3؍ جون 2022ء کو امریکہ کے واقفین نو خدام کی حضور انور ایدہ اللہ سے ورچوئل ملاقات کے دوران ایک خادم جو قائد تھے نے یہ سوال کیا:
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ بطور قائد اور وقف نو میں کس طرح خدام کو نظام وصیت میں شامل ہو نے کی طرف توجہ دلا سکتا ہوں؟
حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے فرمایا: ’’آپ قائد ہو؟ اس کا کیا مطلب ہے؟‘‘
موصوف نے جواب دیا کہ جماعت کی خدمت کرنا۔
اس پر حضور انور ایدہ اللہ نے فرمایا : قائد کے کیا معنی ہیں؟ قائد کا مطلب لیڈر کے ہیں۔ تو تم لیڈر ہو۔ اگر تمہارے اقوال اور اعمال ایک جیسے ہیں تو لوگ تمہاری بات مانیں گے اور تمہاری بات کو سنیں گے۔ اگر وہ دیکھیں گے کہ تمہیں ان کا احساس ہے تو وہ تمہارے قریب ہوں گے۔جو بھی تم کہو گے وہ اس کو سنیں گے اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ تو پہلی بات یہ ہے کہ اپنی تربیت کرو۔ ایسے بن جاؤ جو کہ آپ قرآن اور اسلام کی حقیقی تعلیمات پر عمل کرنے والے ہوں۔ خدام کو یہ بات بھی سمجھا دیں کہ جو بھی آپ کہہ رہے ہیں۔ کیا آپ اس کو خودکرتے بھی ہیں؟ ان کو اس بات کا بھی احساس دلاؤ کہ تم ان سے ہمدردی کرنے والے ہو۔ انہیں اس بات کا بھی احساس ہو کہ تم چاہتے ہو کہ وہ ہمیشہ سیدھے راستے پر قائم رہیں۔ تو جب یہ باتیں ہو رہی ہوں گی توپھر خدام تمہاری بات سنیں گے اور تم ان کو پھر یہ بھی سمجھا سکتے ہو کہ نظام وصیت ایک بہت با برکت نظام ہے اور اگر ہم اس میں شامل ہوں تو پھر اللہ تعالیٰ بھی ہماری مدد کرے گا اور ہمیں ہماری حالتیں بہتر کرنے کی توفیق بھی عطا کرے گا۔ کبھی یہ بھی ہو جاتاہے کہ کچھ لوگ وصیت کرتے ہیں لیکن وہ متقی نہیں ہوتے اور بھٹک جاتے ہیں لیکن جب اس طرح کے حالات ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ایسے حالات کر دیتا ہے کہ ایسے لوگ یا تو نظام وصیت کو چھوڑ دیتے ہیں یا پھر ان کو کسی اور ذریعہ سے نظام سے نکال دیتا ہے۔ لیکن زیادہ تر جب کوئی شخص وصیت کی تحریک میں شامل ہوتا ہے اور وہ سچا پیرو ہو اور اس نے رسالہ الوصیت پڑھا ہوپھر وہ سمجھ جاتا ہے کہ اس کی کیا ذمہ داریاں ہیں اور کس طرح پیش آناہے۔ وقفِ نو ہونے کی حیثیت سے یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ دوسروں کے لیے مثال بنیں۔ آپ وہ لوگ ہیں جنہوں نے عہد کیا ہے کہ آپ دنیا کی اصلاح کریں گے۔ آپ وہ لوگ ہیں جن کے والدین نے وعدہ کیا تھا اور پھر بعد میں آپ نے خود بھی یہ وعدہ کیا کہ آپ دنیا کو بدل ڈالیں گے اور تمام انسانوں کو اسلام اور احمدیت کے سائے تلے لے آئیں گے اوران کو حقوق اللہ اور حقوق العباد کا احساس دلائیں گے۔ پس اگر آپ یہ سب کر رہے ہوں گے تو آپ کے قول میں وقعت ہو گی۔ بلکہ بغیر کچھ کہے آپ کے اعمال لوگوں کو آپ کی پیروی کرنے کی طرف مائل کریں گے۔
(روزنامہ الفضل آن لائن 19؍جولائی 2022ء)