• 20 اپریل, 2024

ایم ٹی اے کے فوائد وبرکات

قرآن کریم اور احادیث نبویہ سے پتا چلتا ہے کہ حضرت مسیح موعود اور امام مہدی علیہ السلام کی بعثت کا مقصد امت کی اصلاح اور اسلام کو تمام ادیان باطلہ پر غالب کرنا ہے۔ اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے ضروری تھا کہ اس کے زمانہ میں رسل و رسائل اور پیغام رسانی کے ایسے وسائل میسر ہوں جن کے ذریعہ تیزی کے ساتھ ساری دنیا میں پیغام رسانی کا فریضہ سرانجام دیا جا سکے۔ چنانچہ قرآن کریم، بائبل اور احادیث نبویہ سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ آخری زمانہ میں آنے والے امام مہدی کے زمانہ میں پیغام رسانی کے جدید ذرائع میسر ہونگے اور امام مہدی کا پیغام پہنچانے کیلئے ان ذرائع سے استفادہ کیا جائے گا۔ قرآن کریم کا ارشاد ہے:

وَإِذَا النُّفُوسُ زُوِّجَتْ

(التکویر: 8)

ترجمہ اور جب (مختلف) نفوس جمع کئے جائیں گے۔

اس آیت میں رسل و رسائل اور سفر کی آسانیوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ آخری زمانہ میں بعض ایسی چیزوں کی ایجاد عمل میں آ جائیگی جن سے لوگ ایک دوسرے کے بالکل قریب ہو جائیں گے۔ مثلاً تار، ریڈیو، ڈاکخانہ، فون، ر یل اور چھاپہ خانہ وغیرہ۔ قرآن کی یہ پیش گوئی حضرت مسیح موعودؑ کے زمانہ میں پوری ہو چکی ہے اور قدرت ثانیہ کے مظہر رابع حضرت مرزا طاہر احمد خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے دور میں ایک نئے انداز اورنئی شان کے ساتھ پوری ہوئی اور یہ نعمت خدا تعالیٰ نے MTA کی صورت میں جماعت احمدیہ کو عطا کی ہے۔

آسمان کی فضائیں مسخر کی جارہی ہیں

حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ MTA کی 24گھنٹے کی نشریات کے آغاز کے موقع پر فرماتے ہیں:
’’یہ عالم گواہ ہے جواحمدیت کو اللہ کی طرف سے عطا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ خبر دی تھی کہ مسیح محمدی کے لئے آسمان کی فضائیں مسخر کی جائیں گی اور حضرت مسیح موعودؑ کے غلاموں کو آسمانی سفروں میں سب دنیا پر غالب کیا جائے گا۔‘‘

(الفضل انٹرنیشنل، 12 اپریل 1996ء)

عالمی بیعت

حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ MTA کے ذریعے پہلی تاریخی عالمی بیعت کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’تاریخ عالم میں پہلا واقعہ ہے کہ کوئی بیعت لی جارہی ہو اور سارے عالم میں بیک وقت اس بیعت کے ساتھ زبانیں بھی متحرک ہوں اور دل بھی دھڑک رہے ہوں اور ایک آواز کے ساتھ اقرار کرنا ایک عجیب کیفیت دل میں پیدا کرتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ بھی خدا کی تقد یر کا ایک اظہار تھا….یہ فرشتوں کی تحریک تھی کوئی اتفاقی خیال نہیں تھا۔‘‘

(روز نامہ الفضل 4 جنوری 1993ء)

سعید روحوں کو ایک ہاتھ پر اکٹھا کرنا

حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ فرماتے ہیں:
’’ہم عاجز گنہگاروں اور کمزوروں کے سپر دالله تعالیٰ نے یہ کام کیا تھا کہ تمام دنیا کی قوموں کو امت واحدہ میں تبدیل کرو۔ ہم پر یہ ذمہ داری ڈالی تھی کہ دنیا سے تمام سعید روحوں کو ایک ہاتھ پر اکٹھا کرو اور وہ ہاتھ حضرت اقدس محمدﷺ کا ہاتھ ہے اس ہاتھ پر اکٹھا کرنے کیلئے ہماری مجبوریاں، ہماری بے کسیاں، ہماری بے بساطی حائل تھیں… مگر دیکھتے دیکھتے آسمان سے وہ تقدیریں نازل ہوئی ہیں جنہوں نے اس خواب کو آج ایک حقیقت میں تبدیل کر دیا ہے۔‘‘

(الفضل انٹرنیشنل 30 جولائی 1993ء)

اپنوں کی تربیت اور مخالفین اسلام کا
دلائل سے منہ بند کرنا

حضرت خلیفۃ المسیح الخا مس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’اس وقت ایم ٹی اے کے تین چینلزنہ صرف اپنوں کی تربیت کا کام کررہے ہیں بلکہ مخالفین اسلام کا ان دلائل سے منہ بند کر رہے ہیں جو حضرت مسیح موعودؑ نے ہمیں دیئے۔ پس ایم ٹی اے کو جہاں اللہ تعالیٰ نے غلبہ دکھانے کا ذریعہ بنایا ہے وہاں غلبہ عطا فرمانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر بھی مہیا فرمایا ہے۔ جوان مقاصد کو لے کر ہر گھر میں داخل ہورہا ہے جو حضرت مسیح موعودؑ کی آمد کا مقصد تھے۔ یعنی وہ کام جو آپؑ کے آقا و مُطاع حضرت محمدﷺ نے کئے تھے اور اس زمانہ میں حضرت مسیح موعودؑ کے سپرد تھے۔‘‘

(خطبات مسرور، جلد6 صفحہ217)

ایم ٹی اے کے ذریعہ تبلیغ اسلام

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’الله تعالیٰ نے حضرت مسیح موعودؑ کی تائیدات کے طور پر ایم ٹی اے اور انٹرنیٹ بھی آپ کو مہیا فرما دیا ہے جس کےذریعہ سے تبلیغ کا کام ہورہا ہے۔‘‘

(خطبات مسرور جلد5 صفحہ420)

تمام ملکوں کی فضاؤں میں درود پاک کا پھیلنا

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’آج دنیا کا کوئی ملک ایسانہیں ہے جہاں مسیح محمدی کا پیغام نہیں پہنچ رہا۔جہاں آنحضرت ﷺپر درود بھیجنے والے موجود نہیں ۔دنیا میں اس وقت ایم ٹی اے کے ذریعے سے ہر جگہ پیغا م پہنچ رہا ہے اور جب ایم ٹی اے کے ذریعے درود پڑھا جاتا ہے تو دنیا کے ملکوں میں چاہے کوئی پڑھنے والا ہو نہ ہو، اس کی فضاؤں میں وہ درود بہر حال پھیل رہا ہے۔‘‘

(خطبات مسرور جلد8 صفحہ131تا 132)

اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایم ٹی اے کی برکات سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرماتا چلا جائے۔ (آمین)

(قمرالدین)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 ستمبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ