• 1 مئی, 2024

تبلیغ ہر احمدی کا فرض ہے

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں۔
’’ہم جو احمدی کہلاتے ہیں ہمارا فرض بنتا ہے کہ اس ربّ کا جو ربّ العالمین ہے، تمام جہانوں کا ربّ ہے، وہ جو کائنات کی تمام مخلوق کو پیدا کرنے والا اور ان کو نقطۂ انتہاء تک پہنچنے کی طرف لے جانے والا ہے، اس ربّ کا پیغام تمام دنیا کو پہنچا کر تمام دنیاکو اس کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے جمع کریں۔ یہی ایک ذریعہ ہے جس سے ہم ساری دنیا کو ربّ العالمین کی پہچان کروا سکتے ہیں۔ جیسا کہ مَیں نے کہا تھا کہ قرآن کریم کے شروع میں بھی اللہ تعالیٰ نے اپنی ربوبیت کی طرف توجہ دلائی ہے اور آخر میں بھی ربوبیت پر قائم رہنے کی دعا سکھائی ہے تاکہ ایک مومن اس کو مالکِ کُل اور معبودِ کُل سمجھتے ہوئے، اس کی طرف جھکتے ہوئے ہر شر سے اس کی پناہ میں رہے۔ اور جیسا کہ مَیں نے بتایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں سورۃ فاتحہ سے لے کر سورۃ الناس تک تقریباً تمام سورتوں میں ہی مختلف مقامات پر اپنی ربوبیت کا حوالہ دے کر احکامات دئیے ہیں یا دعائیں سکھائی ہیں۔ یہ سب باتیں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ ہر احمدی سستیوں کو دور پھینکے، اپنے ربّ کے ساتھ مضبوط تعلق جوڑے اور اس کے حکموں پر عمل کرنے کی کوشش کرے۔ کسی قسم کی تکلیف اور عارضی روکوں سے کسی احمدی کے قدموں میں کبھی لغزش نہ آئے۔ دیکھیں تکلیفوں کا جہاں تک ذکر ہے اس کے بارے میں بھی قرآن کریم نے اصحاب کہف کے بارے میں بتایا۔ اور قرآن کریم کے جوسیپارے ہیں اگر ان کی ترتیب دیکھی جائے تو یہ سورۃ قرآن کریم کے تقریباً نصف میں آتی ہے، اس میں انہیں لوگوں کا ذکرہے جنہوں نے اپنے ربّ کی خاطر، واحد و یگانہ ربّ کی خاطر تکلیفیں اٹھائیں، ظلم سہے، قتل ہوئے لیکن ہمیشہ اپنے ربّ کی پہچان کی، اس کے آگے جھکے اور بالآخر اللہ تعالیٰ کے انعامات کے وارث بنے۔‘‘

(خطبہ جمعہ مورخہ 17نومبر 2006ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 اپریل 2020