• 4 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

مکرم نعمت اللہ جاوید لکھتے ہیں:
مختلف احباب کے دلچسپ، معلوماتی مضامین اور خطوط سے اخبار الفضل میں ایک تنوع پیدا ہوگیا ہے۔اب کوئی نہیں کہہ سکتا کہ اخبار میں کوئی نئی چیز نہیں۔ آپ نے ذیلی تنظیموں کے خاص نمبرز نکالے جس سےتاریخی مواد ایک ہی جگہ جمع ہوگیا ہے۔ پھر مساجد کے بارہ میں تفصیلی مواد شامل کیا۔ جو سلسلہ وار مضامین جاری ہیں یہ بھی بڑی اچھی بات ہے۔ کسی کو اگر کسی خاص مضمون میں دلچسپی ہو تو اگلی قسط کا منتظر رہتا ہے۔ اسی طرح آن لائن کتب شائع کرنا بڑا ہی مستحسن اقدام ہے۔ باقی اقساط کے لئے اخبار میں ڈھونڈنا نہیں پڑتا۔ ایک ہی جگہ سارا مواد یکجائی شکل میں مہیا ہوجاتا ہے۔

ایک فقرے یا بات کو لے کر پورا اداریہ لکھ دیتے ہیں۔ آپ کا اداریہ قرآنی آیات، احادیث، تحریرات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور ارشادات خلفاء مسیح موعودؑ سے مزین ہوتا ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔

خاکسار مکرم عبدالسمیع خان کی اس بات سے متفق ہے کہ ’’آپ نے الفضل کو واقعی عوامی اخبار بنادیا ہے۔‘‘وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’میں نے دیکھا ہے اسے بوڑھے بھی دیکھتے ہیں اور سارے زمانے کی جن باتوں پہ آپ قلم اٹھاتے ہیں، اداریے لکھتے ہیں وہ بہت پسند کرتے ہیں۔ اسی طرح جوان ہیں بوڑھے ہیں بچے ہیں۔ روزنامہ ہے اس لئے گنجائش بھی زیادہ مل جاتی ہے۔

اب صبح ہی روزنامہ الفضل دستیاب ہوتا ہے۔ درمیان میں کوئی رکاوٹ نہیں۔ ایک وہ وقت تھا جب روزنامہ الفضل کا ہفتہ وار بنڈل بذریعہ کوریئر سروس ملتا تھا۔ پھر بعض دفعہ تقسیم میں بھی تاخیر ہوجاتی تھی۔ لیکن اب تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں۔

محترمہ خالدہ نزہت۔ آسٹریلیا سے تحریر کرتی ہیں:’’ آسٹریلیا میں تو روز ہم الفضل آسانی سے فون میں کھول کر پڑھ لیتے ہیں مگر اس ’’روحانی مائدہ‘‘ کی اصل قدرومنزلت کا اندازہ اس وقت ہوا جب کچھ عرصہ کے لئے مجھے اپنے ملک جانا ہوا تو تقریباً 6 سے 7 ہفتوں کے لئے الفضل روزانہ کی بنیاد پر نہیں پڑھ سکی۔ میں نے واپس آکر اپنی ساری پچھلی الفضل کا مطالعہ تو کرلیا ہے مگر وہاں جو پڑھتے ہیں ان کی مشکلات کا اندازہ لگاسکتے ہیں۔‘‘

خاکسار کی اہلیہ اخبار بڑے شوق سے پڑھتی ہیں۔ اسے خاکسار اخبار الفضل ٹیبلٹ پر ڈاؤن لوڈ کرکے دے دیتا ہے۔ خاکسار بعض افراد سے ان کی خواہش پر روزانہ اخبار شیئر بھی کرتا ہے۔ پھر بعض ایمان افروز مضامین بھی دوستوں کو سینڈ کردیتا ہے۔ اسی طرح یاد رفتگان میں اگر کسی واقف کار کا ذکر ہو تو بعض جاننے والوں کو ضرور سینڈ کرتا ہے۔

آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ سب کو الفضل اخبار پڑھنے کی توفیق دے اور اس میں بیان کردہ فرمودات پر عمل کرنے کی بھی توفیق دے۔ آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی