• 18 مئی, 2024

میری نیکی کا اجر مجھے ضرور ملے گا

کہتے ہیں ایک بوڑھا جو آگ کو پوجنے والا تھا، شدید بارش کے دنوں میں ایک دفعہ جبکہ کئی دن سے بارش پڑرہی تھی، ہر طرف پانی ہی پانی کھڑا تھا، پرندوں کو دانہ کھانے کے لئے کوئی جگہ میسر نہیں تھی۔ تو وہ بوڑھا آتش پرست اپنے گھرکی چھت پہ کھڑا پرندوں کو دانہ ڈال رہا تھا، دانہ پھینک رہا تھا کہ پرندے آکے کھالیں۔ کسی نے دیکھ کر کہا کہ تم آتش پرست ہو، تمہیں اس کا کیا ثواب ملے گا، اگر مسلمان ہوتے تو اس نیکی کا ثواب بھی تمہیں ملتا۔ اس آتش پرست نے، آگ کو پوجنے والے نے کہا کہ ثواب تم نے تو نہیں دینا، تمہیں کیا پتہ خدامیرے ساتھ کیا سلوک کرے، کیونکہ ہر مذہب والے کے دل میں فطرتی طور پر خدا کا تصور بہرحال ہوتا ہے۔ پھر ایک دفعہ یہی مسلمان جس نے اس آتش پرست کو یہ بات کہی تھی، حج کرنے گیا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ وہ آتش پرست بھی وہاں حج کررہا تھا۔ اس نے پوچھا تم یہاں کس طرح آگئے؟ تو اس آتش پرست نے جواب دیا کہ مَیں نے تمہیں نہیں کہا تھا کہ اگر یہ میری نیکی ہے تو اس کا اجر مجھے ضرور ملے گا۔ دیکھو اللہ تعالیٰ نے اسلام قبول کرنے کی صورت میں اس کا اجر مجھے دیا اور آج میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے حج بھی کررہا ہوں اور ایمان کی دولت سے مالا مال ہوں۔ تو اللہ تعالیٰ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی ضائع نہیں کرتا۔ پس جن کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے زمانہ میں احمدیت قبول کرنے کی توفیق ملی، حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی صحبت کی توفیق ملی، آپ سے براہ راست فیض پانے کی توفیق ملی اور یوں اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق، اللہ تعالیٰ کے وعدہ کے مطابق عمل کرکے پہلوں یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے ملنے کی توفیق پائی اور اس طرح صحابہ کا درجہ پایا۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ 9ستمبر 2005ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 ستمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ