• 19 اپریل, 2024

نماز میں لذت اور ذوق و شوق

حضرت پیر سراج الحق نعمانیؓ بیان فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ انہوں نے حضرت مسیح موعودؑ سے نماز میں لذت اور شوق پیدا کرنے کے متعلق سوال کیا۔

حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا:۔
کبھی مکتب میں پڑھے ہو ۔عرض کیا جی ہاں پڑھا ہوں۔ فرمایا کبھی استاد نے کان پکڑائے ہیں۔ عرض کیا ہاں پکڑائے ہیں۔ فرمایا پھر کیا حال ہوا ۔ عرض کیا کہ میں پہلے تو برداشت کرتا رہا اور جب تھک گیا اور ہاتھ پیر دکھ گئے اور درد ہو گیا اور پسینہ پسینہ ہو گیا تو رو پڑا اور آنسو جاری ہو گئے۔ فرمایا پھر کیا ہوا۔ عرض کیا پھر استاد کو رحم آگیا اور کان چھڑا دیئےاور خطا معاف کر دی پھر پیار کیا اور کہا جاؤ پڑھو۔ فرمایا یہی حالت نماز میں پیدا کرو۔جس قدر دیر لگے اتنی دیر نماز میں لگاؤ اور اِھْدِنَا الصِّرَاطَ المُستَقِیم زیادہ پڑھو اور اس قدر پڑھو کہ ہاتھ پیراور بدن دکھ جاوے تو کچھ اپنی جان پر رحم آوے گا اور کچھ تھکان ہوگا اور پھر خدا تعالیٰ کے رحم پر نظر ہو گی۔ اس کے بعد خدا بھی رجوع برحمت ہو گا اور دریائے الہٰی جوش مارے گا پھر حضور اور خشوع و خضوع اور لذت اور ذوق و شوق پیدا ہو جاوے گا۔

(تذکرۃ المہدی، ص 150)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 جنوری 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 جنوری 2020