• 3 مئی, 2024

اللہ تعالیٰ نے مرد کے قویٰ کو جسمانی لحاظ سے مضبوط بنایا ہے

’’اللہ تعالیٰ نے مرد کے قویٰ کو جسمانی لحاظ سے مضبوط بنایا ہے اس لئے اس کی ذمہ داریاں اور فرائض بھی عورت سے زیادہ ہیں۔ اس سے ادائیگی حقوق کی زیادہ توقع کی جاتی ہے۔ عبادات میں بھی اس کو عورت کی نسبت زیادہ مواقع مہیا کئے گئے ہیں۔ اور اس لئے اس کو گھر کے سربراہ کی حیثیت بھی حاصل ہے اور اسی وجہ سے اس پر بحیثیت خاوند بھی بعض اہم ذمہ داریاں ڈالی گئی ہیں۔ اور اسی وجہ سے بحیثیت باپ اس پر ذمہ داریاں ڈالی گئی ہیں۔ اور بہت ساری ذمہ داریاں ہیں، چند ایک کا میں یہاں ذکر کروں گا۔ اور ان ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے حکم دیا کہ تم نیکیوں پر قائم ہو، تقویٰ پر قائم ہو، اور اپنے گھر والوں کو، اپنی بیویوں کو، اپنی اولاد کو تقویٰ پر قائم رکھنے کے لئے نمونہ بنو۔ اور اس کے لئے اپنے رب سے مدد مانگو، اس کے آگے روؤ، گڑ گڑاؤ اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرو کہ اے اللہ! ان راستوں پر ہمیشہ چلاتا رہ جو تیری رضا کے راستے ہیں، کبھی ایسا وقت نہ آئے کہ ہم بحیثیت گھر کے سربراہ کے، ایک خاوند کے اور ایک باپ کے، اپنے حقوق ادا نہ کر سکیں اور اس وجہ سے تیری ناراضگی کا موجب بنیں۔ تو جب انسان سچے دل سے یہ دعا مانگے اور اپنے عمل سے بھی اس معیار کوحاصل کرنے کی کوشش کرے تو اللہ تعالیٰ نہ ایسے گھروں کو برباد کرتا ہے، نہ ایسے خاوندوں کی بیویاں ان کے لئے دکھ کا باعث بنتی ہیں اور نہ ان کی اولاد ان کی بدنامی کا موجب بنتی ہے۔ اور اس طرح گھر جنت کا نظارہ پیش کر رہا ہوتا ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 2؍ جولائی 2004)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 نومبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 نومبر 2020