• 4 مئی, 2024

آؤ! اُردو سیکھیں (سبق نمبر 55)

آؤ! اُردو سیکھیں
سبق نمبر 55

امدادی افعال باب دوم

گزشتہ سبق سے ہم ایسے امدادی افعال کے بارے میں بات کررہے ہیں جو یا تو فعل کے ساتھ اسم یا اسم صفت کے ملنے سے بنتے ہیں اور بعض صورتوں میں اسما یا صفات میں کچھ تبدیلی کرنے سے بنتے ہیں۔ اس سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہیں۔

1۔ اردو زبان میں بعض مصادر یعنی Infinitives عربی Arabic یا فارسی Persian افعال یعنی Verbs یا اسما Nouns کے بعد نا کی علامت لگا کر بنا لئے جاتے ہیں۔ یعنی بعض عربی اور فارسی الفاظ کو اردو زبان کی شکل دینے کے لئے ان الفاظ کے آخر میں نا لگا دیتے ہیں۔ مثلاً فرما ایک فارسی لفظ ہے اس کے آگے نا لگا کر اردو لفظ فرمانا بنا لیا گیا۔ اسی طرح بخش سے بخشنا، آزما سے آزمانا، نواز سے نوازنا، گرم سے گرمانا، نرم سے نرمانا، داغ سے داغنا، خریدسے خریدنا۔

اسی طرح عربی الفاظ کی مثالیں ہیں۔ بدل سے بدلنا، بحث سے بحثنا، قبول سے قبولنا، دفن سے دفنانا، کفن سے کفنانا۔

تشویش ناک بات یہ ہے کہ اس طرح سے مصدر بنانے کا رجحان جدید اردو میں کم ہوگیا ہے۔ جبکہ اس طرح مصدر بنانے سے زبان میں بہت وسعت پیدا ہوتی ہے۔

تمیز فعل یا متعلق فعل Adverb

یہاں سے ہم ایک نئے باب کا آغاز کررہے ہیں۔ تمیز فعل یا متعلق فعل یعنی Adverb فعل کی کیفیت بیان کرتا ہے اور فعل کے ساتھ جب تمیز فعل یعنی Adverb آتا ہے تو اس کے آنے سے فعل کے معنوں میں تھوڑی بہت کمی بیشی واقع ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات تمیز فعل یعنی Adverb صفت یعنی Adjective کے ساتھ آکر بھی یہی کام دیتا ہے۔

اردو زبان میں Adverb کو متعلق فعل کہتے ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا لفظ ہوتا ہے جو کسی فعل یا صفت کے معنوں میں کمی یا زیادتی کردیتا ہے۔ اس کی سب سے سادہ شکل وہ ہوتی ہے جو ضمائر یعنی pronouns سے بنتے ہیں۔

1۔ زمان یعنی وقت کے لحاظ سے: اب، جب، تب، کب

یہ سب الفاظ قدیم زبان سنسکرت سے ماخوذ (نکلے) ہیں۔ لیکن اردو میں پہنچنے تک ان الفاظ سے ایک طویل سفر کیا ہے۔ پس یہ یاوت اور تاوت سے جاوا اور تاوا اور پھر جب اور تب بنے۔

ان کے علاوہ دوسرے ہندی الفاظ جو متعلق فعل یعنی Adverb کا کام دیتے ہیں یہ ہیں:آگے، پیچھے، پہلے، آج، کل، پرسوں، تڑکے، سدا، سویرے، پھر۔

ان معنوں میں استعمال ہونت والے فارسی الفاظ مندرجہ ذیل ہیں:

ہمیشہ، جلد، جلدی، یکایک، اچانک، ناگاہ، ناگہاں، بعد ازاں، شب وروز۔

ناگاہ: اچانک، بے خبری میں۔ شعر:

آج ناگاہ ہم کسی سے ملے
بعد مدت کے زندگی سے ملے

(خمار بارہ بنکوی)

بعد ازاں: اس کے بعد Thereafter

2۔ مکان Space کے لحاظ سے استعمال ہونے والے متعلق افعال یعنی Adverbs: یہاں، وہاں، جہاں، تہاں، کہاں

اس کے علاوہ وہ الفاظ جو ہندی سے اردو میں آئے ہیں مندرجہ ذیل ہیں:

آگے، پیچھے، پرے (beyond, away, at distance)، ورے (اُدھر، پہلی بار)، پاس، اوپر، نیچے، بھیتر (اندر، چاردیواری میں، باطن، پوشیدہ)، باہر، اندر۔ بھیتر کی وضاحت نوین جوشی کے اس شعر سے ہوتی ہے۔

رہ گئے کتنے کردار بھیتر مرے
یعنی میری صلاحتیں منظر عام پر نہ آسکیں
میرے بھیتر مرا قافلہ رہ گیا

اور یہی وجہ میرے اکیلے پن کی ہے۔ کیونکہ صلاحیتوں کے اظہار سے ہی انسان معاشرے میں جانا جاتا ہے۔

3۔ سمت Direction کے لحاظ سے استعمال ہونے والے متعلق فعل الفاظ: اِدھر، اُدھر، جدھر، کدھر

اِدھر، اُدھر: اِس جگہ، اپس جگہ، قریب، دور، اتنی دیر میں، ایک جانب، دوسری جانب۔

here, there, nearby, close, on the other side

جیسے میں نے فلاں چیز ا،دھر ہی رکھی تھی۔ اِدھر آؤ۔ اِدھر دروازہ کھولا اُدھر وہ دھم سے اندر۔ دو ممالک کے مابین موازنہ: اُدھر فلاں شے سستی ملتی ہوگی، اِدھر تو بہت مہنگی ہے۔

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں

یاد رکھو کہ ہر ایک جو نفسانی جوشوں کا تابع ہے ممکن نہیں کہ اس کے لبوں سے حکمت اور معرفت کی بات نکل سکے بلکہ ہر ایک قول اس کا فساد کے کیڑوں کا ایک انڈہ ہوتا ہے بجز اس کے اور کچھ نہیں۔ پس اگر تم روح القدس کی تعلیم سے بولنا چاہتے ہوتو تمام نفسانی جوش اور نفسانی غضب اپنے اندر سے باہر نکا ل دو۔ تب پاک معرفت کے بھید تمھارے ہونٹوں پر جاری ہوں گے اور آسمان پر تم دنیا کے لئے ایک مفید چیز سمجھے جاؤگے اور تمہاری عمریں بڑھائی جائیں گی تمسخر سے بات نہ کرو اور ٹھٹھے سے کام نہ لو اور چاہیئے کہ سفلہ پن اور اوباش پن کا تمھارے کلام پر کچھ رنگ نہ ہو تا حکمت کا چشمہ تم پر کھلے۔ حکمت کی باتیں دلوں کو فتح کرتی ہیں لیکن تمسخر اور سفاہت کی باتیں فساد پھیلاتی ہیں۔ جہاں تک ممکن ہو سکے سچی باتوں کو نرمی کے لباس میں بتاؤ تا سامعین کے لئے موجب ملال نہ ہو۔ جو شخص حقیقت کو نہیں سوچتا اور نفس سرکش کا بندہ ہوکر بدزبانی کرتا ہے اور شرارت کے منصوبے جوڑتا ہے وہ ناپاک ہے۔ اس کو کبھی خدا کی طرف راہ نہیں ملتی اور نہ کبھی حکمت اور حق کی بات اس کے منہ پر جاری ہوتی ہے۔ پس اگر تم چاہتے ہوکہ خدا کی راہیں تم پر کھلیں تو نفسانی جوشوں سے دور رہو اور کھیل بازی کے طور پر بحثیں مت کروکہ یہ کچھ چیز نہیں اور وقت ضائع کرنا ہے

(نسیم دعوت، روحانی خزائن جلد19 صفحہ365)

اقتباس کے مشکل الفاظ کے معنی

نفسانی جوش کے تابع: جذباتی رد عمل، جسمانی خواہشات جنھیں عقل و خرد کے سانچے میں نہ ڈھالا گیا ہو، جیسے بھوک، لالچ، شہوت یہ جبلی خواہشات جب تک عقل اور تقویٰ کے ماتحت نہ ہوں انتہائی خطرناک سطح تک بڑھ جاتی ہیں۔ ان خواہشات کا اس طرح بڑھنا ان کا جوش کہلاتا ہے۔ تابع یعنی جب یہ جوش بڑھے تو اس کے زور کے آگے غلام ہوجانا۔ Intensive sensual and emotional urges that can only be moderated by rationality and fear of Allah.

فساد کے کیڑوں کا انڈہ: بد امنی کی بنیادی وجوہات The fundamental causes of disorders.

بجز اس کے: اس کے علاوہ

پاک معرفت کے بھید: خالص سچائی، نافع علم تک پہنچنے کے رازThe secret ways to reach the truth/ knowledge and understanding.

تمسخر اور ٹھٹھا: مذاق اُڑانا، یہ طریق اپنا لینا کہ کوئی بھی بات سنجیدگی سے نہیں کریں گے، نہ سنیں گے کیونکہ زندگی ہنس کھیل کر گزارنی چاہیئے۔ جیسا کہ آج کل یہ رواج ہوگیا ہے۔ سنجیدہ موضاعات پر بات کرنا بیوقوفی سمجھی جاتی ہے اور ایسے انسان کو پرانے زمانے کی سوچ رکھنے والا، دقیانوسی سوچ کا مالک سمجھا جاتا ہے۔

Making fun and non-serious attitude: Nowadays seriousness is considered old fashioned and an effort to control the people. The moment one starts talking about serious issues, he faces a very weird attitude of people, and he is asked to live a happy life full of fun and parties.

سفلہ پن، اباش پن: یہاں پن ایک لاحقہ زمانی ہے جو ایک دور یا زمانے میں اختیار کئے جانے والے رویے کو ظاہر کرتا ہے۔ سفلہ: یعنی کمینہ، کمزور اخلاق کا مالک اور جب پن لگا تو مطلب ایک حالت جو اپنا لی جائے۔ اباش: اسے اوباش لکھا جاتا ہے۔ اس کے معنی ہیں بدکردار، آوارہ، غیر مہذب، بے ادب وغیرہ۔

سفاہت: بے وقوفی، حماقت۔ عقل سے کام نہ لینے والا یا اس قابل ہی نہ ہونا کہ عقل سے کام لے سکے۔

سچی بات کو نرمی کے لباس میں:یعنی سچی بات بھی اگر بدتمیزی، سختی یا جبر سے کہی جائے تو اپنا اثر کھودیتی ہے۔ لبا س سے یہاں مراد ہے الفاظ کا چناؤ۔ یعنی ایک سچ آپ کو پتا ہے مگر جب آپ اسے دوسروں کے سامنے بیان کرنے لگیں تو ایسے الفاظ کا انتخاب کریں جو سننے والے کو غضبناک یا شرمندہ نہ کردیں۔

نفس سرکش: بے ادب انسان، بے علم انسان، غیر مہذب انسان۔

شرارت کے منصوبے جوڑنا: بدامنی کو پھیلانا، منفی سوچ کا حامل ہونا۔

کھیل بازی: غیر سنجیدہ کام جیسے کھیل جو زیادہ تر غیر ادراکی ہوتے ہیں اور جسمانی طور پر کھیلے جاتے ہیں۔

(عاطف وقاص۔ ٹورنٹو کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ