• 21 مئی, 2024

جارجیاانٹرنیشنل بک فئیرمیں جماعت احمدیہ کا اسٹال

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ جارجیا کو اپنے پیارے حضورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ہدایات کی روشنی میں مختلف جہات سے تبلیغ اسلام کی توفیق مل رہی ہے۔جس میں سے ایک تبلیغی اسٹالز بھی ہیں مورخہ 17 سے 19دسمبر 2021 کو جارجیا کے دارالحکومت تبلیسی Tiblisi میں تین روزہ انٹرنیشنل بک فئیر کا انعقاد ہواجس میں جماعت احمدیہ جارجیا کو پانچویں بار حصہ لینے کی توفیق ملی۔ مزید تفصیلات جاننے کے لئےجب خاکسار نے مکرم ومحترم جواد بٹ صاحب مبلغ سلسلہ جارجیا سے الفضل کی رپورٹنگ کے حوالے سے رابطہ کیا تو انہوں نے بڑی خوشی کا اظہار کیا اور بتایا کہ اس بک فئیر کوتین دنوں میں محتاط اندازے کے مطابق تقریباً ایک لاکھ سے زائد زائرین نے وزٹ کیا نیز بتایا کہ جماعت احمدیہ کویہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ اس کتب میلے میں ہماری نمائندگی بطور مسلم آرگنائزیشن ہوتی ہے ہمارے علاوہ اس میں اور کوئی اسلامی فرقہ شامل نہیں ہوا بلکہ گزشتہ بیس سالوں میں کسی مسلمان تنظیم نے اس میں شرکت نہیں کی۔ اللہ کے فضل سے ہمیں گذشتہ 4سالوں میں 4 بک فئیرز میں حصہ لینے کی توفیق ملی۔قارئین کو بتاتا چلوں کہ جورجین احباب کی اکثریت مذہبی لحاظ سے آرتھوڈیکس ہیں اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے محبت رکھتے ہیں۔

مربی صاحب نے مزید بتایا کہ پہلی بار 2018 میں بک فئیر میں جماعت کی طرف سے جب شمولیت کی درخواست دی گئی تو انتظامیہ نے شروع میں مسلمان آرگنائزیشن ہونے کی وجہ سے کچھ شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور ہمیں کہا کہ کل مشورہ کر کے بتائیں گے۔ گفتگو کے دوران جب خاکسار نے انتظامیہ کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی چند تصاویر دکھائیں جن میں حضور مختلف قومی لیڈروں کے ساتھ تشریف فرما تھے ان تصاویر کو دیکھنے کے بعداللہ تعالیٰ نے ایسا تصرف کیا کہ انہیں مزید کچھ پوچھنے کی ہمت نہ ہوئی اور ان کے شکوک و شبہات از خود دور ہوگئے۔ اگلے ہی روز انتظامیہ نے ہمیں بک فئیر میں اسٹال لگانے کی اجازت دے دی۔اس بک فئیر کے لئے جماعت احمدیہ واحد اور پہلی اسلامی تنظیم تھی جس نے اسٹال لگانے کی اجازت مانگی اور اجازت مل بھی گئی۔اتفاق کی بات ہے کہ اس بک فئیر میں صرف دو ہی مذہبی جماعتیں شامل ہوئیں ایک جماعت احمدیہ دوسری عیسائوں کی یہوا وٹنس۔ مزید اتفاق یہ ہوا کہ دونوں کا اسٹال ساتھ ساتھ تھا۔اس بک فئیر میں محترم نوریم تائی بیک صاحب ریشین ڈیسک سے بھی شامل ہوئے۔

پہلی بار جب اسٹال لگایا گیا تو ہمیں یہ بھی اندیشہ تھا کہ کٹر قسم کے عیسائی لوگ ہیں اسلامی کتب اور خاص طور پر اُن موضوعات کی کتب جن کا تعلق حضرت عیسیٰؑ کی وفات اور بعثت ثانیہ سے ہے انہیں سامنے نہ رکھا جائے ممکن ہے جب یہ لوگ انہیں دیکھیں تو ان کی طرف سے یا انتظامیہ کی طرف سے کسی مخالفت یا ناپسندیدگی کا اظہار ہو لیکن اللہ تعالیٰ نے فضل کیا اور لوگوں کے سوالات اور دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے آہستہ آہستہ ان موضوعات کی کتب کو بھی سامنے رکھنا شروع کردیا گیا نیز اللہ تعالیٰ نے یہ بھی فضل فرمایا کہ 2018 میں لگائے جانے والے پہلے بک اسٹال پر اس ملک کے صدر مملکت ہمارے اسٹال پر تشریف لے آئے جنہیں مکرم مربی صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا اور مختلف سربراہان مملکت کے نام حضور انور کےتحریر کردہ پیغامات پر مشتمل کتاب ‘‘ عالمی بحران اور امن کا راستہ ’’بطور تحفہ پیش کی۔اس طرح ہمارے اسٹال کی غیر معمولی تشہیر ہوئی اور میڈیا کووریج بھی ملی۔

جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے کہ اس معاشرے میں عموماً حضرت عیسیٰؑ کے متعلق زیادہ دلچسپی پائی جاتی ہےلیکن ہمارے اسٹال پر جب انہوں نے ’’مسیح ہندوستان میں‘‘ یا حضرت عیسیٰؑ کی وفات سے متعلق کتب دیکھیں تو انہوں نے توجہ کی بلکہ اس بک فئیر میں سب سے زیادہ جن دو کتابوں کو لوگوں نے لیا اور دیکھا وہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تصنیف لطیف مسیح ہندوستان میں اور اسلامی اصول کی فلاسفی تھی۔ ان دوکتب کے علاوہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی کتاب اسلام اور عصر حاضر کے مسائل کا حل لوگوں نے بہت پسند کی اور اسے ساتھ بھی لیکر گئے۔ اس ملک میں بسنے والے مسلمانوں میں اسلام کی بنیادی اور ابتدائی معلومات کا شدید فقدان ہے اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے امسال عربی، انگلش، رشین اور مقامی زبان میں کتب رکھی گئیں۔ اسی طرح مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے نسخے بھی رکھے گئے لوگوں کی شدید خواہش تھی کہ وہ ہمارے اسٹال سے قرآن کریم خریدیں اور لیکر جائیں۔

قارئین کو بتاتا چلوں کہ اس ملک میں حضرت عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مبارک دور میں اسلام کا پیغام پہنچا اور اسلامی حکومت قائم ہوئی جو تقریباً چار سوسال قائم رہی لیکن بعدمیں مسلمانوں کی کمزوری اور فرقہ واریت کی وجہ سے مسائل اس قدر بڑھ گئے کہ وہ اس اقتدار کو سنبھالنے کے اہل نہ رہے قصہ مختصر دین بھی گیا اور حکومت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔ اب اللہ تعالیٰ نےجماعت احمدیہ کو یہ توفیق عطافرمائی ہے کہ وہ اپنے پیارے خلیفۃ المسیح کی راہنمائی میں اسلام کی حقیقی تعلیم کو دنیا میں پھیلا رہے ہے۔ اور اسی کی برکت کی وجہ سے تقریباً ہزار سال بعد یہاں دوبارہ اسلام کی شمع جلائی جارہی ہے۔

اللہ کے فضل سے ہمارے اسٹال پر مختلف مکتبہ فکرسے تعلق رکھنے والے احباب تشریف لائے جن میں سائنس دان، صحافی، فلم پرڈیوسرز اور موسیکاروغیرہ شامل تھے بعض نے تو گھنٹوں تبادلہ خیال بھی کیا اوراسلام کے بارے میں گہری دلچسپی لی۔ سائنس دان صاحب خود تو دہریہ خیالات رکھتے تھے لیکن اُنہوں نے بتایا کہ اُن کے والدین مسلمان تھے نیز کہا کہ صحیح اسلامی تعلیمات کی یہاں بہت زیادہ ضرورت لیکن اس کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ انہیں تفسیر صغیر بطور تحفہ پیش کی گئی۔ سینکڑوں لوگوں نے اسلام سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔یوں محسوس ہوتا تھا کہ وہ اس چیز کی کمی محسوس کررہے تھے کہ اسلام کی ترویج وتبلیغ ہو۔ اس بک فئیر میں سینکڑوں کتب تقسیم کرنے کی توفیق ملی۔یہ اللہ تعالیٰ کا محض فضل واحسان اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کے طفیل اس کٹر عیسائی ملک میں جماعت کا تعارف کروانے کی توفیق مل رہی ہے۔

اس اسٹال کی مجموعی جگہ 8مربع میٹر تھی جسے مختلف جماعتی بینرز سے مزین کیا گیا اور 6زبانوں پر مشتمل 100سے زائد موضوعات کی کتب کو خوبصورت انداز میں نمائش کے لئے سجایا گیا۔

چاروں دن اسٹال پرڈیوٹی اور لوگوں کو اسلام احمدیت کا تعارف کروانے کے لئے ہمہ وقت مکرم جواد بٹ صاحب مربی سلسلہ کے ساتھ مکرم وسیم احمد صاحب اور مکرمہ نصرت بٹ صاحب صدر لجنہ جارجیا نے خدمت کی توفیق پائی اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر سے نوازے۔ آمین

تقریباً 20سال سے یہ انٹرنیشنل بک فئیر جارجیا میں لگ رہا ہے۔اس سال تقریباً 80اسٹال لگائے گئے تھے کم وبیش سب کا سائز ایک جیسا ہی تھا۔

مئی 2017میں یہاں جماعت کا قیام عمل میں آیا حضور انور نے اس ملک میں مکرم جواد بٹ صاحب کی بحیثیت مبلغ سلسلہ پہلے مبلغ کی تقرری فرمائی۔ 2018 میں پہلی بار یہاں بک فئیر میں اسٹال لگایا گیا۔ جس کو بڑی پزیرائی ملی اور اللہ کے فضل سے کافی علمی و مذہبی شخصیات سے روابط قائم ہوئے اسی کے نتیجہ میں 2018 کے جلسہ سالانہ جرمنی پر اس ملک سے 85افراد پر مشتمل قافلہ تشریف لایا۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اس مشن کو جاری رکھنے کی توفیق عطافرماتا رہے اور احمدیت یعنی حقیقی اسلام کو دنیا کے کناروں تک پہنچانے میں خود ہماری تائید ونصرت فرمائے۔ آمین

(صفوان احمد ملک۔ نمائندہ الفضل آن لائن جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ