• 7 مئی, 2025

بے پردگی نے یورپ میں فسق و فجور کا دریا بہا دیا ہے

پردے کے متعلق بڑی افراط تفریط ہوئی ہے۔ یورپ والوں نے تفریط کی ہے اور اب ان کی تقلید سے بعض نیچری بھی اسی طرح چاہتے ہیں حالانکہ اس بے پردگی نے یورپ میں فسق و فجور کا دریا بہا دیا ہے اور اس کے بالمقابل بعض مسلمان افراط کرتے ہیں کہ کبھی عورت گھر سے باہر نکلتی ہی نہیں۔ حالانکہ ریل پر سفر کرنے کی ضرورت پیش آجاتی ہے۔ غرض ہم دونوقسم کے لوگوں کو غلطی پر سمجھتے ہیں جو افراط اور تفریط کر رہے ہیں۔

(ملفوظات جلد6 صفحہ321 – 322ایڈیشن 1984ء)

حضرت نواب محمد علی خان صاحبؓ کی روایت ہے کہ ایک دفعہ انہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے پردے کے متعلق دریافت کیا تو ’’حضورؑ نے اپنی دستار کے شملہ سے مجھے ناک کے نیچے کا حصہ اور منہ چھپا کر بتایا کہ ماتھے کو ڈھانک کر اس طرح ہونا چاہئے۔ گویا آنکھیں کھلی رہیں اور باقی حصہ ڈھکا رہے۔ اس سے قبل حضرت مولانا نور الدین صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے میں نے ایک دفعہ دریافت کیا تھا تو آپؓ نے گھونگھٹ نکال کر دکھایا تھا۔‘‘

(سیرت المہدی حصہ چہارم روایت 1051)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 07؍جنوری 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 جنوری 2022