تُو اپنی محبت عطا کر ہمیں
وفا کی سعادت عطا کر ہمیں
دلوں میں ہو ذوقِ عبادت خدا
نمازوں میں لذّت عطا کر ہمیں
چلیں تیری رہ پر، نہ گمراہ ہوں
خدایا ہدایت عطا کر ہمیں
عدو بھی گواہی دیں کردار کی
جہاں میں وہ سیرت عطا کر ہمیں
قدم لڑکھڑانے نہ پائیں کبھی
سدا استقامت عطا کر ہمیں
رہے قلب روشن ہمارا مدام
تُو نورِ بصیرت عطا کر ہمیں
چلیں تیرے رستے پہ ہم رات دن
ہمیشہ اطاعت عطا کر ہمیں
دلائل سے قائل کریں دہر کو
خدا ایسی جرأت عطا کر ہمیں
مقدر کا روشن ستارہ رہے
زمانے میں عزّت عطا کر ہمیں
رہے سر پہ یا رب! حیا کی ردا
وفا کی تُو دولت عطا کر ہمیں
(بشریٰ سعید عاطف ۔ مالٹا)