• 26 اپریل, 2024

کوئی بارش وہ برسا مولا

کوئی بارش وہ برسا مولا پھر موسم سارے چمک اٹھیں
پھر لوگ مبارک بادیں دیں پھر سجده گاہیں دمک اٹھیں
کیا بھول ہوئی انسانوں سے ہم عرض کریں یہ رو رو کر
اب معاف بھی کر تقصیروں کو ہم تھکے جنازے ڈهو ڈھو کر
اک بات کھٹکتی ہے سائیں کچھ لوگ خدا بن بیٹھے تھے
کچھ دشت بگولوں کے ذرے خود کیا سے کیا بن بیٹھے
اک نادیده سے مچھر نے اوقات کرا دی یاد ہمیں کیا
منظر تھے کیا موسم تھے ہر بات کرا دی یاد ہمیں
اب تنہائی میں یاد آیا ہم بھولے تھے اوقات سائیں
پر جانے دے ہم چاکر ہیں کر پیار کی پھر برسات سائیں
ہم لوگ فقير ترے در کے تو مالک ہے ستار بھی ہے
تو پالن ہار ہمارا ہے تو مرشد بھی غفار بھی ہے
کوئی بارش وہ برسا مولا پھر موسم سارے چمک اٹھیں
پھر لوگ مبارک بادیں دیں پھر سجدہ گاہیں دمک اٹھیں

(مبارک صدیقی۔یوکے)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ