• 26 اپریل, 2024

خدائی صفات کے مظہر اتم

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:۔
’’ہمارے سید و مولیٰ جناب مقدس الانبیاءﷺ کی نسبت صرف حضرت مسیح نے ہی بیان نہیں کیا کہ آنجناب ﷺ کا دنیا میں تشریف لانا درحقیقت خدائے تعالیٰ کا ظہور فرمانا ہے بلکہ اس طرز کا کلام دوسرے نبیوں نے بھی آنحضرت ﷺ کے حق میں اپنی اپنی پیشگوئیوں میں بیان کیا ہے اور استعارہ کے طور پر آنجنابﷺ کے ظہور کو خداتعالیٰ کا ظہور قرار دیا ہے بلکہ بوجہ خدائی کے مظہر اتم ہونے کے آنجنابﷺ کو خدا کر کے پکارا ہے۔ چنانچہ حضرت داؤدؑ کے زبور میں لکھا ہے۔ ’’تو حسن میں بنی آدم سے کہیں زیادہ ہے۔ تیرے لبوں میں نعمت بنائی گئی اس لئے خدانے تجھ کو ابد تک مبارک کیا (یعنی تو خاتم الانبیاء ٹھہرا) اے پہلوان! تو جاہ و جلال سے اپنی تلوار حمائل کر کے اپنی ران پر لٹکا۔ امانت اور حلم اور عدالت پر اپنی بزرگواری اور اقبال مندی سے سوار ہوکر تیرا داہنا ہاتھ تجھے ہیبت ناک کام دکھائے گا۔ بادشاہ کے دشمنوں کے دلوں میں تیرے تبرتیزی کرتے ہیں۔ لوگ تیرے سامنے گر جاتے ہیں۔ اے خدا! تیرا تخت ابد الٓاباد ہے۔ تیری سلطنت کا عصا راستی کا عصا ہے۔ تونے صدق سے دوستی اور شر سے دشمنی کی ہے اسی لئے خدا نے جو تیرا خدا ہے خوشی کے روغن سے تیرے مصاحبوں سے زیادہ تجھے معطر کیاہے۔‘‘

(توضیح مرام، روحانی خزائن جلد3 حاشیہ صفحہ65-66)

پچھلا پڑھیں

پیغام از حضور انور ایدہ اللہ تعالی برائے عالمی و وزارتی کانفرنس بعنوان ’’آزادی مذہب یا عقیدہ‘‘

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ