• 4 مئی, 2025

حمدیہ کلام

حمد میں تیری بیاں کیسے کروں کمزور ہوں
دے مجھے طاقت خدایا تا چلے یہ کاروبار
ہم کسی کے عشق میں اتنا کبھی روئے نہ تھے
تیری یادوں نے ہمیں پھر کیوں رلایا بار بار
کیوں کروں غیروں کے آگے درد میں اپنا بیاں
دور کر دے گا میرا غم وہ میرا ہے غمگسار
ٹھوکریں کھا کر سنبھل جاتی ہوں ربّ میرا بھی ہے
تھام لیتا ہے مجھے آ کر میرا پروردگار
ترے احسانوں کو کر کے یاد اے میرے خدا
رو رہا ہے دل میرا آنکھیں ہیں میری اشکبار
صبح سے پھر شام تک اور شام سے پھر صبح تک
ہوبیاں تیری ہی بس حمدوثناء لیل ونہار
اے خدا کمزور ہوں میں, بخش دینا تو مجھے
اپنے فضلوں سے لگا کشتی میری دریا کے پار
زندگانی میں کبھی آئے نہ درد و رنج و غم
پھیر دے میری طرف مولیٰ مرے رحمت کی دھار
میں بہت کمزور ہوں اور ناتواں بندی تیری
دے مجھے ہمت کروں میں شکر تیرا بے شمار
ہوں مصائب راہ میں یا راحت و آرام ہو
بس ترا ہی شکر ہو دورِ خزاں ہو یا بہار
فضل کے سائے میں اپنے ہم کو رکھنا تو سدا
التجاء یہ ہے مری سن لے خدا میری پکار

(امۃ الحئی تحسین۔قادیان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 مارچ 2020