• 14 مئی, 2025

لجنہ اماء اللہ جرمنی کا ترجمان ’’خدیجہ‘‘

اللہ تعالیٰ کا یہ خاص فضل اور اس کا احسان ہے کہ اس نے ہم لجنہ اماء اللہ کو اپنی تنظیم کا ایک سنہری صد سالہ دور مکمل کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔ الحمدللّٰہ

آج کل لجنہ اماء اللہ اپنے صد سالہ جشن تشکر کی تیاری میں مصروف ہے اسی سلسلہ میں خاکسار جرمنی میں شعبہ اشاعت کے تحت لجنہ اماء اللہ کے لیے جو رسالہ شائع ہوتا ہے اس کا تاریخی تعارف پیش کرنا چاہتی ہے۔ لجنہ اماء اللہ جرمنی کے سہ ماہی رسالہ کا نام خدیجہ ہے۔ یہ نام حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا تجویز کردہ ہے۔ اس رسالہ میں خواتین کے لیے تربیتی اور اصلاحی اور معلوماتی مضامین شائع کیے جاتے ہیں۔

یہ سب سے پہلے 1989ء میں شائع ہونا شروع ہوا تھا اور اس کی پہلی مدیرہ مکرمہ عطیہ مقصود الحق تھیں۔

7؍مارچ 1989ء میں الفضل میں شائع ہونے والے ’’خدیجہ‘‘ رسالہ کے تعارف میں مدیرہ مکرمہ عطیہ مقصود الحق لکھتی ہیں کہ:
’’مغربی جرمنی میں لجنہ اماءاللہ کے روز افزوں پھیلاؤ اور وسعت سے عائد ہونے والی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہونے نیز خواتین کے ساتھ رابطہ،ان کی تعلیم و تربیت، دین حق میں عورت کے معززمقام اور مغربی معاشرے میں خواتین کو ان کے کردار سے روشناس کرانے کی ضرورت روز بروز بڑھتی چلی جا رہی تھی اور اس بات کی شدت سےضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ خواتین کے لیے ایک علیحدہ رسالے کا اجرا کیا جائےجو مذکورہ بالا مقاصد کے حصول میں ممد و معاون ہو۔چنانچہ نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماءاللہ مغربی جرمنی کے اجلاسات میں خواتین کے ترجمان رسالے کی اشاعت کی ضرورت کا احساس بڑھا اور بات امیر صاحب جرمنی تک جا پہنچی۔ امیر صاحب تو گویا پہلے ہی سے تیار بیٹھے تھے انہوں نے نہ صرف حوصلہ افزائی فرمائی بلکہ کہا کہ نہ صرف اردو بلکہ جرمن میں بھی رسالہ کا اجرا ہونا چاہیے ۔جرمن رسالے کا اجرا پہلے ہی ہو چکا ہے اب اس کا اردو حصہ بھی آپ کے ہاتھ میں ہے۔‘‘

شعبہ اشاعت میں مرکز کی ہدایت کے مطابق جرمن اور اردو رسالے کا نمبر اکٹھا شائع کرنا طے پایا چنانچہ جرمن کے دوسرے شمارے اور اردو رسالے کے پہلے شمارے کی تیاری شروع کی گئی۔ نیشنل صدر صاحبہ کی درخواست پر حضرت سیدہ مریم صدیقہ صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ مرکزیہ ربوہ حضرت آپا طاہرہ صدیقہ ناصر صاحبہ حرم حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒ اور محترم مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت مغربی جرمنی نے کمال شفقت کے ساتھ خدیجہ کے اردو سیکشن کے لیے پیغامات بھجوائے۔

اردو اور جرمن خدیجہ کا 1500رسالہ چھپوایا گیا جن کی کاپیاں حضور اقدس، حضرت چھوٹی آپا صاحبہ، حضرت آپا طاہرہ صدیقہ ناصر صاحبہ، حضرت صاحبزادی ناصرہ صاحبہ صدر لجنہ ربوہ، قادیان، انگلینڈ، ہالینڈ، امریکہ، کینیڈا، افریقہ اور ان تمام ممالک کی صدران کو بھجوایا گیا جن کے پتہ جات مرکز سے ملے تھے۔ الحمدللّٰہ رسالہ بہت پسند کیا گیا۔

حضرت سیدہ مریم صدیقہ صاحبہ کو جب اس رسالے کے اجرا کی اطلاع ملی تو آپ نے جرمنی جماعت کو تہنیت کا پیغام بھیجا۔ اسی طرح محترمہ طاہرہ صدیقہ ناصر صاحبہ اور نیشنل امیر صاحب مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب نے بھی اپنے تہنیتی پیغامات بھیجے۔

حضرت سیّدہ مریم صدیقہ صاحبہ (چھوٹی آپا جان) نے اس کے اجرا کے موقع پر جو پیغام بھیجا اس میں انہوں نے تحریر فرمایا:
’’مجھے خوشی ہوئی ہے کہ آپ کی لجنہ باقاعدگی کے ساتھ ایک رسالہ جاری کر رہی ہے ۔خدا کرے باقاعدگی سے یہ رسالہ جاری رہے، بہنیں دلچسپی لیں۔ مالی لحاظ سے بھی اور قلمی لحاظ سے بھی۔

اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعودؑ بانی سلسلہ احمدیہ کو سلطان القلم کا خطاب دیا ہے۔ اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ اس زمانہ کا جہاد قلمی جہاد ہو گا۔دلوں کو دلائل سے فتح کیا جائے گا۔ اس لیے ہمارا بھی فرض ہے کہ دین کی اشاعت میں قلم کو استعمال کریں اس کے ذریعہ سے اسلام کی صداقت اور حقانیت کو دنیا کے سامنے ثابت کریں، اسلام کی فضیلت کو دوسرے مذاہب پر ثابت کریں… پس مبارک ہو آپ کو اور آپ کی لجنہ کو کہ وہ ترقی کی منازل کی طرف ایک اور قدم اٹھا رہی ہیں۔میری دعا ہے کہ یہ قدم بہت مبارک ہو۔ آپ کا رسالہ پوری شان سے نکلتا رہے اور اس مقصد کو پورا کرتا رہے جو اس رسالہ کے شائع کرنے کا ہے۔مجھے یہ بھی خوشی ہے کہ لجنہ نے جرمن زبان میں بھی ایک شمارہ نکالا ہے یہ بھی ایک ضروری قدم ہے جو آپ کی لجنہ نے اٹھایا ہےکیونکہ نو مسلم جرمن خواتین کی اسلامی رنگ میں تربیت کے لیے بہت ضروری تھا کہ ان کے لیے لٹریچر شائع کیا جائے۔جو ان کی زبان میں ہو اور جسے وہ پڑھیں اور اس پر عمل کریں۔‘‘

تاریخ کے حوالے سے دیکھیں تو ابتدائی مدیرات سے بات کرنے پرمعلوم ہوا کہ بالکل شروع میں تو ٹائپنگ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سےغالباًکچھ شمارے ہاتھ سے بھی لکھے گئے۔

1994ء میں لندن سے الفضل انٹرنیشنل کا آغازہوا تو حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے الفضل میں ہی ’’ماہنامہ خدیجہ‘‘ کا ایک صفحہ شائع کرنے کا ارشاد فرمایا۔ اس کی مدیرہ رضیہ وسیم صاحبہ تھیں۔ اس وقت جرمنی کے تحت جو چھو ٹا سا ’’خدیجہ‘‘ شائع ہو تا تھا بند کردیا گیا۔

شروع میں الفضل کے لیے ایک صفحہ شائع کرنا، لگا کہ یہ مشکل نہیں ہو گا لیکن کام کے دوران موجودہ جدید سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا۔ گو کہ اس وقت تک ایک نوجوان جن کا نام طارق صاحب تھا جوکہ پاکستان سے ٹائپنگ سیکھ کر آئےتھے۔ ٹائپنگ میں مدد کردیا کرتے تھے، لیکن موجودہ ان پیج اور ای میل کی سہولیات نہیں تھیں، جس کی وجہ سے ہر کام کے لیے مِٹل ویگ (Mittelweg) دفتر میں باربار جانا پڑتا تھا۔ شروع میں تو جو مواد ٹائپ ہوتا تھا اس کے چھوٹے چھوٹے پیرا گراف کاٹ کر کالم بنانے پڑتے تھے۔ خدیجہ ’’کا لوگو‘‘ (Logo) لگانے کے لیے حرف حرف کاٹ کر چپکایا، اس کو Pasting کرنا کہا جاتا ہے۔ یہ ایک محنت طلب کام تھا اور اس کام میں پورا ایک دن لگ جاتا اورپورا مہینہ محنت اور کوشش کے بعد ایک صفحہ تیار ہوتا جس پر سب بہت خوش ہوتے۔ آخر کار سب کی محنت رنگ لائی اور کچھ عرصہ کے بعد دو صفحات تیارہونے لگ گئے۔ رضیہ وسیم صاحبہ کو 1999ء تک الفضل خدیجہ کی اشاعت کے سلسلہ میں خدمت کا موقع ملا۔

2004ء میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے خدیجہ دوبارہ رسالہ کی صورت میں شائع ہونے لگ گیا۔ ساتھ ساتھ الفضل انٹرنیشنل میں بھی دو صفحات جو کہ بعد میں چار صفحات ہوگئے شائع ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔ خدیجہ 2004ءکا شمارہ ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘ خصوصی شمارہ تھا۔اس کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کے لیے حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت پیغام بھجوایا۔ (یہ حضرت امیرالمؤمنین کا خدیجہ رسالہ کے لیے پہلا پیغام تھا) اسی شمارہ میں ایک مضمون کا جرمن ترجمہ کیا گیا۔ صفیہ چیمہ صاحبہ نے 1999ء سے 2010ء تک بطور مدیرہ رسالہ خدیجہ جرمنی اور الفضل خدیجہ خدمت کی توفیق پائی۔

2010ء میں خدیجہ رسالہ کی مدیرہ اختر درانی صاحبہ مقرر ہوئیں۔ الفضل انٹر نیشنل کے صفحات کی تیاری کے لیے صبیحہ محمود صاحبہ کو مقرر کیا گیا۔

جنوری 2015ء سے دسمبر 2018ء تک الفضل انٹر نیشنل میں خدیجہ کے چار صفحات آتے رہے۔ جس کی مدیرہ خاکسار تھی۔ اس کے بعد حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد کہ ہر رسالہ اپنے ملک میں شائع ہونا چاہیے کے مطابق الفضل انٹرنیشنل میں ’’ماہانہ خدیجہ‘‘ کے صفحات شائع ہونا بند ہوگئے۔ الاسلام ویب سائٹ پر 2006ء سے 2018ء تک کے الفضل انٹرنیشنل میں شائع ہونے والے ’’ماہنامہ خدیجہ جرمنی‘‘ کے شمارہ جات موجود ہیں۔ جن کی مجموعی تعداد 61 ہے۔

2005ء میں پہلی مرتبہ خطبہ جمعہ کا جرمن ترجمہ کیا گیا اور پھر 2006ء سے خدیجہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد مبارک کے مطابق مکمل حصہ جرمن زبان میں شائع ہونا شروع ہوا۔ جرمن حصہ کی پہلی مدیرہ مکرمہ زوباریہ احمد اورمکرمہ صبا چیمہ تھیں۔

2007ء کے خدیجہ شمارہ نمبر 1 میں پہلی مرتبہ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی جانب سے (رسالہ ملنے پر خوشنودی) کاخط شائع ہوا۔

اب تک لجنہ اماء اللہ جرمنی کے ترجمان رسالہ خدیجہ کو بالترتیب درج ذیل سالوں میں خصوصی نمبر شائع کرنے کی توفیق ملی۔

2004ء ’’سیدنا طاہرؒ نمبر‘‘
2009ء شمارہ ’’سیدنا ناصر ؒ نمبر‘‘
2010ء شمارہ 2 ’’شہداء نمبر‘‘
2011ء ’’سیرتِ صحابیاتؓ‘‘ شائع کرنے کی توفیق ملی۔ اس میں بفضل اللہ تعالیٰ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے 2 خط شائع ہوئے۔ اس میں اردو حصہ کی مدیرہ مکرمہ آصفہ احمد اور جرمن حصہ کی مکرمہ مبشرہ بندیشہ مقرر ہوئیں۔

2011ء کے بعد حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کی منظوری سے سیرت خواتین مبارکہ خاندان حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام اور سیرت صحابیات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تیاری کا آغاز ہوا، اس کی ذمہ داری کو نبھانے کی توفیق خاکسار کو ملی۔ اس شمارے کی تیاری کے دوران باہمی رضامندی سے متفقہ طور پرفیصلہ کیا گیا کہ یہ رسالہ ایک دفعہ میں شائع کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ اس لیے بہتر ہے سیرت خواتین مبارکہ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام الگ اور سیرت صحابیات حضرت مسیح موعود علیہ السلام الگ شائع کیا جائے اور اس سلسلے میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں خط لکھ کر اجازت لی گئی۔ اس رسالہ کی تیاری میں خاص احتیاط کی وجہ سے حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد کے مطابق لندن چیکنگ کے لیے بھجوایا گیا۔ ایسا دو تین مرتبہ کیا گیا کیونکہ ہر مرتبہ درستگی کے بعد لندن بھجوایا جاتا تھا۔

اس کے علاوہ اس کے لیے مضامین لکھوانے کے لیے خواتین خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے علاوہ پاکستان، قادیان، امریکہ، ناروےکے احباب وخواتین سے رابطہ کیا گیا۔ تصاویر کے لیے بھی پاکستان اورلندن رابطہ کیا۔ شمارے کی تیاری کے دوران کچھ مضامین کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت خود ملاحظہ فرمایا اور راہنمائی فرمائی اور یہ بھی بتایا کہ کس قسم کے مضامین شامل ہونے چاہییں۔ الحمدللّٰہ

اس طرح اللہ تعالیٰ کےفضل سے 2013ء میں ’’سیرت خاندان حضرت مسیح موعودؑ اور خواتین مبارکہ‘‘ اردو 418صفحات پر مشتمل خاص نمبر شائع کرنے کی توفیق ملی۔یہ خاص نمبرجرمن اور اردو الگ الگ زبانوں شائع ہوا۔ جرمن کے 471صفحات تھے۔

خصوصی شمارہ کے لیے خاکسار کو اردو اور مبشرہ بندیشہ صاحبہ کو جرمن حصہ میں خدمت کی توفیق ملی۔حضور انور سے پیغام کی درخواست کی گئی تو اس کے لیے پیارے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے نصائع اور محبت بھرا پیغام بھجوایا۔

اس شمارہ کی ایک یادگار بات یہ بھی ہے کہ جب یہ شمارہ تیار ہوگیا تو حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جلسہ سالانہ جرمنی پرتشریف لائے تو خاکسار کو خیال آیا کہ حضورانور کی خدمت میں اس پر دستخط کرنے کی درخواست کی جائے اور تمام ٹیم کو یہ شمارہ تحفتاً دیا جائے۔ صدر صاحبہ سے اجازت لے کر درخواست کی گئی۔ قربان جائیں پیارے آقا کہ آپ نے اپنی جلسہ کی بے انتہا مصروفیات کے باوجود ہماری درخواست کومنظور کرتے ہوئے تقریباً انیس رسالہ جات پر دستخط عنایت فرمائے۔

2017ء سے خدیجہ کے باقاعدہ سالانہ خریدار بنائے گئے ہیں۔ اس طرح ہرخریدار کے گھر رسالہ پوسٹ کے ذریعے پہنچتا ہے۔

2018ء میں محض اللہ کے فضل واحسان سے خدیجہ کا خاص نمبر بعنوان سیرت صحابیات حضرت مسیح موعودعلیہ السلام شائع ہوا۔ اس میں بھی حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام شامل ہے۔

2020ء میں جرمن حصہ کی مدیرہ خدیجہ منظور صاحبہ مقرر ہوئیں۔

کچھ عرصہ قبل تک خدیجہ کے پرانے شمارے لجنہ کی جماعتی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جاتےتھے۔ جس سے جرمنی سے باہر کی لجنہ بھی استفادہ کرتی تھیں۔ جس کا اظہار بعض ممالک کی لجنات کی طرف سے آنے والے خطوط سے ہوتا تھا۔ آج کل وقتی طور پر آن لائن رسالہ بعض وجوہ کی بنا پر ہٹا دیا گیا ہے۔

اللہ کا احسان ہے کہ خاص نمبرز میں حضرت امیرلموٴمنین ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام شائع ہوتا رہا ہے اور اب بھی تقریباً ہر شمارے میں حضور انور کا اظہار خوشنودی کا خط شائع ہوتا ہے۔ جوکہ اس بات کا اظہار کررہا ہوتا ہے کہ پیارے آقا نے بہت محبت اور توجہ سے ملاحظہ فرما کر لکھا ہے کیونکہ بعض مرتبہ کسی نظم یا مضمون کے لیے اظہار پسندیدگی بھی ہوتا ہے اور نئے سلسلہ کی تعریف بھی۔ غالباً 2014ء نیشنل عاملہ کے ساتھ اردو مدیرہ کو بھی لندن حضور انور سے ملاقات کے لیے جانے کا موقع ملا۔ اس وقت پیارے حضور انورنے تمام عاملہ ممبرات کو ازراہ شفقت پین عنایت فرمائے تو خاکسار نے خدیجہ ٹیم کے لیے بھی پین کی درخواست کی جو کہ پیارے آقا نے ازراہ شفقت منظور فرمائی۔ تمام ٹیم کے لیے پین عنایت فرمائے۔ الحمدللّٰہ

2016ء تک خدیجہ میں ناصرات الاحمدیہ کے صفحات بھی شائع ہوتے تھے بعد میں بفضل تعالیٰ ناصرات الاحمدیہ کے لیے الگ رسالہ شائع ہونے لگ گیا۔

خدیجہ رسالہ کی اشاعت کے سلسلہ میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لجنہ کی تنظیم کے قیام کے مقاصد میں سے ایک مقصد کہ لجنہ میں علمی اورادبی صلاحتیوں کو اجاگر کیا جائے کو پیش نظر رکھا جاتا ہے۔ اس لیے خدیجہ کے ہر شمارے کے لیے ایک موضوع منتخب کیا جاتا ہے جس کے مطابق آیت قرآن کریم، حدیث نبویؐ، ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام موضوع کے لحاظ سے حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ جمعہ یا لجنہ سےخطابات شائع کیے جاتے ہیں اور کم از کم ایک مضمون خاص موضوع کے حساب سے شائع کیا جاتا ہے۔ نظم کے انتخاب میں بھی موضوع کو مدنظر رکھا جاتا ہے، جو کہ حضرت مسیح موعودؑ، خلفاء احمدیت یا بزرگان احمدیت کی ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ علمی ادبی، مذہبی مضامین شائع کیے جاتے ہیں۔ بزم خواتین کے نام سے لجنہ کی دلچسپی کے پیش نظر پکوان، ٹوٹکے وغیرہ اور لجنہ جرمنی کی طرف سے موصول ہونے والی نظمیں اور چھوٹے چھوٹے ذاتی واقعات (مثلاً قبولیت دعا، خلفاء کرام کے ساتھ ذاتی واقعات) یا حاصل مطالعہ اقتباسات شائع کیے جاتے ہیں۔

یادرفتگان کے علاوہ اس میں ’’روشنی کا سفر‘‘ کے عنوان کے تحت نو مبائع بہنوں کے مضامین کہ انہیں کیسے احمدیت قبول کرنے کی توفیق ملی بھی شائع کیا جاتے ہیں۔

ہر سال اجتماع کے بعد آنے والا شمارہ اجتماع نمبر کی حیثیت رکھتا ہے۔ جس میں حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ کا اجتماع کے موقع پر موصول ہونے والا پیغام، اجتماع کی رپورٹ، اجتماع کے موقع کی مختلف تصاویر، انعام حاصل کرنے والی نظم، ترانہ اور اول پوزیشن حاصل کرنےوالا مقالہ شائع کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ تمام مقابلہ جات میں پوزیشن لینے والی ممبرات کے نام بھی شائع کیے جاتے ہیں۔

کچھ عرصہ سے اس میں کوئز کا سلسلہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں گذشتہ شمارے سے سوالات شامل کیے جاتے ہیں اور تمام درست جوابات بھجوانے والی بہنوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کے نام اگلے شمارے میں شائع کیے جاتے ہیں اوران کو ایک چھوٹا ہدیہ بھی بھجوایا جاتا ہے۔ اس سلسلہ کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بھی اظہار خوشنودی فرمایا۔

اس وقت اللہ تعالیٰ کے فضل سے سہ ماہی شمارے کے ساتھ ساتھ صد سالہ جوبلی لجنہ اماء اللہ کے حوالے سے خصوصی شمارے کی بھی تیاری کی جارہی ہے جس کے لیے تما م قارئین کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ مفید اور نافع الناس شمارہ شائع کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

اللہ تعالیٰ کے فضل سے آج وہ رسالہ جو کہ ہاتھ سے تحریر کر کے تیار کیا جاتا تھا ایک خوبصورت کتاب کی شکل میں شائع ہوتا ہے اور ایک ننھا سا پودا ایک تناور درخت کی صورت اختیا ر کر گیا ہے اور آج ہماری ممبرات لجنہ اس کے تمام کام خود سر انجام دیتی ہیں۔ الحمدللّٰہ

اللہ تعالیٰ لجنہ اماء اللہ کے اس ترجمان کو دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور ہم سب کی روحانی ترقی کا ایک ذریعہ بھی بنائے۔ آمین

(سیّدہ منورہ سلطانہ۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی