مجالس کے بارے میں یہ بھی خیال رکھنا چاہئے کہ مجالس امانت ہوتی ہیں۔ یعنی جس مجلس میں بیٹھے ہیں اگر وہ پرائیویٹ ہے یا کسی خاص قسم کی مجلس ہے تو اس میں ہونے والی باتوں کو باہر نکالنے کا کسی کوحق نہیں پہنچتا۔ وسیع مجلس یا جلسہ وغیرہ کی اور بات ہے۔ جو پرائیویٹ مجالس ہیں اگر کوئی خاص باتیں ہورہی ہیں تو سننے والوں کو انہیں باہر نہیں نکالنا چاہئے۔ اسی طرح دفتری عہدیداران کو بھی یا کارکنوں کو بھی دفتر میں ہونے والی باتوں کو کبھی باہر نہیں نکالنا چاہئے۔ پھر مختلف ذیلی تنظیمیں ہیں، جماعتی کارکنان ہیں ان کو بھی اپنے رازوں کو راز رکھنا چاہئے۔ یہ بھی مجلس کا حق ہے اور ایک امانت ہے۔ اس کو کسی طرح بھی باہر نہیں نکلنا چاہئے۔
(خطبہ جمعہ 16؍ جولائی 2004ء)