• 29 اپریل, 2024

دلوں کی پاکیزگی سچی قربانی ہے

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمیں کس طرح تقویٰ کے حصول کے لیے توجہ دلائی ہے اور کیا معیار ہیں جو ہم نے حاصل کرنے ہیں۔ اس بارے میں آپ کے چند اقتباسات میں نے لیے ہیں۔ آپؑ فرماتے ہیں کہ
’’دلوں کی پاکیزگی سچی قربانی ہے۔ گوشت اور خون سچی قربانی نہیں۔‘‘ فرماتے ہیں کہ ’’جس جگہ عام لوگ جانوروں کی قربانی کرتے ہیں خاص لوگ دلوں کو ذبح کرتے ہیں۔ مگر خدا نے یہ قربانیاں بھی بند نہیں کیں۔‘‘ (یعنی ظاہری قربانیاں بند نہیں کیں) ’’تا معلوم ہو کہ ان کی قربانیوں کا بھی انسان سے تعلق ہے۔‘‘

(پیغام صلح، روحانی خزائن جلد23 صفحہ482)

پس حقیقی قربانی دلوں کا ذبح کرنا ہے؟ اپنے نفس کو مارنا ہے۔ دلوں کا ذبح کرنا کیا ہے یہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے اپنی خواہشات کو چھوڑنا، اپنے نفس کو مارنا ہے۔ ایمان کے اعلیٰ معیار حاصل کرنا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ایک جگہ فرماتے ہیں کہ
’’یقیناً سمجھو کہ ہر ایک پاکبازی اور نیکی کی اصلی جڑ خدا تعالیٰ پر ایمان لانا ہے۔‘‘ (ہر پاکبازی اور نیکی کی اصل جڑ خدا تعالیٰ پر ایمان لانا ہے۔) ’’جس قدر انسان کا ایمان باللہ کمزور ہوتا ہے اسی قدر اعمال صالحہ میں کمزوری اور سستی پائی جاتی ہے۔ لیکن جب ایمان قوی ہو اور اللہ تعالیٰ کو اس کی تمام صفات کاملہ کے ساتھ یقین کر لیا جائے اسی قدر عجیب رنگ کی تبدیلی انسان کے اعمال میں پیدا ہو جاتی ہے۔‘‘ فرماتے ہیں ’’خدا تعالیٰ پر ایمان رکھنے والا گناہ پر قادر نہیں ہو سکتا‘‘ (جس کو اللہ تعالیٰ پر ایمان ہے اس سے گناہ سرزد نہیں ہو گا۔ جان بوجھ کر گناہ سرزد نہیں ہو گا۔) ’’کیونکہ یہ ایمان اس کی نفسانی قوتوں اور گناہ کے اعضاء کو کاٹ دیتا ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد6 صفحہ244)

(خطبہ عید الاضحی 22 اگست 2018)

پچھلا پڑھیں

عید الاضحی خطبہ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ