• 5 مئی, 2024

وہ شخص بزدل اور نامرد ہےجو عورتوں سے مقابلہ کرتا ہے

فرمایا: ’’اسی طرح عورتوں اور بچوں کے ساتھ تعلقات اور معاشرت میں لوگوں نے غلطیاں کھائی ہیں اور جادہ ٔمستقیم سے بہک گئے ہیں۔ قرآن شریف میں لکھا ہے‘‘ عَاشِرُوْ ھُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ مگر اب اس کے خلاف عمل ہو رہا ہے۔

دو قسم کے لوگ اس کے متعلق بھی پائے جاتے ہیں۔ ایک گروہ تو ایسا ہے کہ انہوں نے عورتوں کو بالکل خلیع الرسن کر دیا ہے۔ دین کا کوئی اثر ہی ان پر نہیں ہوتا ۔اور وہ کھلے طور پر اسلام کے خلاف کرتی ہیں اور کوئی ان سے نہیں پوچھتا۔ بعض ایسے ہیں کہ انہوں نے خلیع الرسن تو نہیں کیا۔ مگر اس کے بالمقابل ایسی سختی اور پابندی کی ہے کہ ان میں اور حیوانوں میں کوئی فرق نہیں کیا جا سکتا۔ اور کنیزکوں اور بہائم سے بھی بدتر ان سے سلوک ہوتا ہے، مارتے ہیں تو ایسے بے درد ہو کر کہ کچھ پتہ ہی نہیں کہ آگے کوئی جاندار ہستی ہے یا نہیں۔ غرض بہت ہی بری طرح سلوک کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ پنجاب میں مثل مشہور ہے کہ عورت کو پاؤں کی جوتی کے ساتھ تشبیہ دیتے ہیں کہ ایک اتار دی دوسری پہن لی۔ یہ بڑی خطرناک بات ہے اور اسلام کے شعائر کے خلاف ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ساری باتوں کےکامل نمونہ ہیں۔ آپ کی زندگی میں دیکھو کہ آپ عورتوں کےساتھ کیسی معاشرت کرتے تھے۔ میرے نزدیک وہ شخص بزدل اور نامرد ہے جو عورت کے مقابلہ میں کھڑا ہوتا ہے‘‘۔

(ملفوظات جلد 4 صفحہ 44 ایڈیشن 1984ء)

پھر آپؑ نے فرمایا کہ ’’مَیں التزاماً چند دعائیں ہر روز مانگا کرتاہوں۔ اوّل۔ اپنے نفس کے لئے دعا مانگتاہوں کہ خداوند کریم مجھ سے وہ کام لے جس سے اس کی عزت وجلال ظاہر ہو اور اپنی رضا کی پوری توفیق عطا کرے۔ دوم۔ پھر اپنے گھر کے لوگوں کے لئے دعا مانگتا ہوں کہ ان سے قرۃ عین عطا ہو اور اللہ تعالیٰ کی مرضیّات کی راہ پر چلیں ۔ سوم۔ پھر اپنے بچوں کے لئے دعا مانگتا ہوں کہ یہ سب دین کے خدام بنیں۔ چہارم۔پھراپنے مخلص دوستوں کے لئے نام بنام۔ پنجم۔ اور پھر ان سب کے لئے جو اس سلسلہ سے وابستہ ہیں خواہ ہم انہیں جانتے ہیں۔یا نہیں جانتے۔‘‘

(ملفوظات جلد دوم صفحہ 4-5 ایڈیشن 1984ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 نومبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 نومبر 2020