• 15 مئی, 2024

ریاکاری ہلاک کردیتی ہے

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’ریا کاری ایک بہت بڑا گند ہے جو انسان کو ہلاک کر دیتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ریاکار انسان فرعون سے بھی بڑھ کر شقی اور بدبخت ہوتا ہے۔ وہ خداتعالیٰ کی عظمت اور جبروت کو نہیں چاہتے بلکہ اپنی عزت اور عظمت منوانا چاہتے ہیں۔ لیکن جن کو خدا پسند کرتا ہے وہ طبعاً اس سے متنفر ہوتے ہیں۔ ان کی ہمت اور کوشش اسی ایک امر میں صرف ہوتی ہے کہ اﷲ تعالیٰ کی عظمت اور اس کا جلال ظاہر ہو اور دنیا اس سے واقف ہو۔ وہ ایسی حالت میں ہوتے ہیں اور پسند کرتے ہیں کہ دنیا ان کو نہ پہچان سکے، مگر ممکن نہیں ہوتا کہ دنیا ان کو چھوڑ سکے کیونکہ وہ دنیا کے فائدہ کے لیے آتے ہیں۔ ان لوگوں کے جو دشمن اور مخالف ہوتے ہیں ان سے بھی ایک فائدہ پہنچتا ہے۔ کیونکہ اﷲ تعالیٰ کے نشانات ان کے سبب سے ظاہر ہوتے ہیں۔ اور حقائق و معارف کھلتے ہیں۔ ان کی چھیڑ چھاڑ سے عجیب عجیب انوار ظاہر ہوتے ہیں۔ اگر ابوجہل وغیرہ نہ ہوتے تو قرآن شریف کے تیس سیپارے کیونکر ہوتے؟ ابوبکر رضی اﷲ عنہ کی سی فطرت والے ہی اگر سب ہوتے تو ایک دم میں وہ مسلمان ہوجاتے۔ ان کی کسی نشان اور معجزہ کی حاجت ہی نہ ہوتی۔ پس ہم ان مخالفوں کے وجود کو بھی بے مطلب نہیں سمجھتے۔ ان کی چھیڑ چھاڑ اﷲ تعالیٰ کو غیرت دلاتی ہے اور اسکی نصرت اور تائیدات کے نشانات ظاہر ہوتے ہیں۔ غرض خداتعالیٰ کے ماموروں کا یہ خاص نشان ہوتاہے کہ وہ اپنی پرستش کرانا نہیں چاہتے۔ جس طرح پر وہ لوگ جو پیر بننے کے خواہشمند ہیں چاہتے ہیں۔ اگرکوئی شخص اپنی پوجا کر ائے تو کیا وجہ ہے کہ دوسرے انسان کے بچے اس پوجا کے مستحق نہ ہوں۔ میں سچ کہتا ہوں کہ ایک مرید اس مرشدسے ہزار درجہ اچھا ہے جو مکر کی گدی پر بیٹھا ہوا ہو کیونکہ مرید کے اپنے دل میں کھوٹ اور دغا نہیں ہے۔ خداتعالیٰ اخلاص کو چاہتا ہے۔ ریاکاری پسند نہیں کرتا ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد چہارم صفحہ نمبر 8ایڈیشن 1988)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 مارچ 2021