• 2 مئی, 2024

جرمن حکومت کے سالانہ عشائیہ میں احمدی کی شرکت

جرمن حکومت کی یہ روایت ہے کہ سال نو کے آغاز پر گزرے سال کے دوران اہم سماجی، فلاحی خدمت سر انجام دینے اور سوسائٹی میں ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے والوں کا شکریہ ادا کرنے اور نئے سال میں نیک تمناوْں کے اظہار کے صدارتی محل میں ایک وسیع عشائیہ کا اہتمام کیا جاتا ہے جسکا سرکاری نام نئے سال کا ڈنر ہے۔ اس تقریب میں سیاسی پارٹیوں کے سربراہان و اہم رہنماء۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کارنامے سر انجام دینے والی نامور شخصیات۔ مختلف ممالک کے سفیران کرام کو مدعو کیا جاتا ہے۔ سال نو ڈنر کی ایک روایت یہ بھی ہے کہ پورے ملک کو نمائندگی دینے کی خاطر ہر ضلع سے ایک ایسی شخصیت کا انتخاب کیا جاتا ہے جس نے دوران سال غیر معمولی خدمت بلا معاوضہ کی ہو۔ اس کی خدمت کے اعتراف میں ایوان صدر سے اسکو شرکت کا خصوصی دعوت نامہ صدر کے دستخطوں کے ساتھ بھجوایا جاتا ہے۔

امسال سال نو کی جرمن روایت سے بھرپور یہ تقریب 9 جنوری 2020ء کو ایوان صدر برلن میں منعقد ہوئی۔ جس میں Worms شہر میں رہنے والے احمدی دوست مکرم محمد اسلام الدین کو بھی مدعو کیا گیا۔ اس تقریب میں شامل ہونے والوں کو ایوان صدر کے مین گیٹ پر پورے پروٹوکول کے ساتھ استقبال کرکے ریڈ کارپٹ پر چلتے ہوئے صدر مملکت کے دفتر تک لے جایا جاتا ہے۔ صبح دس بجے شروع ہونے والی اس تقریب کے پہلے حصہ میں صدر مملکت اور اُن کی بیگم سے ضلعی نمائندگی میں آنے والے مہمانوں کی علیحدہ علیحدہ ملاقات کروائی جاتی ہے۔ جسمیں صدر مملکت مہمان اور اسکے کام سے تفصیلی تعارف حاصل کرتے ہیں۔ محمد اسلام الدین صاحب جو چار بار جماعت Worms کے صدر رہ چکے ہیں نے جرمن صدر کو بتایا کہ میں 1986ء سے جرمنی میں ہوں۔ شہر میں موجود غیر ملکیوں کی سینٹ کا ممبر رہ چکا ہوں۔ شہر کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر سماجی و فلاحی کام بلا معاوضہ کرتا ہوں۔ ہمارے شہر میں 80 قومیتوں کے لوگ آباد ہیں جن میں ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مصروف عمل رہتا ہوں۔ جرمن صدر کو اسلام الد ین صاحب نے جنگ سے بچنے اور امن کی ضرورت پر حضور انور کے خطابات کا ذکر بھی کیا۔ صدر نے فوراً کہا کہ ہاں میں جماعت احمدیہ کے کام سے واقف ہوں اور جن لیکچرز کا آپ نے ذکر کیا وہ مجھے مل چکے ہیں۔

Worms کے مقامی اخبارات نے تصاویر کے ساتھ اس خبر کو نمایاں جگہ دی۔ اسلام الدین صاحب نے جماعت احمدیہ کی طرف سے شہر میں جاری مختلف پروجیکٹ پر حاصل ہوئی مدد کا خصوصی ذکر کیا۔ تقریب میں اُنہیں جرمن چانسلر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر و دیگر سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقات کا موقع میسر آیا۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 فروری 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ