2015ء میں خاکسار کو لاس اینجلس میں جین مت کی بین المذاہب کانفرس میں شمولیت کے لئے بطور مقرر دعوت ملی تو وہاں میرا رابطہ CSS (Compassionate Service Society) جو کہ ایک بدھ مت کے مکتب فکر کی ایک شاخ ہے، کے وفد سے ہو ا ۔پہلے تعارف ہواپھر یہ تعلقات اخوت میں تبدیل ہو گئے۔متعدد بار ان کو مسجد بیت الحمید میں دعوت دی پھر جلسہ انٹر فیتھ کانفرنس اور افطار ڈنر میں ان کی شمولیت ہوتی رہی۔
اس کے بعد CSS والوں نے بھی کانفرنس اور اپنی مٹینگزمیں ہمیں بلایا۔ سوال وجواب ہوتے رہے عبادت،مراقبے اور اسلام کی تعلیمات کے متعلق آگاہ کیا جاتا رہا۔
ایک دن ان سے کہا آپ کو لندن جلسہ میں شرکت کرنی چاہئے ماسٹر HANG TROUN نے کہا کہ غور کرتے ہیں اگلے دن انہوں نے فون کرکے کہا کہ ہمارے ممبران تیار ہیں۔
چناچہ 22افراد پر مشتمل یہ وفد 2017ءکے جلسہ میں شامل ہوا اور پورا وقت جلسہ میں شامل رہے اور اسی طرح مختلف اقوام کے لوگوں سے ملتے رہے ۔اپنے مخصوص لباس میں تینوں دن منفرد انداز میں حضور انوار کی تقاریر اور سادگی سے بہت متاثر تھے اور جماعت کی والہانہ محبتِ خلافت بھی ان کے لئے انمٹ نقش ثابت ہوئی۔ آخری دن حضور انورسے 45منٹ کی ملاقات سوال و جواب تعارف اور تصاویر بھی ان کے لئے حضور انورسے محبت میں مزید اضافہ کا باعث ہوئی اور اس بات کا تذکرہ انہوں نے واپس آکر ویسٹ کوسٹ کے جلسہ کی تقریر میں کیا اور جاپان میں بھی لندن جلسہ کی پُرلطف یادوں کو اپنے ممبران کے سامنے کئی بار دہرایا۔ چنانچہ اس تعلقِ اخوت میں مزید ترقی ہوتی رہی اور یہ رشتہ مزید مضبوط ہوتا گیا ۔
2017ء میں میرا تبادلہ شکاگو میں ہوگیا ۔لیکن اس کے باوجود ان کا تعلق مجھ سے اور لاس اینجلس کی جماعت سے بدستور قائم رہا۔
اگست میں انہوں نے جاپان میں ہونے والی امن کانفرنس میں بطور مقرر اور مہمان کے دعوت دی ۔خاکسار نے یہ خط مکرم امیر صاحب کی وساطت سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں رہنمائی کے لئے بھجوایا ۔حضورانورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے کمال شفقت سے شامل ہونے کا ارشاد فرمایا۔جب اپنی منظور ی کی اطلاع ان کو دی تو ہر ممبر بہت خوش تھا کہ حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے اجازت دے دی۔چنانچہ ان کے 300افراد کی امریکہ سے جاپان روانگی تھی اور وہ سب انگریزی جانتے تھے۔
جاپان کے مبلغین کی شمولیت
خاکسار نے ترجمانی کے لئے مکرم انیس احمد ندیم سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے دو اور مبلغ مکرم سید ابراہیم احمد اور مکرم حزقیل احمد کوبھی شامل کر لیں تو بہت اچھا ہوگا اور مقصد یہی تھا کہ جاپان میں ان کاتعارف اور روابط میں اضافہ ہو جائے اور پھر ان کو جاپانی زبان پر بھی عبور تھا ۔
چنا نچہ ہما رے میز با نوں نے اس کو خندہ پیشانی سے قبول کیا بلکہ بہت خو شی کا اظہار کیا ۔
جاپان روانگی
خاکسار 14 اکتوبر کو شکاگو سے جاپان روانہ ہوا اور 15 اکتوبر کو جاپان مرکز احمدیت NOGOYA میں پہنچ گیا۔ مکرم حا فظ امجد اور مکرم سید ابراہیم نے مجھے ائیرپورٹ سے لیا اور مسجد میں لے گئے۔17 اکتوبر کو ہماری روانگی بدھ مت مرکز MOUNT KOYA کی طرف تھی جو کہ NOGOYA سے300کلومیٹر ایک پہاڑی کے اوپر1200 سال قبل قدیمی مرکز معبد اور قبرستان ہے۔ یہ ایک زائرین کے لئے زیارت گاہ ہے یہ جگہ نہایت پُرکشش اور پُر سکون ہے۔ اس مقام پر متعدد راہب خانے اور بدھ مذہب کے پیروکاروں کے لئے تعلیمی ادارے بھی ہیں۔
تعارف:CSS (compassionate sevice society)
اس مذہب کے 3 بڑے مکاتب فکر ہیں۔
THERAYEDA (تھیرویدا)، MAHAYANA (ماہایانہ) اور VAJARAYANA (وجرایانہ)۔
CSS ماہایا نہ مکتبِ فکر کی ایک شا خ ہے اور اس کے با نی MASTER HANG TRUONG ویت نامی نژاد امریکی لاس اینجلس میں مقیم ہیں اور ان کے ممبرز امریکہ کی مختلف ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ جرمنی ،تا ئیوان ،ویت نام اور دیگر ممالک میں بھی ان کے سینٹرز موجود ہیں اور ہمیشہ اپنے سینٹرز جا کر کلاسیں لیتے اور رفاحی کاموں میں شمولیت اختیار کرتے ہیں۔
ان کا مقصد یہ ہے کہ اپنے مذہب کی تعلیم اور عبادات کو تما م لوگوں تک عام کیا جا ئےاور دوسرے مذاہب کے ساتھ ہم آہنگی اور دنیا میں امن کے قیام کے لئے متحدہ کو شش کرنی چاہیے اور یہ چیز دوسرے بدھ مت کے مکاتب فکر میں تعارف کروانے کے متمنّی ہیں۔ MASTER TRUONG کا مقام ایک MONK کا یعنی بدھ راہب کا ہے اور یہ شادی نہیں کرتے۔
اس کے ممبران میں مرد و عورتیں شامل ہیں خصوصی مراقبے کے لئے یہ ایک مخصوص لباس پہنتے ہیں مرد اور عورتیں سر منڈا دیتے ہیں یہ جنگل میں چلہ کشی کرتے ہیں جو کہ 7 دن، 15 دن یا اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
عام دنوں میں زندگی کے سارے کام کرتے ہیں یہ ان کے لئے خصوصی RETREAT ہوتی ہے۔ جس کو آپ چلہ کشی یا مراقبہ بھی کہہ سکتے ہیں۔ یہ لو گ سادہ زندگی بسر کرتے ہیں، سبزی کھاتے ہیں اور ہر قسم کے گوشت سے اجتناب کرتے ہیں۔ خدمت خلق کا جذبہ ان لوگوں میں بہت زیادہ دیکھنے کو ملا۔
ہماری مسجد بیت الحمد سے 15 میل کے فاصلے پر ان کا مرکز ہے جماعت احمدیہ کا ان سے کافی اچھا تعلق ہے اور آپس میں محبت و پیار کا تعلق ہے۔
امن MANDALA کانفرنس
MANDALA کا نفرنس ماسٹر کئی سالوں سے لاس اینجلس میں کرتے ہیں۔ جس سے دیگر ملکوں کے راہب MONKS اس کانفرنس میں شامل ہو تے ہیں اور جماعتی احبا ب بھی اس میں شامل ہو تے ہیں۔
اس سال انہوں نے یہ کا نفرنس جا پان میں کروائی۔ گزشتہ سال جاپا نی بدھ مت کا مذہبی پیشوا ABBOT ZENRYU اور ان کے ڈائریکٹر لاس اینجلس میں آئے تھے اور ان کو یہ طریق پسند آیا اور انہوں نے یہ جاپان میں کروانے کی اجا زت دی۔
17اکتوبر کو شام MOUNT KOYA ایک مقام پر پہنچے اور اپنے میز با نوں سے ملے۔مبلغین سے ان کا تعارف کروایا سوال و جواب اور روایتی قہوہ سے مہمان نوازی شروع ہو ئی اور اس کے بعد ڈنر رہا ئش گاہ پرپیش کیا گیا ۔
18 اکتوبر ایک قدیمی معبد میں THE HOIN 520 مذہبی پیشوا ABBOT ZENRYU جس کا مقام ایک پاپ جیسا ہے اس کے تمام راہب اپنے مخصوص لباس میں منظم طریق کے ساتھ داخل ہوئے۔ اس کے بعد ماسٹر اپنے ممبران کے ساتھ مخصوص لباس میں داخل ہوئے۔
جاپانی راہب نے تقریب کا آغاز کیا اور پھر اس کے ساتھ مخصوص عبادتیں اور دعائیں مانگی گئیں اور اس کے بعد اس کا اختتام ہو گیا۔
شام کے وقت دوسری تقریب منعقد ہو ئی جس میں مہمان MONKS اور خاکسار کو سامنے اسٹیج پر بٹھایا گیا۔
اس میں تعارف ہوا خا کسار نے اسلام اور احمدیت کا تعارف کروایا اور اس کے ساتھ ما سٹر نے اپنے لندن جلسہ کی شمولیت اور حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملا قات کا احوال بیا ن کیا۔
اس کے علاوہ دیگر ممالک سے MONKS نے اپنا تعارف کروایا۔مکرم انیس احمد ندیم نے جاپان میں احمدیت کے متعلق تفصیل بیان کی۔
مراقبہ MEDITATION
مؤرخہ 19اکتوبر کو مراقبہ کا دن تھا۔جس میں بدھ مت کے نمائندگان نے بدھ مت کی اہمیت، اپنے اپنے طریق، اس کے ساتھ زمین پر بیٹھنے اورمراقبےکا طریق بیا ن کی گیا۔
نماز اور اسلامی طریق عبادت
خاکسار کو بھی اسلامی طریقِ عبادت بیان کرنے کا مو قع ملا۔ خا کسار نے بلند آواز میں نماز پڑھا ئی۔ انہوں نے بھی خاکسارکے ساتھ نماز میں شمولیت اختیار کی۔
وضوکا طریق، اعتکاف ،چلہ کشی، رکوع و سجود اور دیگر اسلامی عبادتوں کے متعلق بیان کیا۔
خا کسار نے حقو ق اللہ اور حقوق العباد کی بھی اہمیت کا ذکر کیا۔جماعت احمدیہ کی خدمات کا ذکر کیا اور ما سٹر نے بھی جماعت کی خدما ت کا ذکر کیا۔
امن کانفرنس بین المذاہب
تیسرے دن امن کا نفرنس تھی جس میں MONKS نے اپنے اپنے خیالات کے مطا بق دنیا میں امن قائم کرنے اور اپنی کو ششیں اور ذرائع بیان کئے۔
خاکسار نے حضور انور ایدہ اللہ تعا لیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات کی روشنی میں گھریلوامن، اقتصادی، مذاہب کے درمیان ہم آہنگی، عزت و تکریم اور عدل پر بیان کیا۔
اسلام کی تعلیم اور جماعت احمدیہ کے ذریعہ بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد حضرت اقدس مسیح مو عود ؑ کے ذریعہ شروع ہوا اور آج ساری دنیا میں اس کاانعقاد ہوتا ہے۔
آ ج کے دن پھر ما سٹر نے حضور انور ایدہ اللہ تعا لیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقا ت کا ذکر کیا اور مختلف قوموں سے روابط کا ذکر کیا اور کہا کہ جلسہ پر آنے والے امن پسند تھے اور خلیفہ سے بہت محبت کرنے والے ہیں اور یہ لوگ دنیا میں امن کے خواہاں ہیں۔
عشائیہ اور اختتامی تقریب
اختتامی تقریب کا انعقاد ایک خاص قدیمی معبد میں کیا گیا جس میں شہر کے میئر، مذہبی پیشوا، عمائدینِ شہر اور دیگر مکاتب فکر کے لوگ اور سماجی شخصیا ت نے شمولیت اختیار کی۔ ماسٹر HANG TROUNG نے اس تقریب کا آغاز کیا۔ فرداً فرداً سب کو اسٹیج پر بلاکر شکریہ ادا کیا گیا اور تحا ئف دیئے گئے۔ خاکسار نے تمام مہمانوں، میزبانوں اور دیگر لوگوں کی محبت اور عزت کا شکریہ ادا کیا اور جماعت احمدیہ اور خلافت کا تذکرہ کیا۔
مکرم انیس احمد ندیم نے شہر کے میئر اور معز زین کو قرآن کریم اور دیگر جما عتی کتب پیش کیں۔ CSS کے ممبران بہت خوش تھے کہ انہوں نے اپنی تعلیم ،طریق عبادت دوسرے ملک میں متعارف کرو ادیا۔ بدھ مت 1200 سال سے زائد کے حامل فرقہ کے ساتھ مل کر یہ کا نفرنس کی گئی۔محبت بھائی چارہ کا سبق ان سب کو دیاگیا۔جو ان کی آنکھیں کھولنے کے لئے کا فی تھا ۔اس کے بعد خو شی میں سب نے ہاتھ ملائے اور گلے ملے۔
بدھ مت کے پیشوا کے گھر میں ملاقات
اختتامی تقریب کے بعد ہم مبلغین ABBOT ZENRYU HIDAKA سے ملنے کے لئے ان کے گھر پرگئے۔
مکرم انیس احمد نے ان کو قرآن کریم پیش کیا اور جماعت جاپان کا ذکر کیا۔
خاکسار نے بدھ مت کے پیشوا کو بہت سادہ اور ملنسار اور مہمان نواز پایا۔
بدھ مت کی روایات
کھانے کے وقت بدھ زمین پر چوکڑی ما ر کر کھا نا کھاتے اور سب اکٹھے مل کر کھاتے تھے۔ معمولی غذا کھانا ان کا معمول ہے۔ دعا سے کھانے کا آغاز کرتے۔
جاپان کے بدھ مت گوشت کھا لیتے ہیں لیکن CSS والے سبزی خور ہیں۔گرم پانی اور قہوہ کاا ستعمال بطور مشروب ہوتا ہے۔ پھل سبزی کھانا پسند کرتے ہیں۔ لباس میں سادگی، معبد اور گھریلو کمروں میں داخل ہو نے سے پہلے جوتے اتارنا ان کارواج ہے۔
عاجزی انکساری ان لوگوں میں بہت پائی جا تی ہے ۔ہاتھ جوڑ کر مسکرا کر ملنا ان کا روز مرہ کا طریق ہے۔ نہایت تکریم اور عزت سے پیش آتے ہیں۔
مؤرخہ 21 اکتوبر کو ہماری واپسی ہوئی۔ صبح نا شتہ کے بعد سب کو الوداع کیا اور سب کا شکریہ ادا کیا۔
مؤرخہ 22 اکتوبر کو خاکسار ٹو کیو کے لئے روانہ ہوا اور ایک دن ٹوکیو کی سیر کی اور 24 اکتوبر کو واپس شکا گو پہنچ گیا۔
ان ایام میں خدا کے فضل سے مکرم انیس احمد ندیم ،مکرم سید ابراہیم اور مکرم حزقیل احمد کا خاص تعاون رہا جن کی وجہ سے میرے لیے یہ ممکن ہوا اور اس کے ساتھ مکرم حافظ امجد اور دیگر احبا بِ جما عت کی مہمان نوازی اور ٹوکیو میں صدر جماعت مکرم سنوری، مکرم مبشر زاہد اور مکرم سہیل احمد کا بھی اس دوران خاص تعاون رہا۔ اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
(محمد ظفر اللہ ہنجرا ۔امریکہ)