اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی کریمﷺ نےاپنی زندگی میں ہی آنے والے وقت کے بارے میں بعض پیشنگوئیاں کیں۔ اُن میں سے ایک یہ تھی کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانے میں دجال کا ظہور ہوگا اور اس کی سواری بھی طویل القامت ہوگی جس کے کان لمبے ہونگے۔ظاہر پرست وباطن سے بے خبرمولوی ابھی تک ظاہری حرکات وسکنات والی اس قسم کی سواری کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔ لیکن باطن سےآگاہ و باطن بین کو آج سے صد سال قبل اس زمانے کے امام مہدی علیہ السلام کے ارشادت وملفوظات کےذریعہ یہ بات سمجھ لگ چکی تھی، کہ آنے والے زمانے میں اللہ تعالیٰ کے رسولﷺ کی یہ بات اس رنگ میں پوری ہوگی، کہ مستقبل میں اللہ تعالیٰ ایسے ذریعے پیدا کردے گا کہ انسان ایک جگہ بولے گا، لیکن اُس کی آواز دور دروازاور مسافت بعیدہ میں سنی جائے گی۔ ہاں واقعی یہی ہو رہا ہے آجکل! ایک انسان کی اپنی آواز وہاں تک پہنچ جاتی ہے جس کا اُس کو خود بھی علم نہیں ہوتا۔ اس ایجاد ِ بندہ سے ہماری جماعت بھرپور فائد ہ اُٹھا رہی ہے۔ ایک فائدہ تو ہم اس سے یہ اُٹھا رہے ہیں کہ آن لائن جماعت کےاجلاسات منعقد ہوتے ہیں اور یوں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیم ایک سے دوسری جگہ پہنچ رہی ہے۔ اسی طرح کا ایک اہم اجلاس جماعت جرمنی نے 21؍ جنوری کو منعقد کیا۔ اس اجلاس کو ایک خاص اہمیت یہ حاصل ہے، کہ یہ جماعت جرمنی کا دوسری صدی میں داخل ہونےکے بعد کا پہلا اجلاس ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے جرمنی میں جماعت کو قائم ہوئے سو سال مکمل ہوچکے ہیں اور اب جماعت نئی صدی کے پہلے سال میں قدم رکھ چکی ہے۔ الحمدللّٰہ علی ذلک۔ اس مناسبت سے یہ اجلاس جرمن جماعت کے یوٹیوب چینل کے ذریعہ آن لائن منعقد کیا گیا۔ جس میں جرمنی کی تمام جماعتیں آن لائن شامل ہوئیں۔ا ور اس کے انعقاد پذیر ہونےکی جگہ بیت السبوح تھی۔اس جگہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہ جرمن جماعت کا مرکز ہے۔ ہماری جماعت wittlichکے احباب نے بھی مل بیٹھ کر دیکھنے اور سننے کا پروگرام بنایا۔ احباب و خواتین وقتِ مقررہ سے پہلے ہی مسجد میں موجود تھے۔ شام کے 6 بجےمکرم امیر صاحب جرمنی سٹیج پر تشریف فرماہوئے۔ تلاوت کے ساتھ آغاز ہوا۔ مکرم امیر صاحب نے اِس اجلاس کی اہمیت بیان کرتے ہوئے نئی صدی کی شروعات پر تمام جماعت کو مبارک باد پیش کی۔مکرم حیدر علی ظفرصاحب سابق مشنری انچارج جرمنی نے جماعت کےابتدائی دور کے واقعات بیان کرتے ہوئے،اللہ تعالیٰ کے افضال و انعامات کا ذکر کیا۔ اس کے بعد مکرم صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جرمنی نے خلفاءِ احمدیت کی بعض خوابوں کا ذکر کیا، جن کا تعلق جرمن جماعت کی ترقیات کےساتھ تھا۔آخرمیں مکرم امیر صاحب نے تقریر کی اور آپ نے جماعت کے افراد کو پیار ومحبت کے ساتھ زندگی گزارتے ہوئے، محبت سب کے لیے، کا عملی نمونہ بننے کی تلقین کی۔ یہ پروگرام توجرمن زبان میں تھا، لیکن اس کا اردو ترجمہ بھی رواں جاری وساری رہا۔اس پروگرام میں ایک خاص چیز یہ بھی دیکھنے کو ملی،کہ جرمنی کی دوسری جماعتوں میں بیٹھ کر دیکھنے والوں کی تصاویر بھی کبھی کبھارسکرین پر نمودار ہو جایا کرتی تھی۔ آخر میں دعا بھی مکرم امیر صاحب نے کروائی۔ پروگرام ختم ہونے پر سب شاملین نے مل کر کھانا کھایااور مٹھائی سے بھی لطف اندوز ہوئے۔ نئی صدی کی مبارک باد دیتے ہوئے سب نے اپنے اپنے گھر کی راہ لی۔ اللہ تعالیٰ جماعت جرمنی کے لیے نئی صدی مبارک کرے اور ہزاروں برکات و افضال کو لے کر آنے والی بنائے۔آمین
(جاوید اقبال ناصر۔ مربی سلسلہ جرمنی)