• 6 مئی, 2024

قادیانی جماعت نے ہندوستان سے باہر وہ کام کر دکھایا

حاصل مطالعہ
قادیانی جماعت نے ہندوستان سے باہر وہ کام کر دکھایا
جو کسی ملک کے مسلمانوں نےاس وقت تک نہیں کیا
(ملک محمد الدین ایڈیٹر ماہنامہ صوفی)

حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بابرکت خلافت کے مبارک زمانہ (1914ء – 1965ء) میں الٰہی تائید و نصرت سےاحمدیت کا نور اکناف عالم میں زمین کے کناروں تک پھیل گیا۔ سر زمین امریکہ میں حضرت مفتی محمد صادق صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ذریعہ احمدیت کی تبلیغ سعید روحوں میں ہونے لگی۔ اس بات کا اقرار اُس زمانہ کے انصاف پسند دانشمندان نے کھلے بندوں کیا۔ ذیل میں ملک محمد الدین صاحب ایڈیٹر ماہنامہ صوفی منڈی بہاؤ الدین کا ایک صدی قبل کا ایک نایاب حوالہ درج کیا جاتا ہے۔ ملک محمد الدین صاحب اگر آج زندہ ہوتے تو دیکھتے کہ اس ایک صدی میں احمدیت ہی اسلام کی حقیقی تصویر بن کر یورپ و امریکہ میں اسلام کی نمائندگی کر رہی ہے۔ اور ہزاروں لاکھوں سعید روحیں اس الٰہی شجر سے مستفیض ہو رہی ہیں۔

ملک محمد الدین صاحب ایڈیٹر ماہنامہ صوفی لکھتے ہیں کہ:
’’قادیانی جماعت نے ہندوستان کےاندر کوئی سیاسی یا مذہبی اہمیت حاصل کی ہو یا نہ کی ہو، لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں ہو سکتا کہ ہندوستان سے باہر اس نے وہ کام کر کے دکھایا جو کسی ملک کے مسلمانوں نے اس وقت تک نہیں کیا تھا۔

خواجہ کمال الدین کے کارنامے، ان کا ایثار و خلوص، اُن کی تگ و دو اور ان کے ثمراتِ مساعی آج روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ اور ہم نہیں کہہ سکتے کہ اللہ کے اس سچے بندے اور حقیقت کے اس راسخ العزم پرستار کے لئے اجر مخصوص کر دیا گیا ہے۔ یقیناً اب ہم ان کی تبلیغ و اشاعت اسلام کو قادیانی تحریک میں شامل نہیں کر سکتے۔ اور نہ یہ قادیانی مسلک کے صحیح معنی میں مقلد کہلا ئے جا سکتے ہیں، تاہم ان کی تبلیغ کی ابتداء اسی وقت ہوئی تھی جب وہ بندگانِ قادیان میں شمار ہوتے تھے۔ اور اس لئے اس کا اولین امتیاز بھی اسی جماعت کو حاصل ہے۔

احمدی جماعت کوشش کر رہی ہے کہ وہ دنیا کے تمام حصوں میں اپنے مسلک کی تبلیغ و اشاعت کا کام جاری کر دیں۔ چنانچہ چین، افریقہ، آسٹریلیا وغیرہ میں ان کی مشنری کام کر رہے ہیں۔ اور امریکہ میں بھی اُن کے مبلغ ڈاکٹر مفتی محمد صادق نہایت محنت سے اپنی خدمات کو انجام دے رہے ہیں۔ امریکہ میں ان کو قدم رکھے ہوئے دوسرا سال ہے۔ لیکن اس قلیل زمانہ میں انہوں نے وہاں کافی مقبولیت حاصل کر لی ہے۔ اور تقریباً سو آدمی وہاں کے مسلمان (قادیانی) ہو چکےہیں۔ انہوں نے وہاں سے شمس الاسلام (ایک سہ ماہی رسالہ) بھی جاری کیا ہے جس کی پہلی اشاعت جولائی1921ء میں کی گئی اور اس کے دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے ڈاکٹر محمد صاحب نے امریکہ میں کن کن مصائب کو برداشت کیا۔ اور ابتداء ہی میں وہ کن مشکلات میں گھر گئے۔ لیکن چونکہ عزم مستقل تھا اور ہمت استوار، اس لئے مصیبتوں کا بادل چند دن میں ہٹ گیا اور کامیابی کی شعاعیں نمودار ہو نے لگیں۔

تجربہ نے بات ثابت کر دی کہ یوروپ و امریکہ اشاعتِ اسلام کے بہترین میدان ہیں اور اگر کوئی شخص وہاں اسلام کی صحیح تعلیمات کو پیش کرے اور مسیحی دنیا میں جو شبہات اسلام کے متعلق پائے جاتے ہیں اُن کو دور کر دے تو کامیابی بہت آسان ہے۔ لیکن افسوس ہے کہ ہندوستان کی جماعتِ اسلام (جسے دنیا کی سب سے بڑی جماعتِ اسلام ہونے کا فخر حاصل ہے۔) اس سے بالکل غافل ہے۔ اور علماء کا گروہ اس طرف مطلقاً توجہ نہیں کرتا۔ اس وقت ہم اس کے اسباب پر غور کر کے اُن کی تفصیل بیان کرنا مناسب نہیں سمجھتے کیونکہ اس صورت میں ہمیں بہت سے تلخ تجربات اور ناخوشگوار واقعات سے بحث کرنی پڑے گی، تاہم احمدی جماعت کی اس قوتِ عمل کو ایک نمونہ کی صورت سے ضرور پیش کرنا چاہتے ہیں جو غالباً بہترین درسِ عمل ہے۔

شمس الاسلام کے دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ میں خالص احمدی معتقدات کی تبلیغ ہو رہی ہے۔ اور وہاں کی آبادی جو اس وقت تک اسلام کی تعلیمات ہی سے ناواقف تھی اور جو فی الحال کسی طرح احمدی و غیر احمدی تعلیمات میں کوئی امتیاز پیدا نہیں کر سکتی، نہایت سُرعت کےساتھ قادیانی ہوتی جا رہی ہے۔ ہر چند یہ بھی بسا غنیمت ہے کہ ایک مسیحی قادیانی ہی ہو کر مسلمان ہو جائے۔ لیکن ضرورت تھی کہ ہمارے ہاں کی جمیعۃ علماء اس فرصت سے فائدہ اٹھاتی اور اسلام اور مسیحیت کے درمیان اس بیج کےدرجہ کو بھی ہٹا دیتی، لیکن چونکہ اس کی کوئی امید نہیں اس لئے کوئی وجہ نہیں کہ ہم اس جماعت کی کامیابی سے خوش نہ ہوں کہ وہ بھی فی الجملہ دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہیں۔ شمس الاسلام کا سالانہ چندہ پانچ روپیہ ہے۔ اور مچگن میں اس کا دفتر ہے۔ لیکن اس کی کاپیاں غالباً قادیان سے بھی مل سکتی ہیں۔

(Mufti Muhmmad Sadiq 27la,Bella Ave, Highlaw Park Mich, USA AMERICA)

(بحوالہ ماہنامہ رسالہ صوفی ماہ اکتوبر1921ء صفحہ34-35)

(شیخ مجاہد احمد شاستری۔ قادیان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی