• 3 مئی, 2024

عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ کا قیام

مؤ منین کی خوشیوں کی اساس بلا شبہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل اور اس کی رحمت ہوتی ہے۔امسال لجنہ اماءاللہ کے قیام پر ایک صدی مکمل ہوجانے پر پوری دنیا میں احمدی مستورات کی جانب سے سیدنا حضرت اقدس مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی عظیم الشان قیادت و راہ نمائی میں خداتعالیٰ کی حمد و ثناء شکر اور عبادات و خدمت خلق پر مشتمل دینی و تربیتی پروگرام و تقاریب منعقد کی جارہی ہیں۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ لجنہ اماءاللہ کا گزشتہ سو سالوں کا ایک ایک لمحہ نہ صرف حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ کی دور اندیشی اور قائدانہ صلاحیت پر کافی و شافی گواہ ہے بلکہ اس بات پر بھی گواہ ہے کہ وہ تنظیم جس کی بنیاد قادیان کی ایک چھوٹی سی بستی میں رکھی گئی آج وہ خلافت احمدیہ کے زیر سایہ نہ صرف اپنی تمام تر تابانیوں کے ساتھ عورتوں کی علمی، اخلاقی وروحانی اصلاح کےلئے جہاد کرتی اور ترقی کی منازل طے کرتی نظر آتی ہے بلکہ سو سال پورے ہوجانے پر اپنی نوعیت کی وہ واحد منظم تنظیم بن گئی ہے جس کی شاخیں اب تمام عالم کو بقعہ نور بنانے میں کوشاں ہے۔

بلکہ یہ امر بھی روزِروشن کی طرح عیاں ہےکہ اس سو سالہ سفر کے دوران دنیا بھر کی احمدی خواتین قدم قدم پر آسمانی نصرتوں کے نظارے دیکھتیں اور تائیدات الٰہی کی مورد و وارث بھی بنتی نظر آتی رہی ہیں۔ یہی سبب ہے کہ آج تمام عالم میں احمدی مستورات حمد الٰہی و شکر خداوندی میں رطب الساں اپنی صد سالہ کامیابیوں پرخوشیاں منارہی ہیں۔لیکن ہمارا خوشیاں منانے کا طریق ہر ایک سے الگ ہے۔ یہ کوئی دنیوی طریق نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسولﷺ اور مہدی موعود علیہ السلام کا سکھایا ہوا طریق ہے۔

جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا :
تمہارا اصل شکر، تقویٰ اور طہارت ہی ہے۔۔۔۔ اگر تم نے حقیقی سپاس گزاری یعنی طہارت و تقویٰ کی راہیں اختیار کرلیں تو میں تمھیں بشارت دیتا ہوں کہ تم سرحد پر کھڑے ہو کوئی تم پرغالب نہیں آسکتا۔

(ملفوظات، جلد اول صفحہ 99 جدید ایڈیشن)

چنانچہ یہ بھی جماعت احمدیہ کا ہی خاصہ ہے کہ ان ارشادات کی روشنی میں، ہم اپنی خوشیوں کے موقعوں پر اپنے عزائم اور اہداف پہلے سے اور بھی بڑھا دیتے ہیں۔

اسی ضمن میں حضرت اقدس سیدنا خلیفۃ المسیح الخامس اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اجازت سےامسال عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ کے نام سے ایک ایسے دینی مدرسہ کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا مقصد عورتوں کے دینی علوم کی حفاظت و اِشاعَت کا اہتمام کرنا، ان کی اَخلاقی اور ایمانی تربیت کرنا اورانہیں میدان عمل میں انسانیت کی فلاح کے عملی نمونے پیش کرنا ہے۔

اس وقت دنیا بھر میں احمدی عورتوں کی تعلیم و تربیت کے لئے عائشہ اکیڈمی کے نام سے کل 5 ادارے پاکستان، کینیڈا، لندن، جرمنی اور آسٹریلیامیں قائم ہیں۔ عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ کا قیام نو اس فہرست میں ایک اضافہ ہے۔

عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ کا قیام خود اپنی ذات میں ایک خوشخبری ہے ہی، تاہم اسے اس لحاظ سے بھی اعزاز و امتیاز حاصل ہے کہ اس کا اِجراء لجنہ کی نئی صدی کے آغاز پر ہوا ہے۔

چنانچہ اس کے اجرا کے موقع پر موٴرخہ 6؍ نومبر 2022ء کو ایک آن لائن انٹرنیشنل تقریب بھی منعقد کی گئی۔ جس میں ادارے کی معلمات، طالبات، صدر لجنہ سویٹزرلینڈ مکرمہ زیتون قاضی اور عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ کی پرنسپل مکرمہ رفعت احمد کے علاوہ عائشہ اکیڈمی پاکستان، لندن اور آسٹریلیا کی پرنسپل صاحبان نے بھی شرکت کی۔

سردست عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ میں 28ممالک سے 331طالبات زیر تعلیم ہیں۔فالحمد للّٰہ علی ذالک

ان ممالک میں آسٹریلیا، بیلجیم، کینیڈا، کانگو، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، انڈیا، جاپان، آئرلینڈ، لیسوتھو، لائبریا، لندن، مڈغاسکر، ملائیشیا، نیدرلینڈ، نائجیریا، رومانیہ، سعودی عرب، سپین، سویڈن، سویٹزرلینڈ، تھائی لینڈ، یوگینڈا، امریکہ اور رومینیا شامل ہیں۔

عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ اس لحاظ سے بھی ممتاز ہے کہ اس کی نہ صرف طالبات بلکہ اس کی اساتذہ کرام، اور معاونات بھی دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھتی ہیں۔ جس کی مختصر تفصیل درج ذیل ہے۔

اساتذہ کرام مختصر کورس

مکرمہ رفعت احمد صاحبہ، مکرمہ ماہ نو صاحبہ، مکرمہ عطیۃ العلیم صاحبہ، مکرمہ نصیرہ فہیم صاحبہ، مکرمہ صالحہ ثبور صاحبہ، مکرمہ عائشہ امینی صاحبہ، مکرمہ شاہدہ جمیل صاحبہ، مکرمہ آسیہ فردوس صاحبہ اور مکرمہ نورین تحسین صاحبہ۔

اساتذہ کرام تجوید کورس

مکرمہ انمول اٹھوال، مکرمہ ثمینہ بابر، مکرمہ صوفیہ احمد، مکرمہ لبیبہ ملک، مکرمہ مسکان بابر، مکرمہ رشدہ، مکرمہ اسمأ عثمان، مکرمہ شازیہ امیر، مکرمہ عروسہ احمد، مکرمہ شمائلہ ریاض اور مکرمہ عظمیٰ مظفر۔

معاونات ویب ٹیم

مکرمہ عائشہ محمود، مکرمہ سیمی کاظمی، مکرمہ دانیہ، مکرمہ شازیہ ملک، مکرمہ سعدیہ۔

معاونات انگریزی ترجمہ ٹیم

مکرمہ فاطمہ امۃ الرحمٰن، مکرمہ عائشہ عمران، مکرمہ عائشہ اورنگزیب، مکرمہ مناہل ریاض، مکرمہ بشری ظفر صاحبہ، مکرمہ ثمینہ نسیم۔

معاونات جرمن ترجمہ ٹیم

مکرمہ قرۃ العین باجوہ، مکرمہ عائشہ، مکرمہ سارہ میاں، مکرمہ رملہ رشید

اکیڈمی کا نصابِ تعلیم

عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ کا نصابِ تعلیم، جامعیت، تخصص اور تقسیم کے اُصول پر تشکیل دیا گیا ہے۔ جو کہ دو درجات پر مشتمل ہے۔

  • دو سالہ معلمہ کورس
  • یک سالہ مختصر کورس۔ ان طالبات کے لئے جو کم فرصتی کا شکار ہیں لیکن دینی عُلوم سے شَغَف رکھتی ہیں۔ تاہم ہر دو کورسز کے مضامین ایک جیسے ہیں۔

اکیڈمی کے نصاب میں ترجمۃ القرآن کریم سادہ، نیز ترجمۃ القرآن مع عربی قواعد، صرف و نحو، حفظ القرآن (منتخب آیات )، حفظ عربی قصیدہ، علم الحدیث، ترجمہ و تفسیر احادیث(منتخب احادیث)، تاریخ اسلام، تاریخ احمدیت، کلام الامام، فقہ اور دینی معلومات شامل ہیں۔تاہم آئندہ سال جلد چند نئےمضامین جن میں جری اللہ فی حلل الانبیاء، تقابلہ بین المذاہب، اختلافی مسائل، تخلیق کائنات ازروئے قرآن و سائنس شامل کرنے کا بھی ارادہ ہے۔ ان شاء اللّٰہ

امتحانات و جائزہ

طالبات کے جائزہ کے لئے سہ ماہی اور شش ماہی امتحانات کے علاوہ ہفتہ وار آن لائن کوئز کروائے جاتے ہیں۔ نیز طالبات کی سہولت کی خاطرنصاب تعلیم بطرز سوال و جواب بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔ جس کا انگریزی اور جرمن ترجمے کا انتظام بھی کیا جاتا ہے۔

دیگر سہولیات

چونکہ اکیڈمی کی طالبات اور اساتذہ کرام دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس لئے ان سب کی سہولت کی خاطر اکیڈمی کی website کے علاوہ ایک آن لائن لائبریری بھی قائم کی گئی ہے۔ جہاں طالبات نہ صرف اکیڈمی کے نصاب اور دیگر جماعتی کتب سے بھی استفادہ حاصل کرسکیں گی بلکہ ہوم ورک اور assignments بھیUpload کرسکیں گی۔

غیر نصابی سرگرمیاں

اکیڈمی میں مؤثرمعاشرتی کردار سازی کی خاطر طالبات کی صلاحیتوں اور استعدات کو نکھارنے کی غرض سے فنِ خطابت اور فنِ تحریر جیسی غیر نِصابی سرگرمیوں کے علاوہ اِدارے سے فارغ التعلیم طالبات کو بہترین مائیں، بہنیں اور بیٹیاں بنانے کی غرض سے مختلف مُعاشرتی اور سماجی اُمور پر رہنمائی فراہم کرنے کے لئے آن لائن تربیتی سیمینار منعقد کئے جاتے ہیں۔ جن میں سویٹزرلینڈ سے خصوصاً اور دیگر ممالک سے بھی مہمان بطور مقرر مدعو کی جاتی ہیں۔

اکیڈمی کی طالبات کے تاثرات

’’میں ذاتی طور پر اس کو اپنی خوش قسمتی سمجھتی ہوں کہ خواتین کے لئے شروع ہونے والی اکیڈمی میں بطور طالب علم شامل ہوں۔الحمدللّٰہ۔نصاب کا چناوٴ بہت عمدہ ہے۔ طریقہ تدریس بھی لجنہ کے معیار اور ضرورت کے عین مطابق ہے۔ اور اساتذہ کا کلاس کے مختلف امور میں طلب علموں سے رائے لینا ماحول کو صحت مندانہ فضا مہیا کرتا ہے۔

طالب علموں کوگروپ ریسرچ اسائنمنٹ دینا بھی ایک بہت اچھا اور قابل تعریف رجحان ہے۔ اکیڈمی کے زیر اہتمام تربیتی لیکچر اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اکیڈمی لجنہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت کا بھی احساس رکھتی ہے۔ امتحان کا طریقہ بحیثیت مجموعی تسلی بخش ہے۔‘‘

( فاطمہ امتہ الرحمٰن۔ سویڈن)

’’عائشہ اکیڈمی سوئٹزرلینڈ کی کلاس میں شمولیت اختیار کر کے اندازہ ہوتا ہے کہ ہر کلاس کی تیاری بہت محنت سے کی جاتی ہے اور تمام اساتذہ کا رویہ بہت دوستانہ ہے ہر سوال کا تسلی بخش جواب دیا جاتا ہے۔ پرنسپل صاحبہ کا رویہ بہت دوستانہ ہے۔ ہر کسی کے ساتھ بھر پور تعاون کرتی ہیں۔ الحمدللّٰہ۔ کوئز بہت آسان ہوتے ہیں اور آسان اس لئے لگتے ہیں کیونکہ تمام اساتذہ بہت اچھی تیاری کرواتی ہیں۔‘‘

(راحیلہ اقبال۔ جرمنی)

’’کلاسز ماشاءاللّٰہ بہت اچھی ہیں۔ ریگولر ہیں، ٹائم پر شروع ہوتی ہیں، ایک بہت پیارا فیملی کا سا ماحول ہے، پیار محبت سے ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر سیکھتے ہیں، سب چھوٹے بڑے ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں، میرے پاس تو الفاظ ہی نہیں ہیں کہ میں اپنے لفظوں میں بیان کروں ماشاءاللّٰہ سب کچھ بہت اچھا ہے اساتذہ کرام بہت پیار سے پڑھاتے ہیں الحمدللّٰہ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اسی طرح مل جل کر سیکھنے کی توفیق عطا فرمائے، عائشہ اکیڈمی کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ تمام ٹیچر ز میں بہت عاجزی ہے اللہ تعالیٰ سب کی خدمت قبول فرمائے اور اجر عظیم سے نوازے۔ آمین یا رب العالمین‘‘

(شاہدہ جمیل۔ سپین)

’’عائشہ اکیڈمی کا آن لائن اجرا احمدی بہنوں کی علمی قابلیتوں کو جِلا دینے اور دینی تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنے کا بہت مفید اور قابل قدر سلسلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے میں عائشہ اکیڈمی کی آن لائن کلاسز کی اسٹوڈنٹ ہوں۔اس میں شمولیت سے مجھے خدا تعالیٰ کے فضل سے وہ سب کچھ سیکھنے کا موقع اور سعادت مل رہی ہے۔جن کے بارے میں میرا علم بہت کم تھا۔ الحمدللّٰہ۔ پیارے حضور انور ایدہ تعالیٰ کی اجازت سے جاری ہونے والی یہ آن لائن کلاسز میں اپنے لیے ایک روحانی مائدہ سمجھتی ہوں۔اللہ کے فضل سے اس سے مستفید ہونے کا ایک شوق اور لگن پیدا ہو گئی ہے۔گھریلو کاموں اور دوسری مصروفیات سے وقت نکالنے کی توفیق بھی اللہ تعالیٰ دے رہا ہے۔ الحمدللّٰہ علی ذالک‘‘

(نصیرہ فہیم۔ رومینیا)

’’میں نے پہلے کبھی کسی ایسے پلیٹ فارم میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ لہٰذا میری اتنی توقعات نہیں تھیں۔ مگر غیر متوقع طور پر انٹرنیشنل لیول پر ہونے کے باوجود بہت سہولیات دی گئیں ہیں۔ جن میں اہم کردار سلیبس کے ترجمے کا ہے۔ جس کی ضرورت محسوس ہوتے ہی اس کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ قدم قدم پر اساتذہ کرام کا طالبات سے رائے لینا آسانی اور سہولت کے راستے ہموار کرنا بہت قابل قدر ہے۔ اساتذہ کرام کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ بہت ہی تحمل سے اپنی طالبات کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ سوالات سمجھ کر جوابات سمجھانا بہت ہی عمدہ طریق پر رائج ہے۔ باوجود اس کے کہ سب شاملین کا علمی معیار ایک سا نہیں ہے، ان کے ہر سوال کا جواب دیا جاتا ہے اور کبھی بھی یہ محسوس نہیں کروایا جاتا کہ یہ سوال کیسا ہے یا کیوں کیا گیا؟ جائزہ کوئز بہت اچھے سے تیار کیے جاتے ہیں اور ہر دو زبانوں انگلش اور اردو میں مہیا کئے جاتے ہیں۔ تاریخ اسلام پڑھتے وقت تو ہمیں یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم خیالی تصورات کے ذریعے مکہ کی گلیوں میں گھوم رہے ہیں۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ واقعات کو اس خوبصورتی سے پیش کیا جاتا ہے کہ انسان اس کی منظر کشی کرلیتا ہے۔ اجمالی طور پر میں تمام کارکنات کو سلیوٹ پیش کرنا چاہتی ہوں کہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کا جو ایک جیتا جاگتا منظر میں نے دیکھا ہے وہ بہت ہی عمدہ ہے۔ اساتذہ کرام کی محنت اور عائشہ اکیڈمی کی تمام ٹیم کے لئے میری جانب سے ڈھیروں دعائیں اور نیک تمنائیں۔‘‘

( قرۃ العین باجوہ۔ سویٹزرلینڈ)

’’خاکسار کے لئے تاثرات بیان کرنا مشکل ہے کیونکہ میں اتنی زیادہ پڑھی لکھی نہیں ہوں۔ محض اللہ تعالیٰ نے اپنے خاص فضل و کرم سے مجھے اس زمانہ میں اپنے پیارے محبوب آنحضورﷺ اور اس کے عاشق صادق کے زمانہ کی خواتینِ مبارکہ کی آخری لائن میں لا کھڑا کردیا جو دین سیکھنا چاہتی تھیں۔ عائشہ اکیڈمی کا قیام ہم عورتوں کو ظلمات سے نور کی طرف لے جانے والا ثابت ہوا۔ قیام کے بعد سے مسلسل ترقی کی جانب روز بروز بڑھتا ہوا قدم صاف دکھائی دے رہا ہے۔ یہ خلافت کی برکت کا میٹھا اور پکا ہوا مائدہ ہے جو گھر بیٹھے کھانے کو تیار مل رہاہے۔ ہیڈمسٹریس صاحبہ کا شیریں لہجے سے بات کرنا اور مفید مشورے دینا ہمت اور حوصلہ بڑھاتا ہے۔ نہایت شفیق، تمام معلمات کے پڑھانے کا انداز نرالا، دنیوی استانیوں سے بالا، بہت محبت، شفقت اور نرمی والا ہے۔ پڑھانے اور سمجھانے کا معیار بہترین ہے۔ دلی دعائیں ہیں کہ اللہ تعالیٰ عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ کے قیام کے بابرکت نتائج پیدا کرے۔ تمام بہنوں کو اللہ تعالیٰ اجر عظیم عطا فرماتا چلا جائے۔‘‘ آمین

(طاہرہ اقبال۔ قادیان، انڈیا)

’’عائشہ اکیڈمی ایک مائدہ ہے اور یہ وہ من و سلویٰ ہے جو ہماری روحانی ضروریات کے لیے اترا ہے۔

میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر العزيز اور لجنہ اماء اللہ سوئٹزرلینڈ کی مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمیں یہ آن لائن پلیٹ فارم مہیا کیا جس کی بدولت ہم اپنے گھروں میں بیٹھ کر اپنے علم کی پیاس بجھانے کے قابل ہیں۔ یہ ایک بہترین ادارہ ہے جو اپنے ابتدا سے ہی بہتر سے بہترین کی تگ و دو میں کوشاں ہے۔تمام انتظامیہ (پرنسپل صاحبہ اور اساتذہ کرام) بہت قابل، محنتی اور اپنے کام سے دیانت دار ہیں اور جو سب سے بڑی خوبی جو میری پسندیدہ ہے وہ یہ ہے کہ سب انتظامیہ بہت کشادہ دل ہے وہ بہت کشادہ دلی سے ہر ایک کو سنتے ہیں اور ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ سب ہی اساتذہ کرام بہت ہی معاون ہیں اور ہر ایک کو مطمئن رکھنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔بطور طالبہ میں بہت مطمئن ہوں اور آج تک ایسا نہیں ہوا کہ کوئی سوال میرے ذہن میں ابھرا ہو اور مجھے اس کا تسلی بخش جواب نہ ملا ہو۔ اور بعض اوقات ایسا بھی ہوا کہ میں نے کوئی ضرورت محسوس کی کہ کلاس میں اس طرح انتظام ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا اور دوسرے ہی دن بالکل ویسا ہی انتظام ہوتا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ اپنی طالبات کی ضروریات پر باریک بینی سے نظر رکھتی ہے اور بغیر بتائے ہی انتظام کر دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ عائشہ اکیڈمی کو دن دگنی اور رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔‘‘ آمین

(ثمینہ نسیم۔ ملائیشیا)

اکیڈمی میں اگلے سال کی رجسٹریشن کے لئےماہ جولائی میں داخلے کیے جائیں گے جس کے لئےاحمدی بہنیں دنیا کے کسی بھی ملک سے درخواست بھجواسکتی ہیں۔

عائشہ اکیڈمی کی تمام ٹیم دعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ ان تمام کارکنات اور طالبات کے حسنِ ارادہ کو قبول کرتے ہوئے ان کی دینی و دنیاوی ترقیات بڑھاتا چلا جائے۔ نیز یہ کہ یہاں سے علوم دینیہ سیکھنے والی طالبات تمام عالم کو منور کرنے والیاں اور تمام جہاں کی مدد کرنے والیاں ثابت ہوں۔ آمین اللّٰھم آمین۔

(رفعت عزیز احمد۔ پرنسپل عائشہ اکیڈمی سویٹزرلینڈ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی