• 15 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

•مکرم ابن ایف آر بسمل لکھتے ہیں۔
27مئی 2022ء یوم خلافت کی الفضل آن لائن کی وساطت سے حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ، الفضل کی تمام ٹیم اور قارئین و لکھایوں کو مبارک ہو۔

؎یہ روز کر مبارک سبحان من یرانی

اللہ تعالیٰ پوری وفا اور اخلاص کے ساتھ ہم کمزوروں کو نسلاً بعد نسل خلافت سے وابستہ رکھے ،ہر ٹھوکر سے محفوظ رکھے اور عاجزی اور اطاعت کے مقام پر فائز رکھے اور استحکام خلافت اور خلیفہ وقت کے لئے دعائیں کرتے رہنے کی توفیق دیتا رہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے الفاظ میں ’’خلافت احمدیہ بھی اسلام کی نشاۃ ثانیہ میں خلافت راشدہ کا تسلسل ہے‘‘ یوم خلافت کے موقع پر قارئین الفضل آن لائن کے لئے ایک حسین اور لا زوال تحفہ دیکھ کر دل سے یہ آواز نکلتی ہے۔

؎عشق الٰہی وسے منہ پر ولیاں ایہہ نشانی

• مکرمہ نبیلہ رفیق ۔ ناروےسے لکھتی ہیں۔
26مئی 2022ء کے اداریے نے بہت کچھ سیکھایا اور سمجھا دیا ہے۔ اللہ کرے ہم انسانوں کو عبادت کا درست مطلب سمجھ بھی آجائے اور ایسی عبادت کرنے کی توفیق بھی مل جائے۔ بہت اعلیٰ شمارہ ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اجر دے۔ آمین

•مکرمہ سعدیہ طارق لکھتی ہیں۔
آپ کے مورخہ 27مئی 2022ء کے اداریہ میں خلافت کی روحانی بجلی سے دی گئی مشابہت بہت ہی اعلیٰ ہے، واقعی جماعت احمدیہ میں خلیفہ وقت کی محبت، عقیدت اور اطاعت کا کرنٹ دوڑ رہا ہے جس نے ہمیں بہت سی دنیاوی آفات یعنی نمود و نمائش ،انا اور تکبرسے بچایا ہوا ہے۔ عمومی نگاہ دوڑائیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ دنیا مسلسل پستی کی طرف جا رہی ہے اس کے حالات بتا رہے ہیں کہ اس دنیا کو وقت کے امام کو ماننے کی ضرورت ہے اللہ سب کو وقت کے امام کو پہچاننے کی توفیق دئے۔ آمین۔

•مکرمہ عائشہ چوہدری۔جرمنی سے لکھتی ہیں۔
مورخہ 27مئی 2022ء کے اداریہ میں بیان مضمون میں بیشک اللہ تعالیٰ مین سوئچ ہے اور اس کے نبی اور خلفاء بجلی اور ہم ان کی تاریں اگر ان تاروں میں سے بجلی کی رو ختم ہو جائے تو ہر کوئی ان تاروں کو توڑ سکتا ہے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ اس بجلی کو ہمارے اندر سے نکلنے نہ دے اور ہم مضبوطی سے متحد ہو کر ہمیشہ اپنی پیاری جماعت کو قائم رکھیں ۔آمین۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ

•مکرمہ صدف علیم صدیقی ۔کینیڈا سے لکھتی ہیں۔
مورخہ 26مئی2022ءکا بہت ہی خوبصورت اور بہترین اداریہ ہے۔ انسان دنیا میں جو کچھ بھی کر لے جتنی بڑی بڑی عمارات بنا لے اپنے گھر اور مکانوں پر اپنے نام کی کتنی ہی تختیاں لگا لے لیکن اس کا اصل گھر تو وہی دو گز قطعہ زمین ہوتا ہے جو اس کی اصل پہچان اس قبر پر موجود اس کے نام کا کتبہ ہے۔ دنیا ایک امتحان گاہ ہے جس کا رزلٹ ہمیں آخرت میں ملے گا۔ جیسے اعمال آپ یہاں کریں گے ویسا ہی اجر وہاں ملے گا۔اسی لیے تو دنیا میں اچھے اعمال بجا لانے کی تلقین کی گئی ہے۔ بقول شاعر:

جوانی میں عدم کے واسطے سامان کر غافل
مسافر شب کو اٹھتے ہیں جو جانا دور ہوتا ہے

اللہ تعالیٰ ہمیں خود بھی اچھے اعمال بجا لانے کی توفیق دے اور اپنے پیچھے بھی ایسے اعمال چھوڑ جائیں جو صدقہ جاریہ بن کر ہمارے لیے جزاء کا سبب بنے۔ آمین اللّٰھم آمین۔

•ایک اور مکتوب میں لکھتی ہیں۔
مورخہ 27مئی2022ءکے اداریہ کے جواب میں صرف یہی لکھوں گی کہ۔ہمارے لیے ترقی واقعتاً خلافت سے جڑے بغیر ممکن نہیں۔ کیونکہ خلافت ہی تو ہمارے لئے قرب الٰہی حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے جو ہمیں اس راہ کی طرف راغب کرتا ہے۔ ہمارا تعلق اس زندہ خدا سے کرواتا ہے جس کے ساتھ جڑ کر ہی دنیا و آخرت میں کامیابی اور فلاح مل سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس تعلق کو مزید مضبوط بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین

شجر سے جو رہے وابستہ وہ پھل دار ہو جائے
جو کٹ کر گر گیا بے دست وپا بے کار ہو جائے
خلافت سے عقیدت کی جو رسم و راہ رکھتا ہو
نہیں ممکن وہ خالی ہاتھ یا نادار ہو جائے

•مکرمہ ثمرہ خالد ۔جرمنی سے لکھتی ہیں۔
مورخہ 26 مئی کی اشاعت میں ’’اللہ تعالیٰ نے اس دنیا کو دارالعمل اور اُخروی زندگی کو دارالجزاء قرار دیا‘‘ قبرستان اور قبروں کی بناوٹ و سجاوٹ سے متعلق عمیق مشاہدہ پر مبنی بہت معلوماتی مضمون تھا۔ اس میں مہیا کردہ معلومات خاکسار کے لئے بالکل نئی تھیں کہ اس سے قبل نہ تو مشاہدہ میں اور نہ ہی کبھی سننے میں آئیں نیز بہت عمدگی سے فکرِ آخرت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے صدقہ جاریہ کے مضمون کا احاطہ کیا گیا۔ فَجَزَاکُمُ اللّٰہُ اَحْسَنَ الْجَزَآء

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ