• 8 مئی, 2024

جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کا چالیسواں جلسہ سالانہ

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے سلسلہ عالیہ احمدیہ کی روایات کے مطابق جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کا چالیسواں جلسہ سالانہ مورخہ 9 تا 11 ستمبر 2022ء نور مسجد ویگولٹینگن کے احاطہ میں منعقد ہوا۔ جلسہ کی تیاری کے سلسلے میں مکرم ملک عارف محمود صاحب افسر جلسہ سالانہ اور مکرم زاہد اسماعیل بٹ صاحب افسر خدمتِ خلق کی قیادت میں خدام انصار اور لجنہ نے خدمتِ دین کے جوش و جذبہ اور اخلاص کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت محنت سے متعدد وقارِ عمل کئے۔ اس تمام تیاری کی نگرانی افسر رابطہ مکرم ولید طارق صاحب تارنتسر امیر جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ نے کی۔ جلسہ کے لئے نصب کی گئی عارضی مارکی میں مردوں کا انتظام کیا گیا جبکہ ملحقہ نور ہال میں لجنہ اماء اللہ کے لئے جلسہ کا اہتمام کیا گیا۔کووڈ 19کی وبا کی وجہ سے گذشتہ سالوں میں جلسہ میں ایک محدود تعداد میں احباب کو شامل ہونے کی اجازت تھی۔اللہ کے فضل سے اس سال جلسہ میں سب کو شامل ہونے کی اجازت تھی جس کی وجہ سے اس سال شاملینِ جلسہ کی تعداد 809تھی۔ شعبہ رجسٹریشن کی رپورٹ کے مطابق جلسہ میں305 مرد اور 342خواتین شامل ہوئے۔ اسی طرح پاکستان، جرمنی، آسٹریا اور ماریشس سےایک سو100 احمدی مہمان بھی شامل ہوئے۔ نیز 8سوِس زیرِ تبلیغ افراد اور 54ترک نسل کے یوکرینی غیر احمدی مسلمان شامل ہوئے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کے دوران ہفتہ اور اتوار کے روز نور مسجد میں باجماعت نمازِ تہجد ادا کی گئی جو مکرم حافظ طاہر ادریس صاحب آف نائیجیریا حال جینیوانے پڑھائی۔نمازِ فجر اور اس کے بعد درسِ قرآنِ کریم مکرم محمد فائز احمد خان صاحب نے تفسیرِ کبیر سے دیا جس کا جرمن اور انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا جاتا رہا۔

مؤرخہ 9ستمبر 2022 بروز جمعہ سہ پہر 16:25پرپرچم کشائی ہوئی۔ محترم منیر احمد منور صاحب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ نے لوائے احمدیت لہرایا جب کہ محترم ولید طارق تارنتسر صاحب نیشنل امیر جماعت ہائے احمدیہ سوئٹزرلینڈ نے ملک کا جھنڈا لہرایا اور دعا کروائی۔

ساڑھے چار بجے جلسہ کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا۔ افتتاحی اجلاس محترم مبلغ انچارج صاحب کی صدارت میں ہوا۔ مکرم مسعود مجاہدصاحب نے تلاوت قرآن کریم و اردو ترجمہ پیش کیا۔ جبکہ جرمن ترجمہ مکرم طارق ریاض گورائیہ صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم نے پیش کیا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم شیراز شریف صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔

منظوم کلام کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ کے لئے انگریزی زبان میں آیا خصوصی پیغام مکرم عبدالوہاب طیّب صاحب مربئ سلسلہ نے پیش کیا۔ جس کا اردو ترجمہ محترم مبلغ انچارج صاحب اور جرمن ترجمہ محترم امیر صاحب نے پیش کیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام کے بعد محترم مبلغ انچارج صاحب نے افتتاحی خطاب کیا اور دعا کروائی۔

افتتاحی خطاب و دعا کے بعد مکرم محمد بشیر صاحب نیشنل سیکرٹری وصایا نے ’’تعلق باللہ کے متعلق حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیم‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔ (یاد رہے کہ یہ تقریر مکرم ڈاکٹر شمیم احمد قاضی صاحب نے کرنی تھی جو بیماری کی وجہ سے جلسہ پر تشریف نہ لا سکے تھے)

اس تقریر کے بعد مکرم ماہد مجاہد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ اس منظوم کلام کے بعد مکرم اویس احمد طاہر صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے ’’تبلیغ دین ایک اہم فریضہ‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ تقریر کے بعد ضروری اعلانات ہوئے اور شام 18:15 جلسہ کے پہلے روز کی کاروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔

جلسہ کے دوسرے روز دوسرے اجلاس کی کاروائی کا آغاز محترم عبدالوہاب طیّب صاحب مربئ سلسلہ کی صدارت میں مکرم قاسم احمد خان صاحب، نیشنل سیکرٹری صنعت وتجارت کی تلاوت قرآن کریم واردو ترجمہ سے ہوا۔ جس کا جرمن ترجمہ مکرم حسان رضوان صاحب، نیشنل سیکرٹری اشاعت نے پیش کیا۔

تلاوت وتراجم کے بعد مکرم وجیہ اللہ صاحب نے حضرت المصلح الموعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔

منظوم کلام کے بعد مکرم بشارت احمد انیس صاحب نائب صدر مجلس انصار اللہ سوئٹزرلینڈ نے ’’عبادالرحمٰن کی نشانیاں‘‘ کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔ اس تقریر کے بعد مکرم زاہد اسماعیل بٹ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ نے ’’والدین سے حسن سلوک‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ جرمن تقریر کے بعد مکرم محمد فائز احمد خان صاحب نائب مبلغ انچارج نے ’’خطبات امام اور ایم ٹی اے کی برکات‘‘ کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔ اس اردو تقریر کے بعد مکرم باسل الرحمٰن صاحب نے محترم ہدایت اللہ صاحب ہبش صاحب مرحوم کا جرمن منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کے بعد مکرم عطاء الحق صاحب نے ’’دنیا میں امن و سلامتی کے قیام کے لئے خلافت احمدیہ کی بین الاقوامی کوششیں‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔

جرمن تقریر کے بعد مکرم محمود الرحمٰن انور صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ نے ایک سوئس مہمان Mr:DOMINIK REIS کا تعارف کروایا، جو مسجد نور کے قریب واقع ایک شہر ROMANSHORN کی سٹی کونسل کے رکن اور ایک سیاسی پارٹیSVP کے ممبر ہیں۔ معزز مہمان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد ایک دلچسپ مجلسِ سوال وجواب جرمن زبان میں ہوئی۔ جوابات کے لئے محترم امیر صاحب کے علاوہ مکرم عبدالوہاب طیّب صاحب اور مکرم محمد فائز احمد خان صاحب مربیان سلسلہ تشریف فرما تھے۔ جرمن مجلس سوال و جواب کے بعد 13:08 پر دوسرے اجلاس کی کاروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔

کھانے کے وقفہ اور نماز ظہر و عصر کے بعد سہ پہر 15:15پر تیسرے اجلاس کی کاروائی کا آغازجرمنی سے تشریف لائے مہمان مربئ سلسلہ محترم سید حسن طاہر صاحب بخاری کی صدارت میں مکرم رفیعو ادریس صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کا اردو ترجمہ مکرم قدیر خالد صاحب، جبکہ جرمن ترجمہ مکرم ولید احمد صاحب صدر جماعت تُھر گاؤنے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم عمیر احمد صاحب نے حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا منظوم نعتیہ کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کے بعد مکرم نعیم اللہ صاحب نے ’’تربیت اولاد‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔ اردو تقریر کے بعد مکرم فہیم احمد خان صاحب مربئ سلسلہ نے ’’کیا اسلام تلوار کے زور سے پھیلا ہے؟‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم وسیم بشیر صاحب نے حضرت میر محمد اسماعیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا منظوم نعتیہ کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کے بعد مکرم عبدالوہاب طیّب صاحب مربئ سلسلہ نے ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امن کے سفیر‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔

اس تقریر کے بعد اردو مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں مکرم منیر احمد صاحب منور مربی انچارج سوئٹزرلینڈ، محترم سید حسن طاہر صاحب بخاری مربی سلسلہ جرمنی اور محترم عبدالوہاب طیب صاحب مربئ سلسلہ نے سوالات کے جوابات دئے۔ اس دلچسپ مجلس کے بعد ضروری اعلانات ہوئے اور 18:08 پر تیسرے اجلاس کی کاروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔

جلسہ کے تیسرے اور آخری روز چوتھے اجلاس کی کاروائی کا آغاز صبح 10:30 پر محترم محمد فائز احمد خان صاحب نائب مبلغ انچارج کی صدارت میں مکرم مبارک ادریس صاحب آف جینیوا جماعت کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کااردو و جرمن ترجمہ مکرم سفیر بشیر صاحب نے پیش کیا۔ تلاوت قرآن کریم اور تراجم کے بعد مکرم عظیم شاہ صاحب نے کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کے بعد مکرم سید حسن طاہر بخاری صاحب مربئ سلسلہ جماعت جرمنی نے ’’عائلی زندگی کے بارے میں اسلامی تعلیمات‘‘ کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔ اس تقریر کے بعد ہمارے سوئس احمدی بھائی مکرم محمد احمد اوپلیگر صاحب نے ’’احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی طرف میرا سفر‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔جرمن تقریر کے بعد مکرم ملک عارف محمود صاحب نے خلافت کے موضوع پر ایک احمدی شاعر کا منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کے بعد محترم مبلغ انچارج صاحب نے ’’نظام خلافت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔

اس اردو تقریر کے بعد محترم نیشنل امیر صاحب نے ’’معاشرتی امن کے بارے میں اسلامی تعلیم‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔جس کا رواں اردو ترجمہ مکرم احسن سلطان محمود صاحب کاہلوں نے اسٹیج پر کھڑے ہوکر ساتھ ساتھ ہی کیا۔ محترم امیر صاحب کی تقریر کے بعد ضروری اعلانات ہوئے اور 13:05 پر چوتھے اجلاس کی کاروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔

کھانے کے وقفہ اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد جلسہ کے پانچویں اور آخری اجلاس کی کاروائی کا آغاز 15:15پر محترم نیشنل امیر صاحب کی صدارت میں مکرم حافظ طاہر ادریس صاحب کی تلاوت قرآن سے ہوا جس کا اردو و جرمن ترجمہ مکرم جری اللہ ملک صاحب نے پیش کیا۔ تلاوت قرآن کریم اور تراجم کے بعد مکرم رانا سکندر فاروق صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کےبعد محترم نیشنل امیر صاحب نے پڑھائی میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے خدام اور اطفال میں انعامات تقسیم کئے۔اس دوران مکرم امیر صاحب نے ان میں ایک طالبِ علم عزیزم سفیر بشیر صاحب کے لئے احباب سے دعا کی درخواست کی،جوجامعہ احمدیہ جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے روانہ ہو رہے تھے۔

تقسیم انعامات کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ کے موقع پر بھجوایا گیا انگریزی میں خصوصی پیغام اردو اور جرمن ترجمہ کے ساتھ دوسری دفعہ پیش کیا گیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام کے بعد محترم نیشنل امیر صاحب کے اختتامی خطاب اور دعا سے جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کا چالیسواں جلسہ سالانہ کامیابی سے اپنے اختتام کو پہنچا۔

جلسہ سالانہ پر کل 809 افراد شامل ہوئے۔ دو ہزار سے زائد افراد نے یوٹیوب اور ریڈیو پر دستیاب جلسہ سالانہ کی براہ راست کاروائی سے استفادہ کیا۔

اس جلسہ سالانہ کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں54زیرِ تبلیغ یوکرائنی تر ک مسلمان بھی شامل ہوئے۔ جن کے ساتھ بروز ہفتہ مسجد نور کے مردانہ ہال میں ڈیڑھ گھنٹے کی تبلیغی نشست ہوئی۔جس میں مکرم منیر احمد صاحب منور مبلغ انچارج جماعتِ احمدیہ سوئٹزرلینڈ نے ترکی زبان میں حضرت امام مہدی اور مسیحِ موعود کی آمدکے بارے میں حاضرین کو بتایا اور جماعت احمدیہ کا تعارف کر وایا۔ اسی طرح مکرم سید حسن طاہر بخاری مربی سلسلہ جرمنی نے بھی حاضرین کو رشئین زبان میں احمدیت کا پیغام دیا اور ان کے سوالات کے جوابات دئیے۔مکرم ولید طارق صاحب تارنتسر نیشنل امیر جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ نے حاضرین کو اپنے قبولِ احمدیت کی نہایت ایمان افروز داستان سنائی۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سےان زیرِ تبلیغ احباب میں سے 12 افرادبیعت کر کے حقیقی اسلام احمدیت میں داخل ہوئے جب کہ متعدد نے بیعت کی نیت سے فارمز حاصل کئے۔ جلسہ کے بعد ان احباب کے گھروں کا دورہ کیا گیا جس کے دوران مزید سولہ افراد نے بیعت کی اور اس طرح بیعت کرنے والے یوکرائنی ترک مسلمان مہاجرین مرد وزن اور بچوں کی کل 28 ہوگئی۔ اللہ تعالیٰ سب کو ثباتِ قدم عطا فرمائے اور ان کو ایمان وعرفان میں ترقی دے اور حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کے درختِ وجود کی سرسبز شاخیں بنائے۔آمین

جلسہ کے موقع پرمختلف زبانوں میں قرآنِ کریم اور دیگرجماعتی لٹریچر اور جماعتی سرگرمیوں کی باتصویر نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔جلسہ سالانہ کی لوکل پریس میں کوریج کے لئے مکرم فہیم احمد خان صاحب مربی سلسلہ نے میڈیا سے رابطہ کیا۔علاقے کے دو معروف اخبارات نے جلسہ کے بارے میں خبر دیتے ہوئے اپنے قارئین کو بہت مثبت انداز میں جماعت سے متعارف کروایا، جماعت کی دونوں مساجد کا ذکر کرکے جلسہ کی متعدد تصاویر بھی شائع کیں۔اسی طرح قارئین کو مزید معلومات کے لئے جماعت کی ویب سائٹ کا ایڈریس بھی شائع کیا۔ ان اخبارات میں قریبی شہر FRAUENFELD کا اخبار FRAUENFELDERNACHRICHTEN ہے۔ جبکہ دوسرا اخبار شہر KREUZLINGEN کا اخبار KREUZLINGERNACHRICHTEN ہے۔ ان دونوں اخبارات نے اپنی اپنی اون لائن سروس میں پندرہ ستمبر کے شماروں میں جلسہ کے بارے میں خبر دی۔

حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کے خصوصی پیغام کا اردو مفہوم برموقع جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ 2022ء

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ
ھو النّاصر

پیارے احبابِ جماعت احمدیہ سویٹزر لینڈ

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ

مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ آپ کو دو سالہ کووڈ (Covid) کی وبا کے بعد ایک بار پھر باقاعدہ طور پراپنا چالیسواں جلسہ سالانہ مؤرخہ 9، 10، اور 11 ستمبر 2022ء کو منعقد کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ الحمدللہ۔

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے اس جلسہ کو مبارک کرے اور اس کے تمام شاملین اس کی عظیم برکات سے حصہ لیں، ہمارے مذہب اسلام کے فہم میں ترقی کریں، اور روحانی فوائد سے مستفیض ہوں۔

اللہ کرے کہ آپ لوگ اپنے اندر نیک تبدیلی پیدا کرنے والے اور تقویٰ و طہارت میں ترقی کرنے والے ہوں۔آپ نے اسی بات پر خوش نہیں ہو جانا کہ آپ لوگوں نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو مان لیا، جن کی بعثت کی پیش خبری حضورﷺ نے خود دی تھی۔ بلکہ آپ لوگوں نے اپنی تمام تر استعداد، قابلیت اور صلاحیت سے اپنی روحانی حالت کی مسلسل اصلاح کرنی ہے اور اپنے چال چلن اور اخلاق کے معیاروں کو اس حد تک بلند کرنا ہےجس کی توقع حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی جماعت کےافراد سے کی ہے۔نیز شرائط بیعت کو بھی پورا کرنے کی جدو جہد کرنی ہے۔

جلسہ کے دوران فرض نمازوں اور نوافل کے علاوہ ہر وقت ذکر الٰہی میں مصروف رہیں۔ ذکر الٰہی انسان کی توجہ فرض نمازوں کی طرف مبذول کرتی ہے۔اور اگر انسان مسلسل عبادت میں لگا رہے تو یہ امر اسے ذکر الٰہی کی طرف لے جاتا ہے۔پس روزانہ باقاعدگی سے پنچوقتہ نماز باجماعت ادا کر کے، آپ لوگ پہلے سے بڑھ کر خدا سے تعلق قائم کرنےوالے بنیں گے۔اس سلسلہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’سو اے وے تمام لوگو! جو اپنے تئیں میری جماعت شمار کرتے ہو آسمان پر تم اس وقت میری جماعت شمار کئے جاؤ گے جب سچ مچ تقویٰ کی راہوں پر قدم مارو گے۔ سو اپنی پنج وقتہ نمازوں کو ایسے خوف اور حضور سے ادا کرو کہ گویا تم خداتعالیٰ کو دیکھتے ہو‘‘

(کشتیٔ نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ15)

میں آپ کی توجہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کی بنیادی اہمیت کی طرف دلانا چاہتا ہوں، جس کی وجہ سے ہم پر بے شمار فضل ہیں۔ آپ لوگوں کو خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک مضبوط تعلق قائم کرنے کی اور ہر حال میں کامل وفا داری کا نمونہ دکھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔آپ لوگ اپنی اولادوں کو بھی خلافت کی اہمیت کی طرف توجہ دلائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی آئندہ آنے والی نسلیں ہمیشہ خلافت کی سرپستی کےمبارک سایہ اور تربیت میں رہیں۔ یاد رکھیں! کہ اسلام کے مستقبل اور امن عالم کے قیام کا تمام دار و مدار خلافت پر ہے۔اس حوالہ سے میں ہر احمدی کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ باقاعدہ ایم ٹی اے دیکھے اور اس سے فائدہ اٹھائے۔بالخصوص میرے خطبات اور دیگر موقعوں کے خطابات باقاعدگی سے سنیں۔ بیشک ایم ٹی اے ایک بہترین ذریعہ ہے جو آپ کو بلا واسطہ خلافت سے وابستہ رکھتا ہے۔

جلسہ کے خوش قسمت شاملین ہونے کے لحاظ سے آپ لوگ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی پر خلوص اور پر جوش دعاؤں کے خصوصی حقدار ہیں۔ آپؑ نے جلسہ میں سفر کر کے شرکت کرنے والوں کے حق میں یہ دعا فرمائی ہے:
آپ علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’بالآخر میں دعا پر ختم کرتا ہوں کہ ہر یک صاحب جو اس للّہی جلسہ کے لئے سفر اختیار کریں۔ خدا تعالیٰ ان کے ساتھ ہو اور ان کو اجرِ عظیم بخشے اور ان پر رحم کرے اور ان کی مشکلات اور اضطراب کے حالات ان پر آسان کر دیوے اور ان کے ہم ّوغم دور فرمادے۔ اور ان کو ہر یک تکلیف سے مخلصی عنایت کرے اور ان کی مرادات کی راہیں ان پر کھول دیوے اور روزِ آخرت میں اپنے ان بندوں کے ساتھ ان کو اٹھاوے جن پر اس کا فضل و رحم ہے اور تا اختتام سفر ان کے بعد ان کا خلیفہ ہو۔ اے خدا اے ذُوالْمَجْدِ وَالْعَطَا اور رحیم اور مشکل کشا، یہ تمام دعائیں قبول کر اور ہمیں ہمارے مخالفوں پر روشن نشانوں کے ساتھ غلبہ عطا فرما کہ ہر یک قوت اور طاقت تجھ ہی کو ہے۔ آمین ثم آمین‘‘

(اشتہار 7دسمبر 1892ء مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ342)

اللہ کرے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دل سے نکلی ہوئی دعاؤں کے آپ وارث ٹھہریں۔ اللہ آپ کے جلسہ سالانہ کو عظیم کامیابی سے نوازے۔ اللہ کرے کہ آپ سب بہترین احمدی مسلمان بنیں۔تاکہ آپ اسلام اور انسانیت کی خاطر ایک نئے جذبہ سے اور تازہ دم ہو کر خدمت بجا لاسکیں۔اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔

مرزا مسرور احمد
خلیفة المسیح الخامس

(رپورٹ: صباح الدین بٹ۔ سوئٹزرلینڈ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ