• 26 اپریل, 2024

جوراہ تجھے پسندہے اس پرچلامجھے

کیا فائدہ علاج کا بعد از فنا مجھے
اے کاش! دردِ دل کی ملے اب دوامجھے
اہلِ جَفا کے ظُلم سے اتنا ہوا ہوں تنگ
دوزخ کا اس جہان پر دھوکا ہوا مجھے
عِصیاں کی مَے کو پی کے ہوئی کیا نہ بیخودی
بھولا ہے کہہ کے یار سے قولِ بلیٰ مجھے
بیزار زندگی سے ہوں آئی نہیں ہے راس
اس تِیرہ خاندان کی آب و ہوا مجھے
لے چل صبا! تو دوست کے در پر کہ کر دیا
اس آسیائے چرخ نے اب سرمہ سا مجھے
اونچا ہو نہ فلک سے بھی پایہ وقار کا
سمجھے دمِ خِرام جو وہ خاکِ پا مجھے
وہ کون؟ یعنی احمد مختار کا حبیب
آتا ہے نام لینے میں جس کے مزا مجھے
پابوسی ہو نصیب تو اِکسیر میں بنوں
پڑ جائے گر نظر تو کرے کیمیا مجھے
اللہ رے چمک، وہ رُخِ نُور بار کی
مُصحف میں آ رہی ہے نظر وَ الضُّحیٰ مجھے
اے رحمتِ خدا! تو میر ی دستگیر ہو
حِرص و ہوا کے جال سے آ کر چُھڑا مجھے
یا ربّ! تو اپنے فضل سے بیڑے کو پار کر
کافی ہے میری کشتی کا تو ناخُدا مجھے
لُطف و کرم سے بخش دے میرے گناہ تُو
شیطان کی گرفت سے کر دے رِہا مجھے
ہے تجھ سے آشناؔ کی الٰہی دُعا یہی
جو رہ تجھے پسند ہے اُس پر چلا مجھے

آمین

(بخار دل صفحہ19)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 جنوری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ