• 27 اپریل, 2024

احکام خداوندی (قسط 61)

احکام خداوندی
اللہ کے احکام کی حفاظت کرو۔ (الحدیث)
قسط 61

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔ ‘‘

(کشتی نوح)

جہاد(حصہ سوم)

قریبی عزیز و رشتہ دار سے قتال کا حکم

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا قَاتِلُوا الَّذِیۡنَ یَلُوۡنَکُمۡ مِّنَ الۡکُفَّارِ وَلۡیَجِدُوۡا فِیۡکُمۡ غِلۡظَۃً ؕ وَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ مَعَ الۡمُتَّقِیۡنَ

لتوبہ: 123)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اپنے اُن قریبیوں سے بھی لڑو جو کفار میں سے ہیں اور چاہئے کہ وہ تمہارے اندر سختی محسوس کریں اور جان لو کہ اللہ متقیوں کے ساتھ ہے۔

آباء و اجداد، اہل و عیال، قریبی رشتہ داروں اور
اموال کی نسبت اللہ اور رسول کی خاطر جہاد کرنا

قُلۡ اِنۡ کَانَ اٰبَآؤُکُمۡ وَاَبۡنَآؤُکُمۡ وَاِخۡوَانُکُمۡ وَاَزۡوَاجُکُمۡ وَعَشِیۡرَتُکُمۡ وَاَمۡوَالُ ۣاقۡتَرَفۡتُمُوۡہَا وَتِجَارَۃٌ تَخۡشَوۡنَ کَسَادَہَا وَمَسٰکِنُ تَرۡضَوۡنَہَاۤ اَحَبَّ اِلَیۡکُمۡ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوۡلِہٖ وَجِہَادٍ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ فَتَرَبَّصُوۡا حَتّٰی یَاۡتِیَ اللّٰہُ بِاَمۡرِہٖ ؕ وَاللّٰہُ لَا یَہۡدِی الۡقَوۡمَ الۡفٰسِقِیۡنَ

(التوبہ: 24)

تو کہہ دے کہ اگر تمہارے باپ دادا اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہارے اَزواج اور تمہارے قبیلے اور وہ اموال جو تم کماتے ہو اور وہ تجارت جس میں گھاٹے کا خوف رکھتے ہو اور وہ گھر جو تمہیں پسند ہیں اللہ اور اس کے رسول سے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے تمہیں زیادہ پیارے ہیں تو پھر انتظار کرو یہاں تک کہ اللہ اپنا فیصلہ لے آئے اور اللہ بدکردار لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔

جنگ میں اثبات قدم

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا لَقِیۡتُمۡ فِئَۃً فَاثۡبُتُوۡا وَاذۡکُرُوا اللّٰہَ کَثِیۡرًا لَّعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ

(الانفال: 42)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جب بھی کسی دستہ سے تمہاری مڈھ بھیڑ ہو تو ثابت قدم رہو اور کثرت سے اللہ کو یاد کرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔

استقامت اختیار کرنے والوں کو جنت کی نوید

اِنَّ الَّذِیۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا تَتَنَزَّلُ عَلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ اَلَّا تَخَافُوۡا وَلَا تَحۡزَنُوۡا وَاَبۡشِرُوۡا بِالۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ

(حٰمٓ السجدہ: 31)

یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کہا اللہ ہمارا ربّ ہے، پھر استقامت اختیار کی، اُن پر بکثرت فرشتے نازل ہوتے ہیں کہ خوف نہ کرو اور غم نہ کھاؤ اور اس جنت (کے ملنے) سے خوش ہو جاؤ جس کا تم وعدہ دیئے جاتے ہو۔

صف باندھ کر قتال کرنے والوں سے
اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے

اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمۡ بُنۡیَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ

(الصف: 5)

یقیناً اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف باندھ کر قتال کرتے ہیں گویا وہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔

جنگ میں پوری جرأت اور دلیری سے
دشمن کا مقابلہ کرن
ا

فَاِمَّا تَثۡقَفَنَّہُمۡ فِی الۡحَرۡبِ فَشَرِّدۡ بِہِمۡ مَّنۡ خَلۡفَہُمۡ لَعَلَّہُمۡ یَذَّکَّرُوۡنَ

(الانفال: 58)

پس اگر تُو اُن سے لڑائی میں متصادم ہو تو اُن (کے حشر) سے اُن کے پچھلوں کو بھی تتربتر کردے تاکہ شاید وہ نصیحت پکڑیں۔

جنگ کو آخری منطق تک پہنچانا

وَقَاتِلُوۡہُمۡ حَتّٰی لَا تَکُوۡنَ فِتۡنَۃٌ وَّیَکُوۡنَ الدِّیۡنُ کُلُّہٗ لِلّٰہِ ۚ فَاِنِ انۡتَہَوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ بِمَا یَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرٌ

(الانفال: 58)

اور تم ان سے قتال کرتے رہو یہاں تک کہ کوئی فتنہ باقی نہ رہے اور دین خالصۃً اللہ کے لئے ہوجائے۔ پس اگر وہ باز آ جائیں تو یقیناً اللہ اس پرجو وہ عمل کرتے ہیں گہری نظر رکھنے والا ہے۔

پیٹھیں پھیرنے کی ممانعت

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا لَقِیۡتُمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا زَحۡفًا فَلَا تُوَلُّوۡہُمُ الۡاَدۡبَارَ ۚوَمَنۡ یُّوَلِّہِمۡ یَوۡمَئِذٍ دُبُرَہٗۤ اِلَّا مُتَحَرِّفًا لِّقِتَالٍ اَوۡ مُتَحَیِّزًا اِلٰی فِئَۃٍ فَقَدۡ بَآءَ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَمَاۡوٰہُ جَہَنَّمُ ؕ وَبِئۡسَ الۡمَصِیۡرُ

(الانفال: 16-17)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جب اُن کے کسی بھاری لشکر سے جنہوں نے کفر کیا تمہاری مڈھ بھیڑ ہو تو انہیں پیٹھ نہ دکھاؤ اور جو اُس دن اُنہیں پیٹھ دکھائے گا، سوائے اس کے کہ جنگی چال کے طور پر پہلو بدل رہا ہو یا (اپنے ہی) کسی گروہ سے ملنے کی کوشش کر رہا ہو، تو یقیناً وہ اللہ کے غضب کے ساتھ واپس لوٹے گا اور اس کا ٹھکانا جہنم ہوگا اور بہت ہی برا ٹھکانا ہے۔

یٰقَوۡمِ ادۡخُلُوا الۡاَرۡضَ الۡمُقَدَّسَۃَ الَّتِیۡ کَتَبَ اللّٰہُ لَکُمۡ وَلَا تَرۡتَدُّوۡا عَلٰۤی اَدۡبَارِکُمۡ فَتَنۡقَلِبُوۡا خٰسِرِیۡنَ

(المائدہ: 22)

اے میری قوم! ارضِ مقدس میں داخل ہو جاؤ جو اللہ نے تمہارے لئے لکھ رکھی ہے اور اپنی پیٹھیں دکھاتے ہوئے مُڑ نہ جاؤ ورنہ تم اس حال میں لَوٹو گے کہ گھاٹا کھانے والے ہوگے۔

دشمن کے تعاقب میں کمزوری نہ دکھلانے کاحکم

وَلَا تَہِنُوۡا فِی ابۡتِغَآءِ الۡقَوۡمِ

(النساء: 105)

اور (مخالف) قوم کا پیچھا کرنے میں کمزوری نہ دکھاؤ۔

وَلَا تَہِنُوۡا وَلَا تَحۡزَنُوۡا وَاَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ

(اٰل عمران: 140)

اور کمزوری نہ دکھاؤ اور غم نہ کرو جبکہ (یقیناً) تم ہی غالب آنے والے ہو، اگر تم مومن ہو۔

دشمن سے ڈر کر صلح کرنے کی ممانعت

فَلَا تَہِنُوۡا وَتَدۡعُوۡۤا اِلَی السَّلۡمِ ٭ۖ وَاَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ

(محمد: 36)

پس کمزوری نہ دکھاؤ کہ صلح کی طرف بلانے لگو جبکہ تم ہی غالب آنے والے ہو۔

دشمن صلح کی طرف مائل ہو تو صلح کر لو

وَاِنۡ جَنَحُوۡا لِلسَّلۡمِ فَاجۡنَحۡ لَہَا وَتَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ

(الانفال: 62)

اور اگر وہ صلح کے لئے جُھک جائیں تو تُو بھی اُس کے لئے جُھک جا اور اللہ پر توکل کر۔

مشرکین اگر جنگ سے توبہ کر لیں تو اُن کا
راستہ کھول دو، وہ دین میں بھائی ہیں

فَاِنۡ تَابُوۡا وَاَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتَوُا الزَّکٰوۃَ فَخَلُّوۡا سَبِیۡلَہُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ

(التوبہ: 5)

پس اگر وہ توبہ کریں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں تو ان کی راہ چھوڑ دو۔ یقیناً اللہ بہت بخشنے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔

مشرکین میں سے کوئی پناہ مانگے تو دے دو۔

وَاِنۡ اَحَدٌ مِّنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ اسۡتَجَارَکَ فَاَجِرۡہُ حَتّٰی یَسۡمَعَ کَلٰمَ اللّٰہِ ثُمَّ اَبۡلِغۡہُ مَاۡمَنَہٗ

(التوبہ: 6)

اور مشرکوں میں سے اگر کوئی تجھ سے پناہ مانگے تو اسے پناہ دے یہاں تک کہ وہ کلامِ الٰہی سن لے پھر اسے اس کی محفوظ جگہ تک پہنچا دے۔

(700احکام خداوندی از حنیف احمد محمودصفحہ451-456)

(صبیحہ محمود۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

دعا کی اہمیت

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 12)