• 4 مئی, 2024

کچھ تاریخی عالی شان محلوں اور عمارتوں کی سیر

میسور پیلس، انڈیا

راجہ اور مہاراجوں کے زمانہ میں تعمیر شدہ محل اور عمارتیں صدیوں بعدآج بھی بڑی مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ ان میں سے تو کچھ اس قدر خوبصورت اور شاندار ہیں انہیں راشٹریہ دھروہرمانا جاتا ہے۔ آپ کو یہاں دیش ودنیا کے سب سے خوبصورت اور عالیشان محلوں اور عمارتوں سے متعارف کرایا جا رہا ہے۔

میسور پیلس، انڈیا

جنوب ہند کے شہر میسور میں واقع ہے۔ شاہی پری وار کی رہائش گاہ تھی۔ اس محل میں دو دربار ہال ہیں جہاں پرانے وقتوں میں بادشاہوں کی شاہی عدالتیں لگا کرتی تھیں۔ انڈیا میں سیاحوں کے لئے شاہی عمارتوں میں تاج محل کے بعد میسور پیلس ہی سب سے بڑا پرکشش مرکز ہے۔ دنیا بھر سے سیاح یہاں آکر لطف اندوز ہوتے ہیں۔

تاج محل آگرہ انڈیا

تاج محل مقبرہ ملکہ ممتاز محل (ارجمند بانو) زوجہ شاہ جہاں17 ویں 18 ویں صدی میں انڈیا کے شہر آگرہ میں واقع سنگ مرمر سے بنی ایک عالیشان عمارت جسے مغل دور کے بادشاہ شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی کی محبت میں لافانی یادگار کے طورپر دریاۓ جمنا کے ساحل پر بنایا تھا۔ تاج محل دل کو لبھانے والی عمارت ہے۔ لوگ اس کے پہلومیں بیٹھ کر سکون حاصل کرتے ہیں ۔ محبت اور پیار کی لازوال کہانی ہے جو سفید سنگ مرمر سے مرصع ہے۔ تاج محل کو دنیا بھرمیں محبت وپیار کی ایک زندہ علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہاں پر لاکھوں سیاح آتےہیں۔ اس پر دو الگ الگ نظریہ ہیں۔

ایک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لیکر
ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مزاق

ساحر لدھیانوی

ایک شہنشاہ نے بنوا کے حسین تاج محل
ساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے

شکیل بدایونی

فاربڈن سٹی، چین

چین کے شہر بیجنگ کے درمیان موجود یہ محل دنیا کے سب سے خوبصورت شاہی محلوں میں گنا جاتا ہے۔ اس محل کی تعمیر 1406 سے لے کر 1420 تک کے درمیان میں ہوئی تھی ۔ یہ 500 سالوں تک کئ سمراٹوں کی جائے رہائش رہی ہے۔ اب یہ چینی حکومت کے رسمی اور سیاسی مرکز کی جگہ ہے۔ یہ محل 7٫20٫000 سکوائر میٹر علاقہ میں پھیلا ہوا ہے اور اس میں 980 بھون بنے ہوئے ہیں۔ محل کی فن تعمیر میں آپ کو چینی ثقافت کی جھلک دکھائی دے گی۔

سمر پیلس چین

چین ہی کے بیجنگ شہر میں بنا یہ پیلس محل بھی کافی خوبصورت ہے۔ یہاں بنی عمارت سیاحوں کے لئے بہم پر کشش کا مرکز بنا رہتا ہے۔ یہ محل 2٫9سکوئیر کلومیٹر کے علاقہ میں پھیلا ہوا ہے۔ جس کا ایک بڑا حصہ پانی سے بھرا ہوا ہے۔ یہ جگہ چین کے سمرجیہ وادی حکمرانوں کی طرف سے ایک سرمائی رہائش گاہ کے طور پر استعمال میں لائی جاتی ہے۔

ہمیجی کیسل محل جاپان

یہ ہل ٹاپ ہائیوجو پری فیکچر میں موجود ہے۔ محل کے احاطے میں 83 بھون شامل ہیں اور یہ خوبصورت محل روایتی طور پر جاپانی محل فن تعمیر کی سب سے پرانی نظیر اور مثال مانی جاتی ہے۔ اس کا بیرونی حصّہ چمک دار اور سفید رنگ کا ہے۔ اور کئی لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ساخت ایک اڑان جیسی دکھتی ہے سمرائی یودھا آکا ماتسونوریہ مواو نے 1333 میں ایک قلعہ کے طور پر اس محل کی تعمیر کروائی تھی اس کی شروعاتی ساخت گذشتہ کئی صدیوں کے دوران کئی بار بدلی گئی اور محل کے نت نئے مالکوں نے اس میں اپنی پسند سے کئی بدلاؤ کئے ۔ محل معجزانہ طور پر دنیاوی جنگ وجدال سے محفوظ رہا۔ بھلے ہی آس پاس کے علاقوں میں خوب بمباری ہوئی۔ آج یہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی لسٹ میں شامل ہے۔

ونٹر پیلس روس

سینٹ پیٹرس برگ میں نیوا ندی کے کنارے واقع ونٹر پیلس روس کے پہلے شاہی پری وار کا محل تھا اس کی تعمیر 1762 میں پوری ہوئی اس میں کل 460 کمرے ہیں۔ اطالوی واستو کار ستریلی کی طرف سے بنایا ہوا یہ روسی فن تعمیر کا ایک مشہور نمونہ ہے سن 1918 سے یہ محل سویت حکومت مہترشالہ کے حق میں ہے۔ اس محل کو دنیا کی سب سے زیادہ دکھائی دینے والی جگہوں میں سے گنا جاتا ہے۔

ٹوپا کاپی محل

یورپ کے کچھ خاص محل۔ یورپ کے محل کافی حد تک پہلے کے خلفاؤں کے وشال محلوں سے متاثر ہیں۔ جنہیں ساتویں اور آٹھویں صدی کے دوران بنایا گیا تھا۔ یہ اپنے باغیچوں اور بھرپور سجاوٹ کے لئے مشہور ہیں۔استمبول میں موجود ٹوپا کاپی محل 400 سے بھی زیادہ سالوں کے لئے اوٹومن سلطانوں کی شاندار رہائش گاہ تھی بالآخر جب سلطانوں کے دور کا خاتمہ ہوا تو 1924 میں اسے میوزیم میں بدل دیا گیا۔

ڈاجیس پیلس

ہیم پٹن کورٹ پیلس جو لندن کے جنوب ومغرب میں واقع ہے کا کام 1514 میں راجہ بیری رشٹم کے پسندیدہ درباری دولسی ان کا پسندیدہ نہیں رہا تو راجہ نے یہ کام اپنے ہاتھ میں لیا اور اسے مکمل کیا۔

(علامہ محمد عمر تماپوری۔ انڈیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ