• 9 مئی, 2024

نمائش فتح عظیم

پس منظر

1980ء کی دہائی میں حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒ نے امریکہ کا دورہ فرمایا اور شکاگو بھی تشریف لائے۔ یہاں آپؒ نے صدر جماعت سے یہ دریافت فرمایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے حقیقۃ الوحی میں ڈوئی کے عظیم الشان نشان کی امریکن اخبارات میں اشاعت کے ضمن میں 31تراشوں کا ذکر فرمایا ہے۔ کیا آپ لوگوں نے ان کے اصل متن حاصل کیے ہیں؟ جب یہ معلوم ہوا کہ یہ تراشے دستیاب کرنے کی کوشش کی گئی مگر کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔ اس پر حضور ؒ نے اظہار افسوس فرمایا کہ جماعت احمدیہ امریکہ نے اس سلسلہ میں کوئی کوشش نہیں کی۔ جب امریکہ کے امیر ایم ایم احمد صاحب کو اس کا علم ہوا تو انہوں نے خاکسار کی ڈیوٹی لگائی کہ ان تراشوں کو حاصل کیا جائے۔ چنانچہ خاکسار نے 24تراشے حاصل کیے اور 2000ء میں ان کو کتاب میں شائع کیا۔ جب حقیقۃ الوحی کو از سر نو دیکھا تو اس میں حضور اقدسؑ نے یہ تحریر فرمایا تھا:
’’یہ اخبار صرف وہ ہیں جو ہم تک پہنچے ہیں اس کثرت سے معلوم ہوتا ہے کہ سینکڑوں اخباروں میں اس کا ذکر ہوا ہو گا۔‘‘

(حاشیہ صفحہ508 حقیقۃ الوحی)

اس ارشاد کی روشنی میں خاکسار نے اپنی تحقیق تیز تر کر دی اور اب خدا کے فضل سے 160تراشے مل چکے ہیں جن میں اس مباہلہ کا ذکر ہے اور وہ سب اس نمائش میں موجود ہیں۔ الحمدللّٰہ

تعارف نمائش

خدا کے فضل سے اللہ تعالیٰ نے جماعت امریکہ کو یہ توفیق عطا کی کہ زائن شہر میں ایک شاندار مسجد تعمیر کر سکے اور اس کے ساتھ ہی ملحقہ کمرے میں مستقل نمائش کا اہتمام کیا جس میں ڈوئی کے اس نشان سے متعلق جملہ دریافت شدہ تراشوں کے علاوہ متعدد نواردات جو 120سال پرانے ہیں حاصل کر کے اس نمائش میں آویزاں کیے۔

یہ نمائش تقریباً 1000 مربع فٹ رقبہ پر مشتمل ہے لیکن Digital ہونے کی وجہ سے سینکڑوں صفحات پر مشتمل مواد اور درجنوں نواردات کی نمائش ممکن ہو گئی۔ الحمدللّٰہ

ترتیب و پیشکش

یہ نمائش دس حصوں پر پھیلی ہوئی ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ جب ایک زائر اس میں داخل ہو تو اس کو ان دس حصوں کے مشاہدے کے بعد یہ کیفیت حاصل ہو کہ حضرت مرزا غلام احمد علیہ السلام ہر گز ہر گز جھوٹے نبی نہیں ہو سکتے بلکہ یہ 160گواہیاں ایسی مستند ہیں کہ ببانگ دہل کہہ رہی ہیں: ’’غلام احمد کی جے‘‘

اور مسلمان زائرین جو صدقِ دل سے مشاہدہ کریں تو بے اختیار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح میں درود و سلام بھیجنے پر مجبور ہو جائیں گے اور ان کے قلوب اس شعر کی گواہی دیں گے:

دیکھو! خدا نے اک جہاں کو جھکا دیا
گمنام پا کر شہرۂ عالم بنا دیا

نمائش میں 65 انچ کے 8بڑے ٹیلی ویژن، ایک 85 انچ کا ٹیلی ویژن، دو 42 انچ کے Meural photo Frame، ایک 55 انچ کا Interactive Kiosk اور نو خوبصورت شیشے کے Display Case میں آویزاں کیے گئے تھے۔ اسی طرح ایک بڑے شیشہ کے Showcase میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا تبرک آپؑ کا مستعمل کوٹ زائرین کا مرکز رہا۔

آئیے! اب ان دس حصوں کا تفصیلی خاکہ پیش کیا جائے۔

سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کی ہستی کا اجمالی تعارف پیش کیا گیا۔ یہ واضح کیا کہ اسلام نے خدا تعالیٰ کا ذاتی نام پیش کیا یعنی اللہ جس کا مطلب ہے تمام خوبیوں کا جامع اور تمام نقائص سے پاک۔ اسلام کے ماننے والوں کا نام مسلمین رکھا جو اس امر کا شاہد ہے کہ ہر اسلام کا ماننے والا اسلام کا تابعدار ہے اور دنیا کو اس سے امن کی ضمانت ہے۔ آیت الکرسی اور قرآنی آیات سے اس حصے کو مزین کیا گیا۔

اس کے بعد دوسرا حصہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے تعارف پر مبنی تھا۔ آپؐ نے بحیثیت رحمۃ للعالمین کے تمام انسانی حقوق کی حفاظت فرمائی۔ خواتین، خدام، بچگان، نوزائیدہ لڑکیاں، والدین، قرابت دار غرض ہر طبقہ کے انسان کے حقوق کو نیا مفہوم دیا۔ ایک مرتبہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع  ؒنے فرمایا کہ میں نے عورتوں کے حقوق کی 2000سال کی تاریخ کا مطالعہ کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ اس عرصہ میں عورتوں کے حقوق کی علمبردار عموماً عورتیں ہی رہیں ہیں صرف ایک مرد نظر آتا ہے جس کا نام نامی حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ سود کی ممانعت کے ضمن میں فرمایا کہ میں سب سے پہلے اپنے چچا عباس کا سود معاف کرتا ہوں۔ بی بی سی کی ایک خاتون ایوان رڈلی نے قرآن کریم کی وہ جملہ آیات پڑھیں جو خواتین سے متعلق تھیں اور یہ اعلان کیا کہ قرآن کریم نے عورتوں کے جملہ حقوق کی حفاظت کی ہے اور انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ الحمدللّٰہ

ایک اور حصہ میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں غیر مسلمین کی آراء پیش کی گئی ہیں جن میں قابل ذکر Chinese زبان میں Ming dynasty کے بادشاہ Ming کا 100الفاظ پر مشتمل قصیدہ Chinese زبان میں پیش کیا گیا ہے جو چین کی 2500مساجد میں آویزاں ہے اور جس میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمۃ للعالمین کہا گیا ہے۔

اس کے بعد قرآن کریم کے 75تراجم کی نمائش ہے اور ایک Population Clockمیں یہ بتایا گیا ہے کہ دنیا کی آبادی 8بلین ہے۔ جماعت احمدیہ کے 75تراجم کو پڑھنے والے 6.8بلین ہیں گویا جماعت احمدیہ کا قرآن 80فیصد انسانوں تک ان کی زبان میں پڑھا جا سکتا ہے۔ اسی طرح 40ملین نابینا افراد کے لیے Braileمیں پیش کردہ قرآن جماعت احمدیہ کی امتیازی خصوصیت ہے۔

اس کے بعد ایک حصہ میں مسیح کی آمد ثانی کی متعدد پیشگو ئیاں تمام بڑے مذاہب کی بیان فرمودہ پیش کی گئی ہیں۔

اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔ آپؑ کی پاکیزہ زندگی کی Timeline اور متعدد کارنامے پیش کئے گئے ہیں۔ آپؑ کے معاندین کے حوالہ سے ڈاکٹر جان الیگزینڈر ڈوئی کا مختصر تعارف پیش کیا گیا ہے اور آمنے سامنے حضور علیہ السلام کے ملفوظات اور ڈوئی کی گندی زبان درازیاں پیش کی گئی ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی قد آدم شبیہ مبارک کے ساتھ شیشے کے صندوق میں حضور اقدسؑ کا استعمال شدہ کوٹ آویزاں کیا گیا ہے اور ساتھ یہ الہام درج ہے کہ ’’بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے۔‘‘

اس کے بعد ڈوئی کی تصویر کے نیچے شیشے کے Showcase میں متعدد نواردات رکھے گئے ہیں ان میں اس کے رسالے Leaves of Healing کے تین سالوں پر پھیلے ہوئے وہ رسائل جن میں بانیٔ اسلام کے خلاف مغلظات بکے گئے اور حضور علیہ السلام کے بارے میں زبان درازیاں کی گئی ہیں Showcase میں رکھے گئے ہیں۔

اسی طرح ریویو آف ریلیجنز کا پہلا شمارہ جس میں یہ مباہلہ پیش کیا گیا تھا اور 1902ء اور 1907ء کے رسائل کھول کر دکھائے گئے ہیں جن میں مباہلہ کے بارے میں مضامین ہیں۔

اس کے بعد دو Mural آویزاں ہیں، ایک میں ڈوئی کے بارے میں ناکامی کے بیان پر 14تراشے پیش ہیں جو ہاتھ کے ہلانے سے تبدیل ہوتے ہیں اور سب باری باری پڑھے جا سکتے ہیں۔ دوسرے میں حضور علیہ السلام کے بیان فرمودہ روٴیا و کشوف اور تراشے اسی طرح ہاتھ کے اشارے سے تبدیل ہونے والے پیش کئے گئے ہیں۔

(انور محمود خان۔ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 نومبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی