اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ
(الفاتحہ:6)
ترجمہ:ہمیں سیدھے راستہ پر چلا۔
یہ قرآنِ مجید کی حصولِ ہدایت کی عظیم الشان دعا ہے۔
یہ مبارک آیت سورۃ فاتحہ کی ہے۔ اِہۡدِ نَا کے پیارے لفظ میں انسان خدا سے التجاء کرتا ہے کہ اے میرے اللہ!مجھے صرف سیدھا راستہ دکھانا ہی نہیں بلکہ مجھے اس پر چلا نا بھی اور پھر منزل تک پہنچانا بھی۔ یہ مبارک دعا ہم روزانہ کی نمازوں میں درجنوں مرتبہ کرتے ہیں، اور خدا سے نیکی کے راستے کی طلب کرتے ہیں۔
ہمارے پیارے آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تمام مسلم امۃ کی ہدایت کے لئے مسلسل دعاؤں کی تحریک فرمارہے ہیں ۔آپ فرماتے ہیں:
پھر مسلمانوں کو خدا تعالیٰ نے ہمیشہ ہدایت پر رہنے اور ہدایت قبول کرنے کی دعائیں بھی سکھائیں لیکن اس کے باوجود اس وقت تک پانچ سات فیصد لوگوں کو ہی زمانے کے امام کو پہچاننے کی توفیق ملی۔ باوجود اس کے کہ مسلمان اِہۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ کی دعا اپنی نمازوں میں کئی بار پڑھتے ہیں۔ اور باوجود اس کے کہ جیسا کہ میں نے ابھی کہاکہ قرآنِ کریم کی پیشگوئیاں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئیاں اور ارشادات سامنے ہیں، مسلمانوں کی اکثریت اس امام کو جو زمانے کا امام ہے، ماننے سے انکاری ہے۔ اور نہ صرف ماننے سے انکاری ہے بلکہ تکذیب پر شدت سے زور دے رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سعید فطرت غیر مسلموں بلکہ لا مذہبوں اور اس سے بھی بڑھ کر خدا تعالیٰ کو نہ ماننے والوں کو بھی ہدایت عطا فرما رہا ہے، ہدایت کے راستوں کی طرف رہنمائی فرما رہا ہے۔ اور ان لوگوں میں سے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں جماعت میں شامل ہوتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے نام نہاد اور مفاد پرست مُلّاؤں کے پیچھے چل کر بعض جگہ مسلمان کہلانے والوں نے امام الزمان کی دشمنی کی انتہا کی ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جو اِن لوگوں کو عقل دے۔ علماء جو نام نہاد علماء ہیں وہ تو ایسے حال پر پہنچے ہوئے ہیں کہ لگتا ہے اُن کے لئے بظاہر اصلاح کے سب ذریعے بند ہو چکے ہیں۔ لیکن وہ لوگ جو معصومیت میں یا اپنے خیال میں عشقِ رسول میں اِن کے پیچھے لگے ہوئے ہیں اُن کو اللہ تعالیٰ صحیح راستوں کی طرف ہدایت عطا فرمائے تا کہ وہ امام کو پہچانیں۔ اور جو دشمنی وہ اس زمانہ کے امام سے کر رہے ہیں، جس کی بعض جگہوں پر انتہائی حدوں کو چھؤا جا رہا ہے، اُس سے وہ باز آ جائیں اور اپنی عاقبت سنوارنے والے بن جائیں۔ کاش اِہۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ کی دعا مسلمانوں کے دل کی آواز بن کر نکلے اور مسلم اُمّت اللہ تعالیٰ کے فضلوں کی وارث بنے۔ اور دنیا اِن کو بھی عزت اور تکریم کی نظر سے دیکھنے والی ہو۔
(خطبہ جمعہ 17 جون 2011ء)
(مرسلہ:مریم رحمٰن)