٭ ڈاکٹر نصیر احمد طاہر، نیوپورٹ شہرسائوتھ ویلز یوکےسے لکھتے ہیں:
میری سر شت میں ناکامی کا خمیر نہیں (مسیح موعودؑ) یہ اسی حبل اللہ اور نبی سے خلفاء کے ایک ہی خدا تعالی کے دیئے موقف میں سچائی ہے للکار ہے، اور خدا تعالی کی تائید سے بولی آواز ہے، کہ سچ ہے، اور یہ سچ اللہ تعالی کا راستہ ہے۔ اس سے بڑھ کر حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کی بارہا دعا دینے کا ذکر فرمایا ہے۔ کہ تم ظلم کی راہ پہ ہو مگر ہم دعا کی راہ پہ ہیں۔ مجھے یہ مضمون بہت اچھا لگا۔مگر میں نے ایک اور تناظر میں بھی اسکو پڑھا، اور حیرت ہوئی، جو سن کر سبکو ہوگی۔
جسطرح سوشل میڈیا پہ لطیفہ تھا کہ نماز روزہ نہیں مگر افطاری بھی نہ کروں تو کیا میں کافر ہوجاؤں، والا لطیفہ عید سے متصل دنوں میں ایک اور پیرائے میں دیکھا۔۔۔ مختلف پاکستانی چینلز کے اینکر پرسن بہتر سے بہتر ریٹنگ کے لیئے لوگوں سے سڑکوں پہ سوال پوچھ رہے ہیں۔، ایک نے پوچھا کہ قربانی دیں گے؟ تو ہر ایک کا جواب تھا کہ ضرور دینگے۔۔ کسی نے کہا ہم مسلمان ہیں اس لئے ضرور دینگے۔ کسی نے تعجب سے الٹا سوال کیا کہ کیا ہم مسلمان نہیں؟ تو اینکر پرسن نے ہر ایک سے سوال کیا کہ یہ قربانی کی عید کس پیغمبر علیہ السلام سے منسوب ہے؟ اور یہ جواب کسی ایک کو نہیں آیا۔
ایک اور اینکر پرسن نے پوچھا عید کی نماز پڑھیں گے؟ تو ہر ایک کا اسی طرح جواب تھا۔ کیوں نہیں؟ کیا ہم مسلمان نہیں، تو اینکر پرسن سے ہر ایک سے سوال کیا کہ نماز کی کتنی رکعتیں ہیں؟ یا کتنی تکبیرات ہیں؟۔جواب کسی کو پتہ نہیں تھا۔۔
تو میرے ذہن میں فوری ایک ہی بات آئی کہ کلمہ نہیں آئے نماز کا پتہ نہیں، اسلامی شعار کاپتہ نہیں۔ اور مسلماں ہونے کی انکے پاس ایک ہی کنجی یا سند ہے۔ کہ احمدی کو مسلماں نہ ماننا، اور جتنی کسی کی مذہبی حیثیت ظاہر کرنی ہے، اتنی نفرت احمدی سے، یا جماعت احمدیہ سے ظاہر کرنا ہی، مسلمان ہونے کی سند ہے۔
پھر بھی دعا ہے، کہ اللہ تعالٰی اس قوم کو ہدایت دے، اور زمینی خداؤں کی بجائے حقیقی خدا کو تلاش کریں۔ اور خدا تعالیٰ کے فرستادہ، کو مان کر امن اور راستی کے سائبان تلے آ جائیں۔ آمین اللہم آمین
٭ مکرمه بشری نذیر آفتاب۔ کینیڈا سے لکھتی ہیں۔
’’کتاب، تعلیم کی تیاری‘‘ جسے قسط وار احبابِ جماعت کی تعلیم و تربیّت کے لئے شائع کیاجارہا ہے اور اب تک اس کی چار اقساط روز نامہ الفضل آن لائن کی زینت بن چکی ہیں۔ لا ریب یہ بہت ہی مفید سلسلہ ہے۔ لجنہ کے ماہانہ اجلاس اور تعلیمی وتربیّتی کلاسسز کے لئے ملفو ظات اسی اداریے سے مل جاتے ہیں۔ الحمد لله علیٰ ذٰلک۔
خاکسار حضرت مسیحِ موعودؑ کی ان روح پرور اور معرکۃ آرا اور قیمتی نصائح و بابرکت ارشادات کو پرنٹ کرکے فائل میں لگا رہی ہے۔ تاکہ عندالضرورت استفادہ کیا جاسکے۔ کینیڈا رقبے کے لحاظ دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے یہاں چھ ٹائم زون ہیں۔ ہمارے سسکا ٹون کے وقت کےمطابق شام پانچ بجے روز نامہ الفضل آن لائن کا تازہ شمارہ مل جاتا ہے جوہمارے رات کے کھانے کا لطف دوبالا کر دیتا ہے۔ اللہ تعالی الفضل کی تمام ٹیم کو اپنی حفاظت میں رکھے سب کی صحت میں برکت عطا فرمائے۔ آمین
٭ ایک اور مکتوب میں مکرمہ بشریٰ نذیر آفتاب مزید تحریر کرتی ہیں۔
الحمد للہ روز نامہ الفضل آن لائن کا ہرپرچه ہی ازدیادِ علم و ایمان کا باعث ہوتا ہے۔29 جو لائی کے پرچے میں ’’سلسلہ کی اولاد واقفینِ زندگی‘‘ بہت پسند آیا۔ قرآنِ کریم کی دعائیہ آیات، حضورﷺ، حضرت بانی جماعت احمدیہ اور خلفاء احمدیّت کی واقفین ِدین اور واقفینِ زندگی کےحق میں دعاؤں نے اس آرٹیکل کو چار چاند لگا دیئے۔ واقفینِ زندگی کے حقیقی مقام کا ادراک تو ہمیں حضرت مسیحِ موعود علیہ السَّلام اور آپؑ کے خلفا کےذریعہ ہی ہوا ہے۔ اس نےمجھے میرا بچپن اور اُسسے جڑی خوشگوار یادیں یاد دلا دیں۔ ہمارے گاؤں میں جب بھی مرّبیان، مبلّغینِ کرام، معلّمین یاجماعتی رضا کاروں میں سے کوئی بھی جماعتی دورہ جات پر آتے تو ہم بچوں کی خوشی دیدنی ہوتی۔ میری امّی جان ناصرہ صدیقہ صاحبہ ہمیشہ ان کی تواضع اچھے اچھے کھانے پکا کر کرتیں میری امی جان بڑے شوق سے واقفینِ زندگی کا کھانا پکاتیں اور زیرِ لب درود شریف پڑھتی جاتیں۔ اسی طرح میرے ابوجان نذیر احمد خادم صاحب کہتے کہ مہمانوں کے لئے نئے اور آرام دہ لحاف نکالو۔ اس طرح سے میرے والدین نے اپنے عملی نمونہ سے واقفینِ زندگی کا اکرام واحترام ہمارے دلوں میں ڈالا۔ اللہ تعالیٰ تمام دنیا میں بسنےوالے واقفینِ زندگی کی خدماتِ دینیہ کو قبول ومنظور فرمائے اور سب کو خلیفۃ المسیح ایّدہ ا للہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے حقیقی سلطانِ نصیر بنائے۔ آمین
اللہ تعالیٰ الفضل کی تمام ٹیم کو اپنی حفاظت میں رکھے سب کی صحت و عمر میں برکت عطا فرمائے۔ آمین
٭ مکرمہ فوزیہ گل۔ انڈیا سے تحریر کرتی ہیں۔
اخبار الفضل آن لائن میں ایڈیٹر کے نام خطوط سے لوگوں کی اس اخبار سے گہری محبت عیاں ہوتی ہے۔ الفضل ٹیم کی کوشش اور محنت بے مثال ہے۔ اخبار سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ دن میں مصروفیت کی وجہ سے اگر کچھ حصہ اخبار کا پڑھنے سے رہ جاتا ہے تو پوری کوشش ہوتی ہے کہ بعد میں مکمل کر لیں۔ ’’سورتوں کا تعارف‘‘ اور ’’سلسلہ کی اولاد۔ واقفین زندگی‘‘ مضامین بہت اچھے لگے۔ مضامین تو روزانہ ہی متاثر کرتے ہیں لیکن روز خط لکھنا ممکن نہیں ہوتا۔ دعا کریں اخبار کی اہمیت سمجھ کر اس سے فائدہ اٹھانے والی لجنات تیار کر سکیں۔ جو صحیح رنگ میں دین کی خدمت اور اس کی محبت سے سرشار ہوں۔
٭ ایک اور مکتوب میں مکرمہ فوزیہ گل مزید تحریر کرتی ہیں:
جلسہ سالانہ کا پروگرام ارسال کرنے کے لئے جزاکم اللہ
جماعت کے ہر فرد کو ان لمحات کا بے صبری سے انتظاررهتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس جلسہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے۔ نیز ہم سب کو اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر نے کی توفیق دے۔ آمین۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اس پیغام کو پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ ان شاء اللہ
٭ مکرمہ بشری ارشد (والدہ )مکرم کامران ارشد شہید کینیڈا سے لکھتی ہیں :
الفضل روزانہ پڑھ کر بہت خوشی ہوتی ہے روزانہ ہی کوئی نیاعنوان، Topic، نیا مضمون پڑھنے کو ملتا ہے۔ جس طرح کسی دعوت پر کھانے سے قبل مزیدار Appetiser مل جائے تو وہ اتنا کھا لیا جاتا ہے کہ بعد میں مزید کھانے کی ضرورت کم ہی رہتی ہے یہی کیفیت الفضل کی ہے۔ دل کی گہرائیوں سے پوری ٹیم کے لئے دعا نکلتی ہے۔ اللہ ہماری عاجزانہ دعائیں آپ تمام کے حق میں قبول فرمائے۔ آمین۔
٭ مکرمہ حمدہ ماہم۔ کینیڈا سے لکھتی ہیں کہ:
میں آپ کی تمام ٹیم کی اس کے اعلیٰ اور قابل تعریف کام کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں۔ وہ تمام وقف کی روح کو مد نظر رکھ کر بہت ہی معلوماتی stuff (مواد) مہیا کرتے ہیں جو ہمارے ایمان کو جلا بخشتا ہے۔
آؤ! اردو سیکھیں۔ بھی بہت مددگار ثابت ہو رہا ہے۔میرے بچے اس سے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اللہ آپ سب کے ساتھ ہو۔ آمین