• 6 مئی, 2024

اسکاٹ لینڈ کے حکومتی ایوانوں میں کلمات حق کی صدا

اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُوۡنُوۡا قَوّٰمِیۡنَ لِلّٰہِ شُہَدَآءَ بِالۡقِسۡطِ ۫ وَ لَا یَجۡرِمَنَّکُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰۤی اَلَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا ۟ ہُوَ اَقۡرَبُ لِلتَّقۡوٰی ۫ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۹﴾

ترجمہ: اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کی خاطر مضبوطی سے نگرانی کرتے ہوئے انصاف کی تائید میں گواہ بن جاؤ اور کسی قوم کی دشمنی تمہیں ہرگز اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم انصاف نہ کرو۔ انصاف کرو یہ تقویٰ کے سب سے زیادہ قریب ہے اور اللہ سے ڈرو۔ یقیناً اللہ اس سے ہمیشہ باخبر رہتا ہے جو تم کرتے ہو۔

(المائدة:9)

قرآن کریم کے اس زریں اصول پر مبنی تعلیم کی آیات کی تلاوت کے ساتھ اسکاٹش پارلیمنٹ میں اس پروگرام کا آغاز ہوا اور یقیناً بہت سے غیر مسلم ممبر ان اور سفارتکاروں کیلئے یہ تعلیم اپنے اندر بہترین انصاف کے اصول بیان کررہی تھی۔ پہلی دفع یہ پروگرام جماعت احمدیہ اسکاٹ لینڈکی طرف سے مورخہء 20 فروری 2020ء بروز جمعر ات اسکاٹش پارلیمنٹ ایڈنبرا کے Burn’sRoom میں دوپہر ایک بجےمنعقد ہوا جس میں کل 90 زندگی کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اسکاٹش مہمانوں نے گہری دلچسپی سے شرکت کی۔ جماعت کے تعارف پر مشتمل ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں امام جماعت احمدیہ کی امن کو قائم کرنے کی عالمی مساعی اور دوسرے فلاحی کاموں کا ذکر تھا۔ پروگرام کے شروع میں مہمانوں کی تواضع مشروبات اوربسکٹس سے کی گئی۔

اس پروگرام کا انعقاد

Linda Fabiani MSP the Deputy Presiding Officer at Scottish Parliament

نے کیا تھا۔ انہوں نے اپنی مختصر تقریر میں کہا:
میں جماعت احمدیہ کی پُرامن تعلیم سے بہت متاثر ہوں اور پورے اسکاٹ لینڈ میں پھیلے ہوئے احمدیوں کے ساتھ میرے گہرے روابط ہیں۔ میں کافی عرصہ سے جماعت کے مختلف پروگرامز میں شامل ہورہی ہوں اور ہمیشہ ہی میں ایک نئی عالمی امن کی امید لئے واپس آئی ہوں۔

Sandra White MSP نے کہا:

میرے دفتر کے بالکل سامنے گلاسگو احمدیہ مشن ہاؤس اور مسجد ہے اور مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں آپ کے اکثر پروگرامز میں شامل ہوتی رہتی ہوں ۔ مجھے اچھی طرح اندازہ ہے کہ آپ لوگ انسانیت کی خدمت کیلئے بے پناہ خدمات کررہے ہیں جیسے خیراتی اداروں کیلئے ہزاروں پاؤنڈ اکٹھی کرنے کی امداد، بے گھروں کیلئے کھانا، ہسپتالوں کیلئے چندہ اکٹھا کرنا وغیرہ۔ مجھے یہ جان کر حد درجہ اطمینان ہوا کہ یہی اصل اسلام کی تعلیمات ہیں جس پر جماعت احمدیہ اسکاٹ لینڈ کاربند ہے اور آج کا انتہائی اہم پروگرام جو انتہا پسندی کے خلاف ہے یہ وقت کی نہایت اہم ضرورت ہے۔

Ian Stewart chairman interfaith Edinburgh نے کہا:

دہشتگردی کا مسئلہ ایک عالمی وبا کی صورت اختیار کرگیا ہے اور ابھی تک بدقسمتی سے نازی خیالات کے حامل گروہ ساری دُنیا میں کسی نہ کسی صورت میں سر اُٹھا رہے ہیں۔ جماعت احمدیہ اسکاٹ لینڈ کا یہ پروگرام ایک دلیرانہ قدم ہے اور اسلام پر لگنے والے الزامات کا ایک نہایت مؤثر جواب ہے۔

محترم فریداحمد نیشنل سیکٹری امور خارجہ جماعت احمدیہ برطانیہ نے کہا: شدت پسندی ہر جگہ مختلف صورتوں میں موجود رہی ہے مثلاً تین سو سال قبل ایک اسکاٹش نوجوان کو چرچ کی بنیادی تعلیمات پر تنقید کرنے کی وجہ سے پھانسی دے دی گئی۔ موجودہ حالات میں روہنگیا مسلمان، چین میں اور احمدی مسلمان پاکستان میں بے انتہا مظالم کا سامنا کررہے ہیں۔ عالمی تناظر میں شدت پسندی کو سیاسی مقاصد کیلئے بھی استعمال کیا جارہاہے۔ جہاد کی اصل تعریف اصلاح نفس ہے مگر افسوس کے ساتھ اس کو غلط مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جو شدت پسندی پر منتج ہوتا ہے۔ قرآن کریم ہمیں شدت پسندی کے خاتمے اورمعاشرے میں انصاف کے قیام کیلئے واضح تعلیم دیتا ہے۔ جماعت احمدیہ نے امام جماعت کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کی تحریک چلائی ہے جو نہ صرف برطانیہ بلکہ پوری دنیا کیلئے ہے اور ہمیں اپنے امام کی پوری رہنمائی مل رہی ہے ۔

’’ہمیں ہر طرح کی انتہا پسندی اور تعصب کے خاتمے کے لئے اپنی کوششوں میں متحد ہونا چاہئے، خواہ وہ مذہبی، نسلی یا کسی بھی طرح کے ہوں‘‘ یہ وہ پیغام تھا جو امام جماعت احمدیہ حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدة اللہ تعالیٰ بنصرالعزیز کی طرف سے پڑھ کر سُنایا گیا۔

علاوہ ازیں دس کے قریب اسکاٹش اور برطانیہ کے ممبر پارلیمنٹ نے بھی اس سیمینار سے خطاب کیا اور جماعت احمدیہ کی امن کے بارہ میں عالمی کوششوں کو حد درجہ سراہا اور اس بات کا وعدہ کیا کہ وہ اپنے اپنے حلقہ میں اسلامی تعلیمات اور ملکی قوانین کے مطابق امن کے قیام کیلئے کام کرتے رہیں گے۔ بعد ازاں ان سیاستدانوں نے اپنے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اس پروگرام کے بارے میں تعریفی کلمات لکھے اور فوٹو وغیرہ پوسٹ کیں۔ شامل ہونے والے مہمانوں کی اکثریت نے پہلے جماعت کے کسی پروگرام میں شرکت نہیں کی تھی۔ پرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والوں نے بھی اس پروگرام کو اپنی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا میں نمایاں جگہ دی جس سے تبلیغ کا کام بھی خوب ہوا۔ کچھ اہم سیاستدانوں اور سفارتکاروں کے نام یہ ہیں جن میں سے کچھ نے اس سیمینار سے خطاب کیا:

Linda Fabiani MSP
Aileen Campbell MSP, Cabinet Secretary for Communities
Dr Claire Baker MSP
Clare Adamson MSP
Shona Robison MSP
Joe FitzPatrick MSP
Pauline McNeill MSP , Shadow Cabinet Secretary for Housing and Equalities
Alison Johnstone MSP
John Mason MSP
Sandra White MSP
Diedra Brock MP
Jack O’Neil- Representing Stewart Hosie MP Dundee East
Ellen Wong Principal Officer of the U.S. Consulate General in Edinburgh, Scotland

آخر میں مہمانوں کو شدت پسندی اور اس سے پیدا ہونے والےمسائل کے بارہ میں سوالات کرنے کا موقع دیا گیا جس کے جواب مکرم فرید احمد صاحب اور دوسرے سیاستدانوں نے دئے۔ اس کامیاب پروگرام کا اختتام دعا سے ہوا۔

(ارشد محمود خاں۔ اسکاٹ لینڈ)


پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 مارچ 2020