• مکرم محمد اسلم ناصر۔ آسٹریلیا سے لکھتے ہیں:
عاجز آپ کی پوسٹ سے پہلے ہی اکثر ساری الفضل پڑھ لیتا ہے۔
موٴرخہ 3؍جنوری 2023ء کے شمارے میں حضرت بدھاؑ کے پیالے کے متعلق تحقیقی مضمون پڑھنے کا بہت مزہ آیا۔ اسی طرح تعلق باللہ کا مضمون پڑھنے کا بہت فائدہ ہوا۔
• مکرمہ برکت ناصر لکھتی ہیں:
الفضل اخبار تو اللہ کے فضل سے جب سے ہوش سنبھالی تو والدین کے ہاتھ میں دیکھا۔ امی جان کی وفات کے وقت عمر تقریباً 93 سال سے زیادہ تھی۔ الفضل ہمیشہ ان کے پاس موجود ہوتاتھا۔ اب ہمیں بھی pdf کی صورت میں روزانہ یہ دولت مل جاتی ہے۔ روزانہ الفضل کی اشاعت کوئی معمولی بات نہیں۔ خداکے فضل سے بہترین شمارہ جات اور مضامین آتے ہیں۔ ہمارے ساتھ تو آپ کا خاص شفقت کا سلوک ہے۔ مکرمہ امۃ الباری ناصرکے بعد آپ نے اس ناچیز کو بھی اس ہر دلعزیز الفضل میں جگہ دی۔ یہ میری نسلوں کے لئے بھی فخر وسعادت کا باعث ہے۔ آج کل ساری دنیا کی لجنہ آپ کے ساتھ اپنے صد سالہ جشن منانے کے جہاد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ دل خدا تعالیٰ کی حمد سے بھر جاتاہے۔
پھر آپ نے ’’مسز ناصر کی کہانی ،مسز ناصرکی زبانی‘‘ کے مضمون کو ایسا خوبصورت عنوان دیا ہے ۔جس کے لئے دل کی گہرائیوں سے آپ کی شکر گزار ہوں اور پیارے خلیفہ رابعؒ کی بھی جنہوں نے مجھے اور مکرمہ امۃ الباری ناصر کو آپا سلیمہ کے بازو قرار دیا ۔اب دور دور سے داد اور دعائیں موصول ہورہی ہیں۔ اس کے لئے بھی اللہ تعالیٰ بے شماراجر عظیم عطا فرمائے آمین
اس کے علاوہ خصوصی نمبرز کی اشاعت بہت بڑا اور محنت طلب کام ہے جو آپ بہت عمدگی سے کرتے ہیں۔ میرا بھی ارادہ اور خواہش ہے کہ کچھ تحریر کرکے بھجواؤں ۔مطالعہ کی بہت پرانی اور پختہ عادت ہے لیکن اب نظر کی کمی کی وجہ سے پوری طرح استفادہ نہیں کرپارہی۔ مگرکوشش ہوتی ہے کہ ایک نظر پورے الفضل پر ضرور ڈالوں۔
• مکرم سید حسین احمد لکھتے ہیں:
موٴرخہ 3؍جنوری 2023ء کے شمارے میں مضمون بعنوان ’’کيا پوروشا پورہ کا پيالہ واقعی حضرت گوتم بدھاؑ کا تھا‘‘ از ڈاکٹر مبارز احمد ربانی لندن بہت ہی کمال کا ہے۔ اللہ آپ کو اورڈاکٹر صاحب کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔ ایک گزارش کرنا چاہتا تھا کہ اس مضمون کے آخر میں جو حوالے لکھے ہیں اگر وہ انگریزی میں دوبارہ شائع کردیں کیونکہ اردو کے حوالے بعض اوقات پڑھنے میں دشواری ہوتی ہے اور ڈاکٹر صاحب سے ایک اور درخواست کرنی ہے کہ اس موضوع پر مزید مضامین لکھیں۔ ہمارے نوجوانوں کے لیے بڑا ہی مفید مضمون ہے۔ کتاب مسیح ہندوستان تصنیف حضرت مسیح موعود علیہ السلام اس کی بنیاد ہے۔ ڈاکٹر صاحب سے درخواست ہے کہ ان موضوعات پر سلسلہ وارمضامین تحریر کریں ۔تاکہ ہماری نوجوان نسل اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکے۔ جزاک اللّٰہ