایک اہم قدم اور سنگ میل ہے۔ الٰہی نوشتوں میں کسی علاقے، ملک اور سرزمین کا نام لیکر جس قدر پیشگوئیاں سر زمین رشیا سے متعلق ہیں کسی اور ملک اور علاقہ سے متعلق نہیں۔ اور دلچسپ بات یہ ہے کہ تقریباً وہ سب کی سب پیشگوئیاں اس آخری زمانہ سے متعلق ہیں۔ خود حضرت مسیح موعودؑ کا تعلق اسی سرزمین سے ہے۔ اور آپؑ کی مندرجہ بالا پیشگوئی کے علاوہ بھی کئی پیشگوئیاں اس سر زمین سے متعلق ہیں۔ جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ زار روس کا عصا میرے ہاتھوں میں دیا گیا۔ اسی لئے حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی کتب اور اشتہارات بڑی کثرت کے ساتھ جن خاص ممالک اور علاقوں میں بھجوائے اور ان کا ذکر بھی اپنی تحریرات میں کیاان میں بخارا کا بھی ذکر ملتا ہے۔ چنانچہ آپ کی زندگی میں ہی بعض سعید روحوں کو آپ پر ایمان لانے کی توفیق ملی۔ ان میں سے ایک خوش قسمت حضرت حاجی احمد صاحبؓ آف بخاراکا ذکر آپؑ نے رسول اکرم ﷺ کی پیشگوئی کو پورا کرتے ہوئے 313 اصحاب کی مطبوعہ فہرست میں 52 ویں نمبر پردرج کیا ہے۔ یہ مبارک سلسلہ حضرت مسیح موعودؑ کی زندگی کے بعد، حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ اور حضرت مصلح موعودؓ کے دور میں بھی جاری رہا۔ حضرت مصلح موعودؓ نے اپنے دور میں پہلے مبلغ حضرت مولوی ظہور حسین صاحب مجاہد روس و بخارا کو بھجوایا۔ آپؓ نے اعلاء کلمۃ اللّٰہ کیلئے جو بے مثال قربانیاں دیں وہ قیامت تک سنہری حروف میں چمکتی دمکتی رہیں گی۔ اس کے بعد ایک لمبا جابرانہ دور ہے جس کا اختتام حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کے کشف Friday the 10th کے مطابق بیسویں صدی کے اہم ترین واقعے دیوار برلن کے ٹوٹنے سے ہوا۔ جس کے بارہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ نے فرمایا تھا کہ دیوار برلن رسول کریم ﷺ کیلئے توڑی گئی ہے۔ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعدان علاقوں میں جماعت کی فتوحات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوتا ہے۔ خلفائے احمدیت کے ارشادات سے پتہ چلتا ہےاس نئے دور کی فتوحات کا بہت گہرا تعلق جرمنی کے ساتھ ہے۔ جس کا کچھ تذکرہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 2008ء میں جامعہ احمدیہ جرمنی کے افتتاح کے موقعے پر خطاب میں فرمایا۔ آپ فرماتے ہیں:
’’میری اس طرف توجہ ہوئی کہ حضرت مصلح موعودؓ کی یہ خواہش تھی کہ برلن (Berlin) میں مسجد تعمیر کی جائےاور وہ خواہش اللہ تعالیٰ نے اس سال پوری کر دی۔ حضرت مصلح موعودؓ نے یہ فرمایا تھا کہ اس کی تعمیر کے ساتھ ہمیں یہ امید ہے کہ روس کے جو ممالک ہیں یا روس ہے اس طرف ہماری تبلیغ کے راستے کھلیں گے اور اس سال اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے رہا ہے کہ ان شاءاللّٰہ تعالیٰ برلن کی مسجد کا بھی افتتاح ہو گا اور اس سال اللہ تعالیٰ آپ کو یہ توفیق بھی دے رہا ہے کہ جرمنی کی جماعت کو کہ یہاں جامعہ کا اجراء بھی ہو رہا ہے اور یہ مبلغین جو تیار ہوں گے۔ یہ جرمن زبان جاننے والے بھی ہیں اور اردگرد کے ممالک سے بھی آئیں گے اور بعض اور ممالک کی زبانیں جاننے والے بھی۔ تو یہ لوگ پھر ان شاءاللّٰہ تعالیٰ برلن کے راستے سے آگے روس جانے کے قابل بھی ہو سکتے ہیں اور ہوں گے۔ تو اس لحاظ سے بھی آپ کو تعلیم کی طرف خاص توجہ دینی چاہئے کہ آپ نے ہمسایہ ملکوں کو، روس کو اور دوسرے ملکوں کو بھی فتح کرنا ہے اور آنحضرت ﷺ کے جھنڈے تلے لے کر آنا ہے اس لحاظ سے خاص کوشش سے اس طرف توجہ کریں۔

میں سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا یہ توارد ہے کہ مسجد کا بھی افتتاح ہو گا۔ اس سال ان شاء اللّٰہ تعالیٰ جامعہ کا بھی افتتاح ہو گیا۔ مبلغین تیار ہوں گے جو ان شاء اللہ تعالیٰ یورپ میں اور روس کے ممالک میں پھیلنے والے ہوں گے۔‘‘

(روزنامہ الفضل 4؍ستمبر 2008ء)

خلفائے احمدیت کی ان خواہشات، ارشادات اور پیشگوئیوں کو ہم اپنی آنکھوں سے پورا ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ اس وقت تک اسٹونیا، لٹویا، لیتھوینیا، آذربائیجان، آرمینیا، جارجیا اور مالدوویا، سابق سوویت یونین کے ان سات ممالک میں جماعت احمدیہ جرمنی کوجماعت کا پودا لگانے، جماعت کی رجسٹریشن کرانے، مشن قائم کرنے، مبلغین کو بلانے وغیرہ کے بنیادی کام کرنے کی توفیق ملی ہے اور سابق سوویت یونین کے دس ممالک میں جامعہ احمدیہ جرمنی سے فارغ التحصیل مبلغین مصروف عمل ہیں یا ان کی تقرری ہو چکی ہے اور وہ میدان عمل میں پہنچنے کی تیاری میں ہیں۔ امسال ایک ایسا نوجوان بھی جامعہ احمدیہ جرمنی سے فارغ التحصیل ہواہے جس کی پیدائش رشیا کے علاقہ میں ہوئی اور نویں کلاس تک رشین اسکولوں میں تعلیم حاصل کی۔ گویا اس کی پہلی زبان رشین ہے۔

آج کی تقریب ان پیشگوئیوں کے پورا ہونے کی طرف اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک نہایت اہم اور ٹھوس قدم ہے۔ خدا کرے کہ ہم جلد از جلد وہ وقت دیکھنے والے ہوں جب رشیا میں احمدی ریت کی مانند ہوں آمین۔

خاکسار کی گزارشات کے بعد مکرم و محترم ڈاکٹر محمد نغمان صاحب مربی سلسلہ انچارج فارسی ڈیسک جرمنی کو دعوت خطاب دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا میں تقریبا بارہ کروڑ لوگ فارسی زبان بولتے ہیں۔ جن میں سے پانچ لاکھ جرمنی اور پانچ لاکھ کے قریب دیگر یورپی ممالک اور سات لاکھ امریکہ کینیڈا میں مقیم ہیں۔ ان سب تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کیلئے ویب سائیٹ، فیس بک پیج اور یوٹیوب چینل کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اب تک حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی سولہ کتب فارسی ترجمے کے ساتھ، بیس تربیتی مضامین اور خلفاء کی کتب اور نوے خطبات جمعہ اپ لوڈ کئے جاچکے ہیں۔

مکرم ڈاکٹر صاحب کے بعد مکرم حافظ اطہر محمود صاحب نے بتایا کہ یہ آذری زبان ترکیہ سے ملتی جلتی ہے اور تیس میلین لوگ یہ زبان بولتے ہیں۔ ایران، جورجیا اور امریکہ میں بھی اس زبان کو بولنے والے موجود ہیں۔ یہ ویب سائٹ آزری زبان میں اسلامی تعلیمات کی سب سے ضخیم ویب سائٹ ہونے کی طرف بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ان شائ اللہ بہت جلد یہ آذری زبان کی سب سے بڑی اسلامی ویب سائیٹ ہونے کا اعزاز حاصل کر لے گی۔ ٹیسٹ لانچ سے اب تک اس ویب سائٹ سےہر ماہ 15 سے 25 ہزار صارفین استفادہ کر رہے ہیں۔

مکرم حافظ صاحب کے بعدمکرم بشارت احمد صاحب شاہد مبلغ سلسلہ جولٹویا (Latvia) کے دارالحکومت ریگا (Riga) سے آن لائن اس پروگرام میں شامل ہوئے، نے بتایا کہ یہ 1996ء کا دن تھا جب خاکسار اپنے دو مربی بھائیوں سمیت پاکستان سےازبکستان کے دارالحکومت تاشقند پہنچا تو مکرم برادرم سیّد حسن طاہر بخاری صاحب مربی سلسلہ و انچارج رشین ڈیسک جرمنی نے ہمارا استقبال کیا جو اُن دنوں وہاں خدمت سلسلہ کی توفیق پارہے تھے۔ ایک دو روز بعد پتہ چلاکہ مکرم بخاری صاحب ایک ایک مربی کا ازبکستان کے ایک ایک صوبے میں تقرر کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے پیچھے یہ سوچ تھی کہ ہرایک مربی ایک صوبے میں رہ کرازبک زبان کی تعلیم حاصل کرے اور ساتھ ساتھ دعوت وتبلیغ کرے۔ اس طرح پورے مُلک میں اسلام احمدیت پھیلنا شروع ہوجائے گی۔ اُس وقت تو وہاں کے مخصوص مقامی حالات کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکا۔ مگر آج اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور پیارے آقا ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں اور بے پناہ شفقت کے سائے میں مکرم بخاری صاحب کو یہ توفیق مل رہی ہے کہ ازبک زبان کے یوٹیوب چینل ’’وائس آف اسلام احمدیہ جرمنی‘‘ کے ذریعہ اُس پُرانے خواب کو شرمندۂ تعبیر کیا جائے۔ اس کے لئے ہم مکرم امیر صاحب جماعتہائے احمدیہ جرمنی اور شعبہ تبلیغ جماعت احمدیہ جرمنی اور مکرم نیشنل سیکرٹری صاحب تبلیغ جماعت جرمنی کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس چینل کا آغاز 21؍جولائی 2022ء کو کیا گیا تھا۔ اس پر پہلی ویڈیو 28؍جولائی 2022ء کو اَپ لوڈ کی گئی تھی۔ اب تک اللہ تعالیٰ کے فضل سے 23 ویڈیوز اس یوٹیوب چینل پر لگائی جاچکی ہیں۔ ابھی اس چینل کو پورے دو ماہ بھی نہیں ہوئے، لیکن اسقدر قلیل عرصہ میں 324 لوگ ہمارے چینل کوسبسکرائب کرچکے ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں کمینٹس بھی آچکے ہیں۔ ایک ویڈیو کو 13033 لوگوں نے، ایک دوسری ویڈیو کو 10342 لوگوں نے دیکھا ہے۔ ایک تیسری ویڈیو کو 7917 لوگوں نے دیکھا ہے۔ اس طرح اب تک اس یوٹیوب چینل کے ذریعہ 50 ہزار سے زائد لوگوں کا اسلام احمدیت کا پیغام پہنچ چکا ہے اور اس چینل پر آنے والے ازبک لوگوں کی تعداد میں لمحہ بہ لمحہ اضافہ ہورہا ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اس سال جلسہ سالانہ جرمنی کی تمام کاروائی کا ازبک زبان میں لائیو ترجمہ پیش کیا گیا۔ اسی طرح جلسہ سالانہ جرمنی 2022ء کی برکت سے حضور انور ایّدہ اللہ کے خطبات جمعہ اور خطابات کا بھی ازبک زبان میں لائیو ترجمہ شروع کردیا گیا ہے جو اس چینل پر اَپ لوڈ کئے جارہے ہیں۔ خطبہ جمعہ فرمودہ 19؍اگست 2022ء، 298 لوگوں نے، خطبہ جمعہ فرمودہ 2؍ستمبر 2022ء 362، اور خطبہ جمعہ فرمودہ 9؍ستمبر 2022ء، 382 لوگوں نے دیکھا ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

اس چینل کے نیچے آنے والے کمینٹس میں بہت سے لغو اور بے بنیاد اعتراضات بھی کئے جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ساتھ ساتھ اُن اعتراضات کے جوابات بھی دیئے جارہے ہیں۔

آخر پر مکرم بشارت احمد صاحب شاہد مبلغ سلسلہ لٹویا نے اس چینل کو شروع کرنے اور اس میں معاونت کرنے والے تمام احباب، خصوصًا مکرم حافظ فرید احمد صاحب خالد نیشنل سیکرٹری تبلیغ جماعت جرمنی، شعبہ تبلیغ جماعت جرمنی کے کارکنان، انچارج رشین ڈیسک جرمنی، مکرم فضل عمر صاحب شاہد نیشنل سیکرٹری تبلیغ جماعت لٹویا، مکرم خاقان احمد صائم صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ جماعت لٹویا، پہلے ازبک مرکزی مبلغ سلسلہ مکرم غیاث بیگ صاحب مقیم قرغیزستان، لوکل ازبک معلم مکرم قابل جان صاحب مقیم قرغیزستان اور مکرم رانا خالد احمد صاحب انچارج مرکزی رشین ڈیسک یوکے کا شکریہ ادا کیا اور اس بابرکت تقریب میں شامل تمام حاضرین کی خدمت میں مقبول خدمت دین کی توفیق کے لئے عاجزانہ درخواست دعا کی۔

مکرم بشارت صاحب کے بعد مکرم سید عطاء الواحد رضوی صاحب، جو آن لائن اس پروگرام میں شریک تھے، نے بتایا کہ پچھلے سال سے یوٹیوب اور فیس بُک پر رشین زبان میں موجود پیج کے ذریعہ تبلیغ و تعلیم کا کام جاری ہے۔ یوٹیوب اور فیس بُک پر رشین زبان پر موجود مواد کے ذریعہ خاص طور پر ان علاقوں میں تعلیم و تبلیغ کا کام ہو رہا ہے جہاں فی الحال بعض مجبوریوں اور احتیاطی ضرورتوں کے تحت عملی طور پر پہنچنا ممکن نہیں۔ اس وقت تک تیس ویڈیوز یو ٹیوب پر موجود ہیں جبکہ مزید مواد اپلوڈ کیا جا رہا ہے۔ انٹر نیٹ کے ذریعہ زیادہ فعال کام کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ 2019ء میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے از راہ شفقت بیس سے زائد افراد پر مشتمل میڈیا ٹیم کی منظوری عطا فرمائی اس ٹیم کے کاموں میں مواد کا انتخاب، اس کا رشین ترجمہ کرنا، ترجمہ کی چیکنگ اور ٹیکنکل سپورٹ شامل ہیں۔ الحمد للّٰہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے تمام خطبات و خطابات کے تراجم کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح This Week with Huzur، ایم ٹی اے جرمنی کی طرف سے پیش کیا جانے والا بچوں کا پروگرام ’’بچوں کی دنیا‘‘ اور اسی طرح مختلف ڈاکومنٹریز کا رشین ترجمہ بھی پیش کیا جاتا ہے۔

مکرم رضوی صاحب کے بعد ہمارے یوکرائینی احمدی بھائی مکرم ایگر دمیتروک صاحب جو یوکرین سےآن لائن شریک تھےکو اظہار خیال کی دعوت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران مکرم حسن طاہر بخاری صاحب کی راہنمائی میں ہم الحمد للّٰہ یوکرائینی زبان میں ویب سائیٹ، فیس بک پیج اور یوٹیوب چینل کا آغاز کر چکے ہیں۔ یو ٹیوب چینل پر اب تک یوکرائنی زبان میں بہترین اور پیشہ وارانہ انداز میں چارویڈیوز اپلوڈ کی جا چکی ہیں۔ جبکہ مزید دلچسپ اور معلوماتی ویڈیوز تیاری کے مراحل میں ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ دو ماہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے مختلف خطابات کا یوکرائنی زبان میں ترجمہ کیا جا چکا ہے جن میں Pathway to Peace بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی دعاوٴں کے لئے آپ کا بےحد شکر گزار ہوں، جن کے بغیر یہ کام ہو نہیں سکتے۔ اسی طرح خاکسار مکرم حسن طاہر بخاری صاحب اور مکرم صدر صاحب جماعت احمدیہ یوکرائن کا بھی شکر گزار ہے جنہوں نے ہر مرحلہ میں میری راہنمائی کی۔ اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین

مکرم ایگر صاحب کےبعد مکرم و محترم رانا خالد احمد صاحب مربی سلسلہ و انچارج رشین ڈیسک یوکے، جو آن لائن اس تقریب میں شامل تھے، کو اظہار خیال کی دعوت دی گئی۔ مکرم خالد صاحب نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ سب سے پہلے خاکسار جماعت احمدیہ جرمنی اور سب انتظامیہ کو اس تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہے اور شکریہ ادا کرتا ہے۔ میں نے دیکھا کہ یہاں آذربائیجان سے بھی ہمارے مبلغ پہنچے ہوئے ہیں اور رشیا سے سید عطاء الواحد رضوی صاحب مبلغ انچارج رشیا اور ریگا سے مکرم بشارت احمد صاحب مبلغ سلسلہ و صدر جماعت لٹویا نے بھی آن لائن اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ کیا ہی اچھا ہوتا اگر قزاخستان، قرغیزستان، تاجکستان اور باقی سابقہ سوویت یونین کی ریاستوں سے بھی مربیان کو آن لائن شامل کر لیا جاتا تو اس طرح یہ پھولوں کا ایک ایسا گلدستہ بن جاتا جس میں ہر ایک پھول کی اپنی خوشبو اور اپنا حسن ہوتا ہے جبکہ مجموعی طور پر ایک خوبصورت گلدستہ بن جاتا ہے۔ ویسے بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئی میں یہی ذکر ہے کہ میں رشیا کے علاقہ میں اپنی جماعت کو ریت کی مانند دیکھتا ہوں۔ چنانچہ اس تقریب میں اس علاقے کی اگر باقی جماعتیں بھی شامل ہو جاتیں تو مناسب ہوتا۔ اگرچہ اب بھی ایک بہترین مجلس بن گئی ہے اور سب شاملیں کو رشیا اور دیگر ریاستوں میں تبلیغ کے کام کے حوالے سے کافی معلومات اور دعوت فکر دینے والی تقریب بن گئی ہے۔ مکرم سید حسن طاہر بخاری صاحب اور مکرم حافظ فرید صاحب بڑی مستعدی اور جوش کے ساتھ رشین سپیکنگ لوگوں کو تبلیغ کرنے کے مواقع ضائع ہونے نہیں دیتے بلکہ دیگر دورہ جات اور فون کے ذریعہ متعلقہ مربیان کرام کو بھی ا س طرف متوجہ کرتے اور اس سلسلے میں ان کی بھر پور مدد کرتے ہیں۔ اس حوالے سے خاکسار کی کوشش ہوتی ہے کہ جو بھی کام ممکن ہو فوری کرنے یا کروانے کا انتظام کیا جاتا ہے تاکہ رشین سپیکنگ افراد کو پیغام حق پہنچانے میں کوئی چیز مانع نہ ہو۔ جماعت احمدیہ جرمنی کو یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ اب حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزرشیا اور دیگر ریاستوں کی طرف جامعہ احمدیہ جرمنی سے فارغ التحصیل مربیان کو بھجوا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سب مربیان کو مقبول خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

مکرم خالد صاحب کے بعدمکرم محمود احمد ناصر صاحب نے بتایا کہ شعبہ تبلیغ جرمنی گزشتہ تیرہ سال سے چین میں لگنے والے بک فیئر میں شرکت کر رہا ہے۔ اس کام کا آغاز اس وقت نیشنل سیکرٹری تبلیغ مکرم محمد الیاس مجوکہ صاحب کے ذریعہ ہوا۔ چین سے پچاس ہزار طلبہ جرمن یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔ اس لئے یونیورسٹیوں میں پروگرام منعقد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی چینی لوگوں کی ایک بڑی تعداد جرمنی میں آباد ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی تبلیغی سرگرمیاں جاری رکھی جا رہی ہیں

مکرم محمود صاحب کے بعد مکرم صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی کواظہار خیال کی دعوت دی گئی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں فرمایاکہ یہ خدائی تقدیر ہے کہ اسلام نے غالب آنا ہے۔ ہر قوم کے لوگ اسلام قبول کر رہے ہیں۔ مشکل دور اب آسانی میں بدل رہا ہے۔ یوٹیوب تبلیغ کا ایک بڑا ذریعہ بن رہا ہے۔ اس کے نقصانات کو ایک طرف رکھتے ہوئے ہم نے اس کو روحانی فائدہ کیلئے استعمال کرنا ہے۔ ایک فرانسیسی موٴرخ نے لکھا ہے کہ اسلام کے ابتدا میں مسجد نبوی میں بارش کی وجہ سے کیچڑ ہو جاتاتھا۔ صحابہ کے بدنوں پر پورا لباس نہیں ہوتا تھا۔ لیکن خدا تعالیٰ نے ان کی قربانیوں کو قبول کیا اور حالات بدلے۔ ہمیں بھی تبلیغ کے میدان میں صحابہ جیسی قربانی کا جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ حضور کے خطبات بھی صحابہ پر آ رہے ہیں۔ کیونکہ صحابہ کا نمونہ اس روحانی فتح کو قریب کریگا۔

آخر میں مکرم و محترم عبداللہ واگس ہائوزر صاحب امیر جرمنی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ہماری کوششیں جاری رہنی چاہئیں ان شاء اللّٰہ راستے کھلیں گے۔ جس طرح دیوار برلن گرنے کے بعدرشین ممالک میں تبلیغ کے راستے کھلے۔ حضرت امیر الموٴ منین فرمایا کرتے تھے برلن میں مسجد بنائو پھر کام میں آسانیاں پیدا ہونگی اور راستے کھلیں گے۔ واقعی ہی ایسا ہی ہوا۔ اب سوشل میڈیا کے ذریعے ہم ان ممالک میں داخل ہو رہے ہیں جہاں بہت سی روکیں حائل ہیں۔ دعا اور محنت کے ساتھ ہمیں ان شاء اللّٰہ اس ذریعہ سے کامیابی ملے گی۔ دنیا میں بلاک بنے اور بنتے رہیں گے۔ لیکن ہم نے پوری دنیا کے امن کیلئے اسلام کی تعلیم کے مطابق کام کرنا ہے۔

اپنے خطاب کے بعد مکرم امیر صاحب نے بٹن دبا کر ان ویب سائیٹس، فیس بک پیجز اور یو ٹیوب چینلز کا باقاعدہ افتتاح فرمایا اور دعا کے ساتھ یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ۔

(رپورٹ: سید حسن طاہر بخاری مربی سلسلہ۔ انچارج رشین ڈیسک جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ